زلمی کا وار! اسلام آباد کو دوسری شکست

1 1,101

پاکستان سپر لیگ کے دوسرے روز دو جاندار مقابلے ہوئے، جن کی اہمیت بہت زیادہ تھی۔ پہلے کراچی کنگز نے لاہور قلندرز کو شکست دی تو اس مقابلے کے سحر سے ابھی نکلے ہی نہیں تھا کہ اسلام آباد یونائیٹڈ اور پشاور زلمی کا مقابلہ دیکھنے کو ملا۔ جس میں پشاور نے 24 رنز سے کامیابی حاصل کرکے اسلام آباد کو لیگ میں مسلسل دوسری شکست سے ہمکنار کیا۔

دبئی میں کھیلے گئے دوسرے دن کے دوسرے مقابلے میں پشاور کے کپتان شاہد آفریدی نے ٹاس جیت کر پہلے بلے بازی کا فیصلہ کیا۔ لیگ میں آب تک کھیلے گئے پہلے دونوں مقابلوں میں ہدف کا تعاقب کرنے والی ٹیم کامیاب ہوئی تھی، اس لیے شاہد آفریدی کے لیے یقیناً یہ ایک مشکل فیصلہ تھا۔

بہرحال، پشاور کی اننگز کے آغاز کے لیے تمیم اقبال اور محمد حفیظ میدان میں اترے۔ ان پیلے اور گہرے نیلے رنگ کے لباس برقی قمقموں میں بہت خوب لگ رہے تھے اور آج تماشائیوں کی تعداد میں میں کافی زیادہ تھی، جن میں آرمی پبلک اسکول، پشاور کے طلبا بھی شامل تھے۔ ابھی وہ پشاور کی دھواں دار اننگز کے انتظار میں ہی تھے کہ وکٹیں گرنے کا سلسلہ شروع ہوگیا۔ اسلام آباد کے وکٹ کیپر سیم بلنگز نے ایک خوبصورت کیچ کے ذریعے محمد حفیظ کی اننگز کا خاتمہ کیا اور پھر ایسا سلسلہ چل پڑا کہ ایک کنارے پر تمیم اقبال کھڑے رہے اور دوسرے سے وکٹیں گرتی رہی۔ 88 رنز تک پشاور کے چار بلے باز آؤٹ ہو چکے تھے اور صرف 6 اوورز کا کھیل باقی بچا تھا۔ رنز کو روکنے میں سعید اجمل کا کردار بہت ہی اہم تھا جنہيں آج کا مقابلہ کھلایا گیا تھا۔ انہوں نے 4 اوورز میں صرف 19 رنز دیے جبکہ رمان رئیس نے تو محض 14 رنز دے کر ایک کھلاڑی کو آؤٹ کیا۔ بہرحال، چار وکٹیں گرنے کے بعد کپتان شاہد آفریدی تالیوں کی گونج میں میدان میں آئے۔ انہوں نے اگلے چار اوورز میں 37 رنز کا اضافہ کیا۔ آندرے رسل نے ایک عمدہ کیچ کے ذریعے "لالا" کی 16 رنز کی اننگز کا خاتمہ کیا۔ تمیم اپنی نصف سنچری مکمل کرنے کے بعد پراعتماد تھے اور دو اوورز میں کچھ بھی کر سکتے تھے لیکن پشاور کو اس وقت دھچکا لگا جب رسل نے تمیم کی اننگز بھی تمام کردی۔ آخر میں ڈیرن سیمی کے 10 اور وہاب ریاض کے 9 رنز سے پشاور کو 145 رنز تک پہنچایا۔

