ویسٹ انڈیز اسپن جال میں پھنس گیا، سیریز میں ‏4-1 سے شکست

0 778

بھارت نے اکشر پٹیل اور روی بشنوئی کی تباہ کن باؤلنگ کی بدولت ویسٹ انڈیز کو آخری ٹی ٹوئنٹی میں بھی شکست دے دی۔ ویسٹ انڈیز 188 رنز کے تعاقب میں صرف 100 رنز پر ڈھیر ہوا اور یوں سیریز ‏4-1 سے ہار گیا۔

بھارت کا دورۂ ویسٹ انڈیز 2022ء - پانچواں ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل

ویسٹ انڈیز بمقابلہ بھارت

‏7 اگست 2022ء

سینٹر برووارڈ ریجنل پارک اسٹیڈیم، لوڈرہل، فلوریڈا، امریکا

بھارت 88 رنز سے جیت گیا

بھارت سیریز ‏4-1 سے جیت گیا

بھارت 🏆188-7
شریاس آیر6440
دیپک ہودا3825
ویسٹ انڈیز باؤلنگامرو
اوڈیئن اسمتھ40333
ڈومینک ڈریکس30241

ویسٹ انڈیز100
شمرون ہٹمائر5635
شیمار بروکس1313
بھارت باؤلنگامرو
روی بشنوی2.40164
کلدیپ یادَو41123

بھارت نے پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے 188 رنز بنائے۔ شریاس آیر اور دیپک ہودا کی 31 گیندوں پر نصف سنچری شراکت داری کی بدولت بھارت 10 اوورز میں ہی 95 رنز بنا گیا اور یوں ایک بڑے ٹوٹل کی بنیاد رکھ دی۔

دیپک ہودا اپنے کرارے چھکوں میں ایک اور اضافہ کرنے کی کوشش میں تھے کہ اپنی وکٹ دے گئے۔ جبکہ اگلے ہی اوور میں شریاس آیر کی 64 رنز کی اننگز بھی تمام ہوئی۔ انہوں نے 8 چوکوں اور دو چھکوں کی مدد سے یہ رنز بنائے۔

بھارت نے آخری سات اوورز میں 66 رنز کا اضافہ کیا۔ جس میں ہاردِک پانڈیا اور دیگر نے ویسٹ انڈین باؤلر کی بھیانک لائن لینتھ کا پورا پورا فائدہ اٹھایا۔ پانڈیا 28 رنز بنانے کے بعد آؤٹ ہوئے، جس کے بعد بھارت کی اننگز 188 رنز پر مکمل ہو گئی۔

کائل میئرس اور برینڈن کنگ دونوں کی عدم موجودگی میں ویسٹ انڈیز نے جیسن ہولڈر کو اوپنر بھیجا۔ یہ تجربہ بری طرح ناکام ہوا، وہ صفر پر ہی آؤٹ ہو گئے اور پاور پلے کے دوران ہی شیمار بروکس اور ڈیوس تھامس بھی اکشر پٹیل کا نشانہ بن گئے۔

آٹھویں اوور میں جب ویسٹ انڈیز کا اسکور 50 رنز پر پہنچا تو کپتان نکولس پورَن بھی آؤٹ ہو گئے۔

یہاں پر بھارت روی بشنوئی کو باؤلنگ پر لایا جنہوں نے گویا میچ ہی کا خاتمہ کر دیا۔ ایک کے بعد دوسری وکٹ، اور 100 رنز پر ہی ویسٹ انڈیز آل آؤٹ ہو گیا۔

بشنوئی کی گگلی کا مقابلہ کرنا کسی باؤلر کے بس کی بات نظر نہ آتی تھی۔ البتہ شمرون ہٹمائر 28 گیندوں پر 50 رنز مکمل کیے اور وہ 56 رنز بنا کر روی ہی کو اپنی وکٹ دے گئے۔ یعنی ویسٹ انڈیز کے کُل 100 میں سے 56 رنز ہٹمائر کے تھے۔

جب اوبیڈ میک کوئے کی صورت میں آخری وکٹ گری تو یہ تاریخ میں پہلا موقع تھا کہ کسی ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل میں تمام 10 وکٹیں اسپنرز کو ملی ہوں۔

ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ سے پہلے یہ ویسٹ انڈیز کی انتہائی مایوس کن شکست ہے جو اس کی ناقص تیاریوں کو ظاہر کرتی ہے۔ جبکہ بھارت اپنے دوسرے درجے کے اسکواڈ کے ساتھ بھی کامیاب رہا جس سے اس کی بینچ اسٹرینتھ کا اندازہ ہوتا ہے۔

آخر میں اکشر پٹیل کو میچ اور عرشدیپ سنگھ کو سیریز کے بہترین کھلاڑی کا ایوارڈ دیا گیا۔