ویسٹ انڈیز-بھارت ٹی ٹوئنٹی: ریکارڈ توڑ، ریکارڈ ساز

0 1,229

ویسٹ انڈیز اور بھارت کے درمیان امریکا کی ریاست فلوریڈا میں کھیلا گیامقابلہ کئی لحاظ سے تاریخی تھا بلکہ ریکارڈ شکن بھی۔

ویسٹ انڈیز کی طوفانی بلے بازی، اور اس کے نتیجے میں بننے والے 245 رنز کے جواب میں بھارت بھی آخری مرحلے تک مقابلہ کرتا رہا، یہاں تک کہ 'دو چار ہاتھ جب لب بام رہ گیا'، صرف ایک رن سے مقابلہ ہار گیا۔ اس سنسنی خیز مقابلے میں مجموعی طور پر 489 رنز بنے جو ٹی ٹوئنٹی کی تاریخ میں سب سے زیادہ رنز ہیں۔ اس سے قبل 2015ء میں جنوبی افریقہ اور ویسٹ انڈیز کے ایک مقابلے کے دوران 467 رنز بنے تھے۔ یہی نہیں بلکہ یہ کسی بھی ٹی ٹوئنٹی میں سب سے زیادہ رنز ہیں۔ یہ ریکارڈ چنئی سپر کنگز اور راجستھان رائلز کے پاس تھا جنہوں نے 2010ء کے انڈین پریمیئر لیگ میں 469 رنز بنائے تھے۔

دونوں کی اننگز بھی سرفہرست 5 سب سے بڑے مجموعوں میں شامل ہوئی ہیں۔ ویسٹ انڈیز کے 245 کسی ایک اننگز میں بننے والے تیسرے سب سے زیادہ رنز ہیں جبکہ بھارت 244 رنز کے ساتھ چوتھے نمبر پر آ گیا ہے۔ بھارت کے یہ رنز تعاقب میں بننے والے سب سے زیادہ رنز بھی ہیں۔

پہلے ٹی ٹوئنٹی میں مجموعی طور پر 32 چھکے لگے، جو کسی ایک بین الاقوامی ٹی ٹوئنٹی میں لگائے گئے سب سے زیادہ چھکے ہیں۔ یہ ریکارڈ اس سے پہلے آئرلینڈ اور نیدرلینڈز کے اس شاہکار مقابلے میں بنا، جو ورلڈ ٹی ٹوئنٹی 2014ء میں کھیلا گیا تھا اور اس میں 30 چھکے لگے تھے۔

ان میں سے 21 چھکے تو صرف ویسٹ انڈیز کے بلے بازوں نے اپنی اننگز میں لگائے جو کسی بھی ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل کی ایک اننگز میں سب سے زیادہ چھکے ہیں۔ اس سے قبل یہ ریکارڈ مذکورہ بالا آئرلینڈ-نیدرلینڈز مقابلے میں ہی نیدرلینڈز نے 19 چھکے لگا کر قائم کیا تھا۔

ہدف کے تعاقب کے دوران بھارت کے لوکیش راہل نے صرف 46 گیندوں پر سنچری مکمل کی اور صرف ایک گیند کے فرق سے عالمی ریکارڈ برابر نہیں کر سکے۔ یہ ریکارڈ جنوبی افریقہ کے رچرڈ لیوی کے پاس ہے جنہوں نے فروری 2012ء میں نیوزی لینڈ کے خلاف صرف 45 گیندوں پر سنچری بنائی تھی جو آج بھی ایک ریکارڈ ہے۔

میچ کے دوران 'کالی آندھی' کے سامنے بھارتی باؤلرز کی حالت قابل رحم تھی۔ اننگز کے گیارہویں اوور میں ایون لوئس نے بھارت کے اسٹورٹ بنی کو 32 رنز تک مار ڈالے، جن میں پانچ چھکے اور ایک رن اور ایک وائیڈ بال شامل تھی۔ ٹی ٹوئنٹی کی تاریخ میں ایسا صرف ایک بار ہوا ہے کہ کسی ایک اوور میں بلے باز نے اس سے زیادہ رنز بنائے ہوں۔ جی ہاں! وہی یووراج سنگھ کے اسٹورٹ براڈ کو لگائے گئے چھ گیندوں پر چھ چھکے۔ اس کے علاوہ ایک اوور میں 32 رنز بننے کے دو مواقع ہیں اور دونوں بار یہ کارنامہ انگلستان نے انجام دیا۔ پہلے جنوبی افریقہ کے وین پارنیل کو 2012ء میں رسید کیے اور پھر ورلڈ ٹی ٹوئنٹی 2012ء میں افغانستان کے عزت اللہ دولت زئی کو۔

اب دوسرا و آخری ٹی ٹوئنٹی بس کچھ دیر میں شروع ہونے والا ہے، شائقین کو امید ہے کہ انہیں ایسا ہی زبردست مقابلہ دیکھنے کو ملے گا۔