shahid-afridi

یہ ہدف ہرگز آسان نہیں تھا۔ لیکن جس خوبی سے پہلے دونوں مقابلوں میں ہدف کا تعاقب کیا گیا تھا، اس کو دیکھتے ہوئے امکان تھا کہ اسلام آباد پشاور کے لیے مشکلات پیدا کر سکتا ہے۔ پہلے ہی اوور میں شرجیل خان نے شان ٹیٹ کو دو زبردست چوکے رسید کرکے بہترین آغاز لیا لیکن اس کے بعد ٹیٹ کی کمال گیند پر کلین بولڈ بھی ہوگئے۔ اس کے بعد اسلام آباد یونائیٹڈ جم نہ سکا۔ آدھی ٹیم 66 رنز پر میدان بدر ہو چکی تھی، جن میں 28 رنز بنانے والے شین واٹسن اور مرد بحران مصباح الحق بھی شامل تھے۔ ایک مرتبہ پھر ایسا لگ رہا تھا کہ وہ 100 رنز بھی نہیں بنا پائے گی۔ لیکن سیم بلنگز نے آندرے رسل نے کچھ ہمت دکھائی۔ اسلام آباد شکست سے تو نہ بچ سکا لیکن بدترین شکست کی ہزیمت سے ضرور بچ گیا۔ بلنگز نے 26 اور رسل نے `12 رنز بنائے۔ آخری چار اوورز میں جب 43 رنز کی ضرورت تھی تو مقابلہ خاصا سخت ہو چکا تھا۔ بلنگز اور رسل کی موجودگی میں کچھ بھی ہو سکتا تھا لیکن وہاب ریاض کے ایک اوور نے، بلکہ اس اوور میں محمد اصغر کی شاندار فیلڈنگ نے، مقابلے کا حتمی فیصلہ کردیا۔ اصغر نے پہلے آندرے رسل کے ایک گولی کی طرح تیزی سے نکلنے والے عمدگی سے کیچ میں بدلا اور اگلی ہی گیند پر بلنگز کا ایک شاندار کیچ پکڑ لیا۔ محمد اصغر باؤلنگ میں تو اپنا کمال دکھا ہی چکے تھے کہ جس میں انہوں نے بابر اعظم، عمر امین اور سب سے بڑھ کر مصباح الحق کی قیمتی وکٹیں حاصل کی تھیں، پھر یہ دو کمال کیچ انہیں مردِ میدان بنانے کے لیے کافی تھے۔ اختتامی تقریب میں سادہ دل و سادہ زبان محمد اصغر سے جب پوچھا گیا کہ کون سا والا کیچ مشکل تھا تو انہوں نے رسل والے کیچ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ "وہ تیز تھا، کوشش کی، بس ہاتھ میں آ گیا، پھر میرے پٹھانوں والے بڑے ہاتھ ہیں، ان میں کوئی چیز آتی ہے تو مشکل سے نکلتی ہے۔" 🙂

بلاشبہ محمد اصغر کے ہاتھ نے آج اپنا کمال دکھا دیا اور یہ بہت خوشی کی بات ہے کہ تین میں سے دو مقابلوں میں غیر معروف نوجوان کھلاڑیوں نے اپنے کارناموں سے بڑے بڑوں کو گہنا دیا ہے۔ پہلے کوئٹہ کے محمد نواز اور آج پشاور کے محمد اصغر نے۔

اب اسلام آباد کے لیے سخت مشکلات کھڑی ہو چکی ہیں۔ اب ان کے پاس ایک دن آرام کا ہے، انہیں اتوار 7 فروری کو کراچی کنگز کا مقابلہ کرنا ہے جو پہلے مقابلے میں لاہور کو شکست دے کر ساتویں آسمان پر ہے جبکہ پشاور سنیچر کی رات لاہور قلندرز کا مقابلہ کرے گا۔ ان سے پہلے کراچی کنگز ہفتے کے روز ہونے والے پہلے مقابلے میں کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے خلاف کھیلے گا۔ یعنی سنیچر کے میچز کے ساتھ تمام ٹیموں کے دو، دو مقابلے ہو جائیں گے اور صورت حال مزید واضح ہو کر سامنے آ جائے گی۔