بھارتی سورما بابائے کرکٹ کا مقابلہ کرنے کے لیے انگلستان پہنچ گئے

3 1,026

ٹیسٹ کا عالمی نمبر ایک اور ایک روزہ کرکٹ کا عالمی چیمپئن بھارت رواں سال کے مشکل ترین دورے کے لیے انگلستان پہنچ گیا ہے جہاں دونوں ٹیموں کے درمیان 4 ٹیسٹ ، 5 ایک روزہ اور ایک ٹی ٹوئنٹی بین الاقوامی مقابلے میں پنجہ آزمائی ہوگی۔ ویسٹ انڈیز کے خلاف حالیہ سیریز میں بمشکل کامیابی حاصل کرنے والے نوجوان بھارتی دستے کو اب تجربہ کار و مایہ ناز کھلاڑیوں کا ساتھ بھی حاصل ہوگا۔ لٹل ماسٹر سچن ٹنڈولکر، ماسٹر بلاسٹر وریندر سہواگ، جارح مزاج یووراج سنگھ، اوپنر گوتم گمبھیر اور تیز گیند باز ظہیر خان و سری سانتھ معرکہ آرائی کے لیے انگلستان پہنچ گئے ہیں جہاں بھارت کا دستہ پہلے ہی ویسٹ انڈیز سے براہ راست پہنچ چکا ہے۔ گوتم، ظہیر، یووراج اور سہواگ عالمی کپ کے بعد آئی پی ایل 4 میں زخمی ہو گئے تھے اور اس لیے دورۂ ویسٹ انڈیز کے لیے ٹیم میں شامل نہ ہو سکے جبکہ اور سچن نے آرام کی خاطر غرب الہند کا دورہ کرنے سے معذرت کر لی تھی۔

انگلش کنڈيشنز بھارتی سیمرز کے لیے بھی مددگار ثابت ہوں گی اور ظہیر خان اور ایشانت شرم انگلش بلے بازوں کا امتحان ہوں گے

دوسری جانب انگلستان آسٹریلیا کو اس کی سرزمین پر ایشیز سیریز ہرانے اور پھر اپنے وطن میں سری لنکا کو زیرکرنے کے بعد بلند حوصلوں کے ساتھ میدان میں اترے گا۔ انگلش کنڈیشنز میں سیمرز خصوصاً جیمز اینڈرسن، ٹم بریسنن اور اسٹورٹ براڈ اور اسپن جادوگر گریم سوان بھارتی بلے بازوں کے لیے کڑا امتحان ثابت ہوں گے۔

بھارت دورے میں پہلا مقابلہ سمرسیٹ کے خلاف سہ روزہ پریکٹس میچ سے کرے گا جو 15 جولائی سے ٹاؤنٹن میں کھیلا جائے گا۔ جبکہ دورے کا باضابط آغاز 21 جولائی کو لارڈز کے تاریخی میدان میں پہلے ٹیسٹ سے ہوگا۔ یہ ٹیسٹ کرکٹ کی تاریخ کا 2 ہزار واں ٹیسٹ ہوگا یعنی کہ اس مقابلے کی ایک بہت اہم تاریخی حیثیت بھی ہوگی اس لیے دنیا بھر کے شائقین کی نظریں بہترین کھلاڑیوں کے درمیان اس تاریخی مقابلے میں ٹکراؤ پر مرکوز ہیں۔

بعد ازاں بھارت مزید تین ٹیسٹ میچز کھیلے گا جو بالترتیب 29 جولائی سے ٹرینٹ برج، ناٹنگھم؛ 10 اگست سے ایجبسٹن، برمنگھم اور 18 اگست سے اوول، لندن میں ہوں گے۔

بعد ازاں محدود اوورز کے مرحلےکا آغاز ہوگا جس میں بھارت و انگلستان 31 اگست کو اولڈٹریفرڈ، مانچسٹر میں واحد ٹی ٹوئنٹی مقابلہ کھیلیں گے۔ آخر میں 5 ایک روزہ بین الاقوامی میچز ہوں گے جو 3 سے 16 ستمبر تک کھیلے جائیں گے۔

واضح رہے کہ اس وقت دونوں ٹیموں کے کئی کھلاڑی ٹیسٹ اور ایک روزہ کرکٹ کی عالمی درجہ بندی میں سرفہرست 10 کھلاڑیوں میں شامل ہیں جن میں گریم سوان ٹیسٹ باؤلرز کی درجہ بندی میں دوسرے اور ٹیسٹ میں اول نمبر پر ہیں۔ ٹیسٹ میں بھارت کے سچن، لکشمن اور سہواگ جبکہ انگلستان کے جوناتھن ٹراٹ اور ایلسٹر کک سرفہرست 10 بلے بازوں میں شامل ہیں۔ جبکہ سوان کے علاوہ اینڈرسن، ظہیر، ایشانت اور ہربھجن بھی گیند بازوں کی اولین 10 فہرست کا حصہ ہیں۔

ان تمام ٹاپ کھلاڑیوں کی موجودگی میں شائقین کرکٹ کو گیند اور بلے کے درمیان زبردست مقابلے کی توقع ہے اور امید ہے کہ یہ سیریز شائقین کی توقعات پر پورا اترے گی۔ اب سب کی نگاہیں 21 جولائی پر مرکوز ہیں جب لارڈز کا میدان ایک تاریخی سنگ میل عبور کرے گا۔