آسٹریلیا نے ساتویں بار ویمنز ورلڈ کپ جیت لیا

0 1,001

آسٹریلیا نے روایتی حریف انگلینڈ کو شکست دے کر ریکارڈ ساتویں مرتبہ ویمنز ورلڈ کپ جیت لیا ہے۔

کرائسٹ چرچ میں کھیلے گئے فائنل کی خاص بات ایلیسا ہیلی کی ناقابلِ یقین بلے بازی  تھی کہ جنہوں نے صرف 138 گیندوں پر 170 رنز بنائے۔ یہ کسی بھی ورلڈ کپ فائنل میں کی سب سے بڑی انفرادی اننگز تھی۔

اس باری نے فائنل کو یک طرفہ ہی بنا دیا کیونکہ انگلینڈ 285 رنز پر آل آؤٹ ہو گیا اور یوں 71 رنز کی آسان کامیابی حاصل کی۔

آسٹریلیا نے ویمنز ورلڈ کپ 2022ء میں ایک میچ میں بھی شکست نہیں کھائی۔ آغاز اسی انگلینڈ کے خلاف سنسنی خیز مقابلے میں کامیابی کے ساتھ کیا اور اختتام ایک جامع اور بہت بڑی فتح کے ساتھ۔

ویمنز ورلڈ کپ 2022ء - فائنل

انگلینڈ بمقابلہ آسٹریلیا

نتیجہ: آسٹریلیا 71 رنز سے جیت گیا

آسٹریلیا🏆356-5
ایلیسا ہیلی170138
ریچل ہینز6893
انگلینڈ باؤلنگامرو
آنیا شربسول100463
سوفیا ایکلسٹن100711
انگلینڈ285
نیٹ سائیور148*121
ٹیمی بیومونٹ2726
آسٹریلیا باؤلنگامرو
جیس جوناسن8.40573
ایلانا کنگ100643

کرائسٹ چرچ میں کھیلے گئے فائنل میں انگلینڈ صرف ٹاس ہی جیت پایا۔ اس کا پہلے آسٹریلیا کو بیٹنگ دینے کا فیصلہ ابتدا ہی میں غلط ثابت ہو گیا کیونکہ اوپنرز ریچل ہینز اور ایلیسا ہیلی نے ہی 160 رنز کی پارٹنرشپ بنا ڈالی۔ ریچل 68 رنز بنا کر آؤٹ ہوئیں۔ دوسری وکٹ ایلیسا کی صورت میں 46 ویں اوور میں گری۔ ان کی 170 رنز کی اننگز میں 26 چوکے شامل تھے۔ ان کے علاوہ بیتھ مونی نے بھی 62 رنز بنائے۔ انہی کی تیز رفتار اننگز کی بدولت آسٹریلیا مقررہ 50 اوورز میں پانچ وکٹوں پر 356 رنز پر پہنچا۔

اتنے بڑے ہدف کا تعاقب کرنا بڑے دل گردے کا کام تھا اور یہ ہمت سوائے نیٹ سائیور کے کسی نے نہیں دکھائی۔ انہوں نے 148 رنز کی ناقابلِ شکست اننگز کھیلی لیکن کوئی دوسری بلے باز ان کا ساتھ نہیں دے پائی۔ بلکہ کسی کی اننگز 27 رنز سے بھی آگے نہیں بڑھی۔ یہاں تک کہ انگلینڈ 44 ویں اوور میں 285 رنز پر آل آؤٹ ہو گیا اور یوں اپنے اعزاز کا دفاع کرنے میں ناکام ہو گیا۔

واضح رہے کہ انگلینڈ ٹورنامنٹ کا آغاز تین میچز میں شکست کے ساتھ کیا تھا لیکن پھر غیر معمولی انداز میں واپس آیا، یہاں تک کہ جنوبی افریقہ کو ہرا کر فائنل میں بھی پہنچ گیا لیکن یہاں اِن فارم آسٹریلیا کو زیر کرنا اس کے بس کی بات نہیں لگتی تھی۔

ایلیسا ہیلی کو میچ اور ٹورنامنٹ دونوں کی بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا کیونکہ انہوں نے نہ صرف فائنل میں بلکہ اس ورلڈ کپ میں بھی سب سے زیادہ رنز بنائے۔