اسد شفیق نے سر گیری سوبرز کا ریکارڈ توڑ دیا

برسبین میں آسٹریلیا اور پاکستان کے درمیان کھیلے گئے سیریز کے پہلے ٹیسٹ میچ میں میزبان ملک کی جانب سے کپتان اسٹیون اسمتھ اور بلے باز پیٹر ہینڈزکومب نے پہلی اننگز میں سنچریاں بنائیں جبکہ مہمان ٹیم کی جانب سے صرف اسد شفیق ہی دوسری اننگز میں تہرے ہندسے کی باری کھیل پائے۔ مشکل حالات میں سنچری بنانے پر جہاں اسد شفیق کو مرد میدان کا اعزاز حاصل ہوا وہیں اس سنچری نے ایک منفرد عالمی ریکارڈ بھی اپنے نام کرنے کا موقع فراہم کیا۔
اسد شفیق نے ٹیسٹ مقابلوں میں کل 10 سنچریاں بنا رکھی ہیں جن میں سے 9 مرتبہ انہوں نے یہ کارنامہ چھٹے نمبر پر بلے بازی کرتے ہوئے انجام دیا۔ یوں اسد شفیق کو چھٹے نمبر پر باری کھیلتے ہوئے سب سے زیادہ سنچریاں بنانے کا عالمی اعزاز حاصل ہوگیا ہے۔ اس سے قبل یہ منفرد ریکارڈ سر گیری سوبرز کے پاس رہا جنہوں نے اسی پوزیشن پر کھیلتے ہوئے 8 سنچریاں بنا رکھی ہیں۔ اس فہرست میں تیسرے نمبر پر گیری سوبرز کے ہم وطن شیورنارائن چندرپال ہیں جنہوں نے 7 سنچریاں بنا رکھی ہیں۔ جبکہ سابق انگلستانی بلے باز و معروف تجزیہ کار ٹونی گرے اور سابق آسٹریلوی کپتان رکی پونٹنگ بھی چھٹے نمبر پر کھیلتے ہوئے 7، 7 سنچریاں بنا چکے ہیں۔
پاکستان کے مڈل آرڈر بلے باز اسد شفیق نے چھٹے نمبر پر کھیلتے ہوئے جو سنچریاں بنائیں ان کی تفصیل یہ ہے:
تاریخ | رنز | بمقابل | مقام |
---|---|---|---|
9 دسمبر 2011 | 104 | بنگلہ دیش | چٹاکانگ |
8 جولائی 2012 | 100* | سری لنکا | پالے کیلے |
14 فروری 2013 | 111 | جنوبی افریقہ | کیپ ٹاؤن |
23 اکتوبر 2013 | 130 | جنوبی افریقہ | دبئی |
26 نومبر 2014 | 137 | نیوزی لینڈ | شارجہ |
6 مئی 2015 | 107 | بنگلہ دیش | ڈھاکہ |
17 جون 2015 | 131 | سری لنکا | گال |
13 اکتوبر 2015 | 107 | انگلستان | ابو ظہبی |
15 دسمبر 2016 | 137 | آسٹریلیا | برسبین |
اسد شفیق کی حالیہ اننگز دیگر کوئی حوالوں سے بھی خاص ہے۔ نومبر 2010 میں ٹیسٹ کرکٹ میں قدم رکھنے والے اسد شفیق نے پہلی مرتبہ آسٹریلیا کے خلاف سنچری بنائی ہے۔ علاوہ ازیں 137 رنز ان کے ٹیسٹ کیریئر کا بہترین انفرادی اسکور ہے جو انہوں نے اس سے قبل 2014 میں نیوزی لینڈ کے خلاف کھیلتے ہوئے بھی بنایا تھا۔ دائیں ہاتھ سے بلے بازی کرنے والے اسد شفیق ٹیسٹ مقابلوں میں 17 نصف سنچریاں بھی بنا چکے ہیں جن میں سے صرف ایک نصف سنچری آسٹریلیا کے خلاف بنا رکھی ہے۔