کیا راشد خان فائنل کھیلنے آ رہے ہیں؟
پاکستان میڈیا پر افواہوں کا زور، راشد خان نے ٹوئٹ کر کے معاملہ واضح کر دیا
پاکستان سپر لیگ 7 کے دوسرے ایلیمنیٹر میں لاہور قلندرز کی تاریخی کامیابی کے بعد اور فائنل سے صرف ایک دن پہلے یہ افواہ زوروں پر رہی کہ راشد خان فائنل کے لیے واپس آ رہے ہیں۔
افغانستان سے تعلق رکھنے والے راشد خان اس سیزن میں لاہور قلندرز کی مہم کا حصہ تھے بلکہ ان کی کئی کامیابیوں میں اہم کردار بھی ادا کیا۔ راشد نے 9 میچز میں 13 وکٹیں حاصل کیں اور عین اس وقت قومی ذمہ داریاں نبھانے کے لیے چلے گئے جب لاہور پلے آف میں پہنچ چکا تھا۔
راشد خان کے بغیر لاہور قلندرز اپنے پہلے ہی مقابلے میں بری طرح ہارا جب کوالیفائر میں ملتان سلطانز نے اسے شکست دی۔ البتہ ایلیمنیٹر میں قسمت کے بل بوتے پر جیتنے میں کامیاب ہو گیا اور حیران کن طور پر فائنل میں پہنچ گیا۔
لیکن فائنل سے صرف ایک دن پہلے اچانک پاکستانی ذرائع ابلاغ پر یہ خبریں آنا شروع ہو گئیں کہ راشد خان فائنل کے لیے دستیاب ہوں گے اور لاہور قلندرز انتظامیہ انہیں لانے کی تیاریاں کر رہی ہے۔ یہ تک کہا گیا کہ راشد خان اتوار کو ایک چارٹر پرواز کے ذریعے بنگلہ دیش سے لاہور پہنچیں گے اور اسی رات فائنل کھیلنے کے بعد واپس روانہ ہو جائیں گے کیونکہ اگلے روز یعنی پیر کو بنگلہ دیش اور افغانستان کے مابین تیسرا ون ڈے کھیلا جانا ہے۔
بھلا خود سوچیں ایسا ممکن ہو سکتا ہے؟ سفر کی اتنی تھکاوٹ کے ساتھ آخر کھیلنا کس طرح ممکن ہوگا؟
بہرحال، سوشل میڈیا پر کافی دیر تک خوب ہنگامہ رہا، یہاں تک کہ سارا جوش اُس وقت جھاگ بن کر بیٹھ گیا جب راشد خان نے اس معاملے پر خود ٹوئٹ کر دیا کہ وہ تمام تر خواہش کے باوجود فائنل نہیں کھیل پائیں گے۔ قومی ذمہ داری ان کی اوّلین ترجیح ہے۔
It would’ve been great to be part of @lahoreqalandars and play alongside lads in @thePSLt20 final.
I won’t be able to make it for the finals due to National Duty which is always a first priority.I wish my captain @iShaheenAfridi @sameenrana and team GOOD LUCK INSHALLAH ❤️ 🤲🏻— Rashid Khan (@rashidkhan_19) February 26, 2022
راشد خان نے اپنے ٹوئٹ میں شاہین آفریدی اور دیگر کے لیے نیک خواہشات کا اظہار بھی کیا ہے۔
واضح رہے کہ لاہور قلندرز پاکستان سپر لیگ کی تاریخ کی واحد ٹیم ہے کہ جس نے کبھی پی ایس ایل ٹرافی نہیں اٹھائی۔ 2020ء میں وہ فائنل تک بھی پہنچا لیکن روایتی حریف کراچی کنگز کے ہاتھوں شکست کھا بیٹھا تھا۔