ہیراتھ "فاتح عالم" بن گئے

0 1,111

تجربہ کار کھلاڑیوں کے اوپر تلے بین الااقوامی کرکٹ سے الگ ہونے سے سری لنکا کچھ عرصہ کافی مشکلات کا شکار رہا، مگر اب لگتا ہے 'لنکن ٹائیگرز' ترنگ پکڑنے میں کامیاب ہو گئے ہیں۔ جس کی سب سے بڑی مثال آسٹریلیا کو ٹیسٹ سیریز میں چاروں خانے چت کرنا تھا۔ اس اہم مہم کے بعد اب سری لنکن دستہ زمبابوے کے ساتھ دو ٹیسٹ میچوں کی سیریز میں نبرد آزما ہے۔ پہلا ٹیسٹ تو یہ باآسانی اپنے نام کر چکے ہیں جبکہ دوسرے جاری ٹیسٹ میچ میں بھی لنکن دستہ فتح کے قریب ہے پہلی اننگز میں 504 رنز کا پہاڑ جتنا مجموعہ کھڑا کرنے کے بعد جب گیند بازی کی باری آئی تو قیادت کی اضافی ذمہ داری ادا کرنے والے رنگانا ہیراتھ قہر بن کر زمبابوے کے بلے بازوں پر ٹوٹ پڑے۔ ہیراتھ کی 89 رنز کے عوض 5 وکٹوں نے مہمان دستے کی کمر توڑ کر رکھ دی اور 272 پر ہی ان کی اننگز کا خاتمہ کردیا۔

یوں دوسرا ٹیسٹ بھی جیتنے کی راہ تو ہموار ہو چکی ہے مگر ہیراتھ نے اس دوران ایک اہم سنگ میل حاصل کرلیا۔ وہ ہے تمام ٹیسٹ کھیلنے والے ممالک کے خلاف اننگز میں پانچ وکٹیں حاصل کرنے کا کارنامہ انجام دینا۔ وہ عظیم مرلی دھرن اور ڈيل اسٹین کے بعد یہ اعزاز حاصل کرنے والے محض تیسرے کھلاڑی بنے ہیں۔

Rangana-Herath

ہیراتھ نے 1999ء میں 21 سال کی عمر میں بین الااقوامی کرکٹ میں قدم رکھا تھا۔ موصوف ایک روزہ میں تو تقریباً ناکام ہی ثابت ہوئے کیونکہ 71 میچز میں صرف 74 وکٹیں کوئی بڑا کارنامہ نہیں مگر ٹیسٹ میں وہ کامیابی کے جھنڈے گاڑ چکے ہیں، زمبابوے کے خلاف جاری کیریئر کے 75ویں میچ تک ہیراتھ نے 28 کی شاندار اوسط سے 348 وکٹیں حاصل کی ہیں جو کہ متاثر کن ریکارڈ ہے۔

ہیراتھ نے گزشتہ کچھ عرصے سے شاندار گیند بازی کا تسلسل قائم رکھا ہوا ہے ، اور یہی ردھم برقرار رہا تو یقیناً وہ اشون اور یاسر شاہ کے مضبوط حریف ثابت ہوں گے۔

رنگانا ہیراتھ کا ٹیسٹ باؤلنگ کیریئر - ایک نظر

بمقابلہ مقابلے وکٹیں بہترین باؤلنگ اوسط اننگز میں 5 وکٹیں
آسٹریلیا 11 66 7/64 22.63 6
بنگلہ دیش 6 25 7/89 25.60 2
انگلستان 10 40 6/74 32.35 3
بھارت 7 27 7/48 41.62 2
نیوزی لینڈ 7 36 6/43 27.75 4
پاکستان 19 90 9/127 29.98 6
جنوبی افریقہ 6 25 5/40 27.72 2
ویسٹ انڈیز 7 23 6/68 25.65 1
زمبابوے 2 16 5/45 16.81 2