ویسٹ انڈیز کی "گمشدہ الیون"

0 4,775

پاکستان کا اگلا امتحان اب ویسٹ انڈیز کا دورہ ہے۔ ایک ایسی سرزمین کہ جہاں پاکستان ٹیسٹ سیریز تو کبھی نہیں جیت سکا لیکن محدود اوورز کی کرکٹ میں حالیہ نتائج پاکستان کے حق میں رہے ہیں اور لگتا یہی ہے کہ ٹی ٹوئنٹی اور ایک روزہ مرحلے میں اس بار بھی پاکستان کا پلڑا بھاری رہے گا اور اس احساس کی دو بڑی وجوہات ہیں۔ ایک تو ویسٹ انڈیز اہم اور بہترین کھلاڑیوں سے محروم ہے اور دوسری ویسٹ انڈیز کی حالیہ فارم ہے، انگلستان کے خلاف ابھی ہونے والی ون ڈے سیریز میں میزبان ویسٹ انڈیز تین-صفر کی شکست سے دوچار ہوا۔

ویسٹ انڈیز ماضی میں 'کالی آندھی' تھا لیکن اب دہائیوں سے رو بہ زوال ہےاور اب تو حالت یہ ہے کہ تینوں طرز کی کرکٹ میں عالمی درجہ بندی میں آخر کی ٹیموں میں شمار ہوتا ہے۔ بورڈ اور کھلاڑیوں کے درمیان تنازع نے ٹیم کو بری طرح متاثر کیا ہے اور کئی ورلڈ کلاس کھلاڑی ویسٹ انڈیز کی جانب سے نہیں کھیل سکتے۔ صرف ان کھلاڑیوں کو ہی جمع کرلیں جو کسی نہ کسی وجہ سے آئندہ پاک-ویسٹ انڈیز سیریز نہيں کھیل سکیں گے تو ایسی الیون بن جاتی ہے جو دنیا کی کسی بھی ٹیم کو شکست دینے کی صلاحیت رکھتی ہے۔ اس "گم شدہ الیون" کے بیشتر کھلاڑی آئندہ ماہ پاک-ویسٹ انڈیز سیریز کے بجائے انڈین پریمیئر لیگ میں کھیلتے نظر آئیں گے:

کرس گیل

پہلا نام، بڑا نام، 'ورلڈ باس' کرس گیل! کراچی کنگز کی طرف سے پاکستان سپر لیگ کھیلنے والے کرس گیل ان کھلاڑیوں میں سے ایک ہیں جن کی عرصے سے بورڈ کے ساتھ رسہ کشی چل رہی ہے۔ اب گیل اس لیے ویسٹ انڈیز کی جانب سے نہیں کھیل سکتے کیونکہ بورڈ کی ضد ہے کہ ڈومیسٹک مقابلوں میں شرکت لازمی ہے۔ اسی قانون کی وجہ سے جیسن ہولڈر رواں سال پاکستان سپر لیگ نہيں کھیل سکے، کیونکہ اگر وہ نہ کھیلتے تو ویسٹ انڈین ٹیم سے باہر ہو جاتے۔ گیل نے ویسٹ انڈیز کی طرف سے کوئی آخری مقابلہ ورلڈ کپ 2015ء میں کھیلا تھا جب ٹیم نیوزی لینڈ کے ہاتھوں کوارٹر فائنل ہاری تھی۔


ڈیرن براوو

المعروف "چھوٹا برائن لارا"پاکستان کے خلاف پچھلے سال ہونے والی سیریز میں تو کھیلے تھے لیکن اب وہ سینٹرل کانٹریکٹ پر دستخط سے انکار کر چکے ہیں اور یوں شیونرائن چندرپال کی ریٹائرمنٹ کے بعد ویسٹ انڈیز بہترین ٹیسٹ بلے باز سے محروم ہوچکا ہے۔ ہو سکتا ہے کہ آئندہ انڈین پریمیئر لیگ سے پہلے اجازت نامہ حاصل کرنے کے لیے براوو کوئی سودے بازی کریں۔ ایسا ہوا بھی تو وہ پاکستان کے خلاف نہیں کھیل سکیں گے۔


مارلن سیموئلز

پشاور زلمی کے چیمپیئن مارلن سیموئلز دو مرتبہ کے ورلڈ ٹی ٹوئنٹی فاتح اور بڑے مقابلوں کے کھلاڑی ہیں۔ پاکستان کے خلاف متحدہ عرب امارات میں پچھلے سال کھیلی گئی سیریز میں سیموئلز بھی شامل تھے لیکن 10 ہزار سے زیادہ انٹرنیشنل رنز بھی اب ان کی بقا کے لیے کافی نہیں۔ گزشتہ سال ورلڈ ٹی ٹوئنٹی فائنل کے 'مین آف دی میچ' اب پاکستان کے خلاف ایکشن میں نظر نہيں آئیں گے۔


