"سر" جدیجا عظیم آل راؤنڈرز کی فہرست میں
بھارتی آل راؤنڈر نے ایک ہی ٹیسٹ میں 150 رنز کی اننگز اور پھر 5 وکٹیں لے لیں
بھارت اور سری لنکا کے مابین پہلا ٹیسٹ یک طرفہ مقابلوں کی فہرست میں نیا اضافہ کر رہا ہے۔ ٹیسٹ کو اس حد تک ون-سائیڈڈ بنانے میں بنیادی کردار ادا کیا، "سر" رویندر جدیجا نے، جن کی آل راؤنڈ پرفارمنس نے ریکارڈ بُک میں جگہ بنا لی ہے۔
بھارت کی پہلی اننگز میں جدیجا اُس وقت میدان میں اترے جب 228 رنز پر شریاس آیر کی صورت میں پانچویں وکٹ گری تھی۔ پھر انہوں نے صرف 228 گیندوں پر 175 رنز کی ایک شاندار اننگز کھیلی۔ اس دوران جدیجا نے پہلے رشبھ پنت کے ساتھ 104، پھر روی چندر آشوِن کے ساتھ 130 اور آخر میں محمد شمیع کے ساتھ 103 رنز کی ناقابل شکست شراکت داریاں جوڑیں اور بھارت کو اس مقام پر پہنچایا جہاں سے اس کی نظریں اننگز کی کامیابی پر ہیں۔
سری لنکا جواب میں اپنی پہلی اننگز میں صرف 174 رنز پر ڈھیر ہو گیا اور یہاں باؤلنگ میں بھی سب سے نمایاں جدیجا رہے۔ انہوں نے صرف 41 رنز دے کر مہمانوں کے 5 کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا۔
یوں جدیجا ایک ہی ٹیسٹ میچز میں 150 سے زیادہ رنز کی اننگز کھیلنے اور ساتھ ہی ایک اننگز میں 5 وکٹیں بھی حاصل کرنے والے کھلاڑی بن گئے۔
یہ کتنا بڑا کارنامہ ہے؟ اس کا اندازہ اس بات سے لگائیں کہ گزشتہ تقریباً 50 سالوں میں کوئی آل راؤنڈر ٹیسٹ کرکٹ میں ایسا نہیں کر سکا۔
آخری بار یہ کارنامہ پاکستان کے مشتاق محمد نے انجام دیا تھا۔ یہ 1973ء کے دورۂ نیوزی لینڈ کا دوسرا ٹیسٹ تھا جس میں مشتاق محمد نے پہلی اننگز میں 201 رنز کی شاندار باری کھیلی۔ اس دوران انہوں نے آصف اقبال کے ساتھ مل کر چوتھی وکٹ پر 350 رنز کی پارٹنرشپ بھی کی تھی۔
یہی نہیں، بلکہ مشتاق محمد نے بعد میں فالو آن کا شکار ہونے والے نیوزی لینڈ کی پانچ وکٹیں بھی حاصل کر کے پاکستان کو ایک اننگز اور 166 رنز کی بہت بڑی کامیابی دلائی تھی۔
مشتاق محمد سے پہلے صرف چار کھلاڑی ایسے تھے جنہوں نے ایسی شاندار آل راؤنڈ پرفارمنس دی تھی۔ ان میں سے دو کا تعلق بھارت سے تھا اور دو کا ویسٹ انڈیز سے۔ اب جدیجا کی صورت میں اس فہرست میں ایک اور بھارتی آل راؤنڈر کا اضافہ ہو چکا ہے۔
ایک ہی ٹیسٹ میں 150 پلس کی اننگز اور اننگز میں پانچ وکٹوں کی کارکردگی دکھانے والے آل راؤنڈرز
بیٹنگ | باؤلنگ | بمقابلہ | سن | |
---|---|---|---|---|
ونو منکڈ | 184 | 5-196 | انگلینڈ | 1952ء |
ڈینس آٹکنسن | 219 | 5-56 | آسٹریلیا | 1955ء |
پولی امریگر | 172* | 5-107 | ویسٹ انڈیز | 1962ء |
گیری سوبرز | 174 | 5-41 | انگلینڈ | 1966ء |
مشتاق محمد | 201 | 5-49 | نیوزی لینڈ | 1973ء |
رویندر جدیجا | 175* | 5-41 | سری لنکا | 2022ء |