ویمنز ورلڈ کپ، پاکستان کا آغاز بھی شکست اور اختتام بھی

0 676

ویمنز ورلڈ کپ 2022ء میں پاکستان اپنے آخری مقابلے میں میزبان نیوزی لینڈ سے 71 رنز سے ہار گیا ہے۔

کرائسٹ چرچ میں ہونے والے اس مقابلے میں پاکستان نے ٹاس جیت کر پہلے باؤلنگ کرنے کا فیصلہ کیا لیکن حریف کپتان سوفی ڈیوائن کی وکٹ جلد حاصل کرنے کے باوجود میچ پر گرفت حاصل نہ کر پایا۔

گو کہ پاکستان نے سوزی بیٹس کے خلاف ایل بی ڈبلیو پر امپائر سے آؤٹ بھی لے لیا تھا، لیکن وہ ریویو پر بچ گئیں۔ تب وہ صرف 17 رنز پر کھیل رہی تھیں اور اس کے بعد انہوں نے کمال ہی کر ڈالا۔ بیٹس نے 135 گیندوں پر 126 رنز کی ایک بہت عمدہ اننگز کھیلی۔ یہ سوزی بیٹس کی 12 ویں ون ڈے انٹرنیشنل سنچری تھی جس کے دوران وہ 5 ہزار ون ڈے رنز بنانے والی نیوزی لینڈ کی پہلی بیٹر بھی بن گئیں۔

ندا ڈار نے پہلی بہترین باؤلنگ کے ذریعے پاکستان کو میچ میں واپس آنے کا موقع فراہم کیا۔ انہوں پہلے ایک ہی اوور میں امیلیا کیر اور ایمی سیٹرٹویٹ کی قیمتی وکٹیں حاصل کر لیں۔ لیکن سوزی کی سنچری اور میڈی گرین، بروک ہیلی ڈے اور کیٹی مارٹن نے چھوٹے بڑے حصوں کی بدولت نیوزی لینڈ 8 وکٹوں پر 265 رنز بنانے میں کامیاب ہو گیا جو پاکستان کے لیے کافی سے زیادہ تھے۔

پاکستانی باؤلرز میں ندا ڈار سب سے نمایاں رہیں، جنہوں نے اپنے 10 اوورز میں 39 رنز دے کر 3 کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا۔

ویمنز ورلڈ کپ 2022ء - میچ نمبر 26

نیوزی لینڈ بمقابلہ پاکستان

نتیجہ: نیوزی لینڈ 71 رنز سے جیت گیا

نیوزی لینڈ 🏆265-8
سوزی بیٹس126135
کیٹی مارٹن3056
پاکستان باؤلنگامرو
ندا ڈار100393
نشرح سھو 100501

پاکستان194-9
ندا ڈار5053
بسمہ معروف3866
نیوزی لینڈ باؤلنگامرو
ہینا رو101555
فرانسس میک کے101292

پاکستان نے ہدف کا تعاقب محتاط انداز میں شروع کیا لیکن 11 اوورز میں 47 رنز تک اس کی دونوں اوپنرز آؤٹ ہو چکی تھیں۔ ندا ڈار نے باؤلنگ کے بعد بیٹنگ میں بھی اپنے جوہر دکھائے اور پاکستان کو اس مقام تک لے آئیں کہ اسے آخری 14 اوورز میں 109 رنز کی ضرورت تھی اور چھ وکٹیں بھی باقی تھیں۔

لیکن یاد رہے کہ اس سے کہیں زیادہ آسان حالات میں بھی پاکستان ویمنز کے ہاتھ پیر پھول جاتے ہیں۔ بنگلہ دیش اور جنوبی افریقہ کے خلاف اہم میچز اس کی عملی مثال ہیں کہ جہاں پاکستان فتح کے بہت قریب پہنچ کر بھی ہار گیا۔ یہاں اس میچ میں تو معاملہ اس حد تک پہنچا ہی نہیں اور 50 اوورز مکمل ہونے پر اسکور بورڈ پر صرف 194 رنز موجود تھے۔

پے در پے وکٹیں گرنے سے پاکستان کی رنز بنانے کی رفتار کتنی بری طرح متاثر ہوئی۔ اس کا اندازہ اس بات سے لگائیں کہ پاکستان نے آخری 14 اوورز میں صرف 37 رنز بنائے۔ اس دوران پاکستان نے صرف 19 رنز کے اضافے پر چھ وکٹیں گنوائیں اور یوں ہدف کی طرف پیش قدمی کا خاتمہ ہی ہو گیا۔

بہرحال، ندا ڈار 53 گیندوں پر 50 رنز کے ساتھ واحد قابلِ ذکر بیٹر رہیں۔ کپتان بسمہ معروف کی اننگز 66 گیندوں پر 38 رنز تک ہی محدود رہی۔

نیوزی لینڈ کی جانب سے ہینا رو نے 55 رنز دے کر 5 کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا، جو ان کی کیریئر بیسٹ باؤلنگ تھی۔

واضح رہے کہ پاکستان نے ویمنز ورلڈ کپ میں اپنے 7 میچز میں صرف ایک کامیابی حاصل کی، جب انہوں نے ویسٹ انڈیز کو ہرایا تھا۔ جنوبی افریقہ اور بنگلہ دیش کے خلاف میچز سنسنی خیز مقابلوں کے بعد ہارے جبکہ باقی ماندہ سب میچز یک طرفہ رہے ۔