کیرون پولارڈ

کراچی کنگز کی طرف سے حالیہ پی ایس ایل سیزن کھیلنے والے کیرون پولارڈ کیسے بلے باز ہیں، یہ بات سب جانتے ہیں۔ جس طرح لاہور قلندرز کے خلاف آخری دو گیندوں پر پولارڈ نے دو چھکے لگا کر میچ جتوایا وہ ان کے بارے میں بہت کچھ بیان کرتا ہے۔ لیکن ہو سکتا ہے کہ بورڈ اور کھلاڑیوں کے تنازع کی وجہ سے وہ پاکستان کے انہی کھلاڑیوں کے خلاف ایکشن میں نظر نہ آئیں۔


ڈیرن سیمی

اپریل 2016ء میں ڈیرن سیمی نے ویسٹ انڈیز کو دوسری مرتبہ ٹی ٹوئنٹی ورلڈ چیمپیئن بنایا اور یہی ان کا آخری میچ بھی ثابت ہوا۔ مقابلے کے بعد ان کی دھواں دار تقریر نے کیریئر کا خاتمہ ہی کردیا جس میں انہوں نے بورڈ کے خلاف کھل کر بولا تھا۔ اب وہ پاکستان سپر لیگ سمیت دنیاکی مختلف لیگز میں کھیل رہے ہیں اور حال ہی میں پشاور زلمی انہی کی قیادت میں پی ایس ایل چیمپیئن بنا ہے۔


ڈیوین براوو

آل راؤنڈر ڈیوان براوو اس وقت زخمی ہیں اور ماضی میں سلیکٹرز کے ساتھ ان کے بڑے مسائل رہےہیں۔ وہ بارہا سوشل میڈیا پر اپنے غصے کا اظہار کر چکے ہیں۔ وہ آخری مرتبہ پاکستان کے خلاف پچھلے سال ٹی ٹوئنٹی سیریز کھیلے تھے اور اس کے بعد سے کوئی بین الاقوامی مقابلہ نہیں کھیلا۔ لگتا نہیں ہے کہ آئندہ پاک-ویسٹ انڈیز میں بھی ایکشن میں نظر آئیں گے۔


آندرے رسل

ایک اور زبردست آل راؤنڈر آندرے رسل، وہ اپنی کارکردگی سے ایک عالم فتح کر چکے ہیں۔ پاکستان سے لے کر بھارت اور آسٹریلیا سے لے کر بنگلہ دیش تک ہر جگہ ان کی ٹیم لیگ چیمپیئن بن چکی ہے لیکن وہ ویسٹ انڈیز کی جانب سے نہیں کھیل سکتے کیونکہ ڈوپ ٹیسٹ کروانے میں ناکامی کی وجہ سے وہ ایک سال پابندی کی سزا بھگت رہے ہیں۔


ڈیوین اسمتھ

جی ہاں! وہی اسلام آباد یونائیٹڈ کے دھواں دار اوپنر جن کے چھکوں کے سب دلدادہ ہیں۔ پی ایس ایل کے دوران ہی انہوں نے بین الاقوامی کرکٹ کو خیرباد کہہ دیا تھا اور یوں آئندہ پاک-ویسٹ انڈیز کھیلنے کے امکانات کا خاتمہ کردیا۔


دنیش رام دین

اس "گم شدہ الیون" کے وکٹ کیپر دنیش رام دین ہوں گے۔ وہی جنہوں نے ایک ٹیسٹ سنچری بنانے کے بعد جیب سے کاغذ نکال کر جشن منایا تھا جس پر سر ویوین رچرڈز کے لیے پیغام تھا کہ "ویو، اب بول نا!" ۔ پاکستان کے خلاف گزشتہ سیریز کے فوراً بعد رام دین کو اسکواڈ سے نکال دیا گیا تھا اور اب بھی واپسی کا کوئی امکان نہیں۔


سیموئل بدری

ایک اور 'اسلام آبادی'! سیموئل بدری بہترین لیگ اسپنر ہیں اور پی ایس ایل کے ساتھ ساتھ ورلڈ ٹی ٹوئنٹی چیمپیئن بھی رہ چکے ہیں بلکہ دنیا کے نمبر ایک ٹی ٹوئنٹی باؤلر کا مقام بھی پا چکے ہيں لیکن آج تک کوئی ون ڈے نہیں کھیلے۔ ہو سکتا ہے کہ وہ پچھلے سال کی طرح اس بار پاکستا ن کے خلاف ایکشن میں نظر نہ آئیں۔


سنیل نرائن

دنیا کے بہترین باؤلرزمیں سے ایک، جو ایک کے بعد دوسرے تنازع میں ملوث رہے۔ جنوبی افریقہ کے خلاف پچھلے سال انہوں نے صرف 27 رنز دے کر 6 وکٹیں لی تھیں اور پھر دوبارہ نہیں کھیلے۔ ابھی پی ایس ایل میں لاہور قلندرز کی جانب سے شرکت کی اور وکٹوں کے ساتھ رنز بھی خوب بٹورے لیکن شاید پاک-ویسٹ انڈیز سیریز نہ کھیل سکیں۔