عالمی کپ 2011ء: پاکستان کے 15 رکنی دستے کا اعلان

5 1,050

وہ خبر آ گئی ہے جس کا ہمیں گزشتہ کئی دنوں سے انتظار تھا یعنی کہ عالمی کپ 2011ء کے لیے پاکستان کے 15 رکنی حتمی دستے کا اعلان۔ کارکردگی اور توقعات کے عین مطابق سلیکٹرز نے نیوزی لینڈ کے دورے کے لیے اعلان کردہ ٹیم پر ہی اپنے اعتماد کا اظہار کیا ہے اور اس دستے کے بیشتر اراکین کو عالمی کپ کے لیے منتخب کر لیا ہے۔ خدشات کے عین مطابق محمد یوسف اسکواڈ میں شامل نہیں ہیں اور یوں ان کی شمولیت کے حوالے سے توقعات و افواہیں اعلان کے ساتھ ہی دم توڑ گئی ہیں۔ جبکہ نیوزی لینڈ کے دورے پر موجود تیز باؤلر تنویر احمد بھی اپنی جگہ بنانے میں ناکام رہے ہیں۔

شاہد آفریدی یا مصباح الحق ۔ ۔ ۔ کپتان کون؟
باؤلنگ کا شعبہ جو ہمیشہ پاکستان کی مرکزی قوت رہا ہے اس عالمی کپ کے دوران شعیب اختر، عبد الرزاق، عمر گل، وہاب ریاض اور سہیل تنویر پر مشتمل ہوگا جبکہ اسپن شعبے کی ذمہ داری سعید اجمل اور نیوزی لینڈ کے خلاف جاری ٹیسٹ سیریز کے پہلے معرکے کے مرد میدان عبد الرحمن کے کاندھوں پر ہوگی۔

کامران اکمل، جو نیوزی لینڈ کے خلاف ایک روزہ مقابلوں کے لیے منتخب کیے گئے ہیں،عالمی کپ کے لیے اعلان کردہ دستے میں بھی شامل کیے گئے ہیں۔ اوپنرز کی حیثیت سے محمد حفیظ اور احمد شہزاد ذمہ داریاں نبھائیں گے جبکہ مصباح الحق، یونس خان اور شاہد آفریدی مڈل آرڈر بیٹنگ کو سہارا دیں گے اور اپنے تجربے کے ذریعے ٹیم کی کامیابی کے امکانات کو بڑھائیں گے۔ حالیہ عرصے میں بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے نوجوان بلے باز اسد شفیق کو بھی عالمی کپ کھیلنے کا موقع دیا گیا ہے۔

پاکستان کے حتمی دستے کا اعلان تو کر دیا گیا ہے لیکن توقعات کے عین مطابق کپتان کا اعلان نہیں کیا گیا یوں ایک روزہ ٹیم کے موجودہ کپتان شاہد آفریدی کے قائدانہ مستقبل پر ایک سوالیہ نشان لگ گیا ہے۔ کرک نامہ پر اس سے قبل یہ بات کی گئی تھی کہ آفریدی کا بطور کپتان اصل امتحان نیوزی لینڈ کے خلاف آنے والی ایک روزہ میچز کی سیریز ہے اور اگر ٹیسٹ کپتان مصباح الحق ٹیسٹ سیریز جیتتے ہیں اور شاہد آفریدی ون ڈے سیریز میں شکست کھاتے ہیں تو ایک روزہ ٹیم کی قیادت بھی مصباح کو دی جا سکتی ہے۔ جس کا مطلب ہے کہ دونوں کھلاڑیوں کے درمیان نیوزی لینڈ کے میدانوں میں اب قیادت کی جنگ لڑی جائے گی۔

گو کہ پاکستانی سلیکشن کمیٹی نے دستیاب کھلاڑیوں میں سے بہترین دستے کا انتخاب کیا ہے لیکن ہماری نظر میں یہ ٹیم 1992ء کے عالمی کپ کے بعد پاکستان کی کمزور ترین ٹیم ہوگی۔ خصوصا بیٹنگ کا شعبہ بہت کمزور نظر آتا ہے۔ گو کہ اس میں مصباح الحق اور یونس خان کی صورت میں دو سینئر اور مستند بلے باز موجود ہیں لیکن دونوں کارکردگی میں عدم تسلسل کا شکار ہیں۔ البتہ باؤلنگ کا شعبہ کچھ مضبوط دکھائی دیتا ہے لیکن اس میں شعیب اختر کی بڑھتی ہوئی عمر اور عمر گل کا ایک روزہ مقابلوں میں ناقص ریکارڈ دو منفی نکات ہیں۔

عالمی کپ 2011ء کے لیے اعلان کردہ پاکستانی دستہ ان کھلاڑیوں پر مشتمل ہے:
شاہد آفریدی، مصباح الحق، محمد حفیظ، احمد شہزاد، یونس خان، اسد شفیق، عمر اکمل، کامران اکمل (وکٹ کیپر)، عبد الرزاق، وہاب ریاض، عبد الرحمن، شعیب اختر، عمر گل، سعید اجمل اور سہیل تنویر۔