ایف ٹی پی ‏2023-27ء کا اعلان ہو گیا، پاکستان کے لیے ملا جلا سودا

0 704

انٹرنیشنل کرکٹ کونسل نے 2023ء سے 2027ء کے لیے اپنے فیوچر ٹؤرز پروگرام (ایف ٹی پی) کا اعلان کر دیا ہے، جس میں توقعات کے عین مطابق 'بِگ تھری' یعنی بھارت، انگلینڈ اور آسٹریلیا کی پانچویں انگلیاں گھی میں ہیں، جبکہ پاکستان کے لیے یہ ملا جلا سودا ہے۔

ایک ایسے وقت میں جب نت نئی لیگ کرکٹ کی وجہ سے انٹرنیشنل کرکٹ کے لیے بہت کم دن رہ گئے ہیں، اگلے چار سالوں میں انٹرنیشنل میچز کی تعداد بجائے کم ہونے کے مزید بڑھا دی گئی ہے۔ بس افسوس کی بات یہ ہے کہ یہ اضافہ منصفانہ بنیادوں پر نہیں کیا گیا۔ اسی سے اندازہ لگا لیں کہ ان چار سالوں میں بھارت اور آسٹریلیا کی دو ایسی ٹیسٹ سیریز بھی شامل ہیں، جو پانچ، پانچ میچز پر مشتمل ہوں گی۔ یہ 1992ء کے بعد پہلا موقع ہوگا کہ بارڈر-گاوسکر ٹرافی پانچ ٹیسٹ میچز کے ساتھ کھیلی جائے گی۔

بہرحال، نئے ایف ٹی پی ‏2023-27ء کے مطابق تمام 12 ممالک کُل 777 میچز کھیلیں گے، جن میں 173 ٹیسٹ، 281 ون ڈے اور 323 ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل میچز شامل ہوں گے۔

اس دوران پانچ بڑے آئی سی سی ٹورنامنٹس بھی کھیلے جائیں گے۔ 2023ء میں بھارت میں کرکٹ ورلڈ کپ ہوگا، جس کے بعد 2024ء میں ویسٹ انڈیز اور امریکا ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کی میزبانی کریں گے۔ 2025ء میں چیمپیئنز ٹرافی پاکستان میں کھیلی جائے گی، جو ایک یادگار موقع ہوگا۔ تقریباً 30 سال بعد پاکستان کو کسی آئی سی سی ٹورنامنٹ کی میزبانی کا شرف حاصل ہوگا۔ بہرحال، 2026ء میں ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کی مشترکہ میزبانی بھارت اور سری لنکا کے پاس ہوگی اور پھر 2027ء میں ورلڈ کپ جنوبی افریقہ، زمبابوے اور نمیبیا میں کھیلا جائے گا۔

اس کے علاوہ اگلے ایف ٹی پی دورانیے میں دو ٹیسٹ چیمپیئن شپس بھی ہوں گی اور دونوں میں پانچ، پانچ میچز کی دو بارڈر-گاوسکر ٹرافیز بھی شامل ہیں۔ پہلے بھارت 2024ء کے اواخر میں آسٹریلیا کے دورے پر جائے گا۔ پھر آسٹریلیا پانچ ٹیسٹ کھیلنے کے لیے 2027ء کے اوائل میں بھارت کا دورہ کرے گا جو ‏2025-2027ء کی ورلڈ ٹیسٹ چیمپیئن شپ کا حصہ ہوں گے۔

ایف ٹی پی ‏2023-27ء - تمام ملکوں کے کُل میچز

ٹیسٹون ڈےٹی ٹوئنٹیکُل میچز
افغانستان214557123
انگلینڈ434851142
آسٹریلیا404349132
آئرلینڈ125147110
بنگلہ دیش345957150
بھارت384261141
پاکستان274756130
جنوبی افریقہ283946113
زمبابوے204445109
سری لنکا255254131
نیوزی لینڈ324657135
ویسٹ انڈیز264873147

پاکستان کے لیے اگلا ایف ٹی پی زیادہ خوش آئند نہیں، خاص طور پر ٹیسٹ کرکٹ کے پہلو سے دیکھیں تو۔ پاکستان کی 12 میں سے 9 ٹیسٹ سیریز ایسی ہیں، جو صرف دو ٹیسٹ میچز پر مشتمل ہوں گی۔ صرف آسٹریلیا اور انگلینڈ ہی ایسی ٹیمیں جن کے خلاف پاکستان تین، تین ٹیسٹ میچز کی سیریز کھیلے گا۔ باقی تمام حریف، چاہے مقابل جنوبی افریقہ ہو یا سری لنکا، بنگلہ دیش ہو یا ویسٹ انڈیز یا پھر نیوزی لینڈ، سب کے خلاف ہوم اور اوے تمام سیریز دو، دو ٹیسٹ میچز کی ہوں گی۔

اگلے چار سالوں میں 12 میں سے 10 اراکین پاکستان کا دورہ کریں گے۔ پاکستان کُل 27 ٹیسٹ میچز، 47 ون ڈے اور 56 ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل میچز کھیلے گا۔ یہ کُل ملا کر 238 دن کی کرکٹ بنتی ہے۔

نئے ایف ٹی پی میں ون ڈے انٹرنیشنل کرکٹ کو دیکھیں تو ایک دلچسپ پہلو سہ فریقی سیریز کی واپسی ہے۔ زیادہ خوش آئند بات یہ ہے کہ تین میں سے دو ٹرائی سیریز کی میزبانی پاکستان کرے گا۔ فروری 2025ء میں نیوزی لینڈ اور جنوبی افریقہ پاکستان میں ایک سہ فریقی سیریز کھیلیں گے اور اسی سال جولائی میں یہی ٹیمیں ایک ٹرائی سیریز کے لیے جنوبی افریقہ جائیں گی۔ پھر اکتوبر 2026ء میں پاکستان ایک سہ فریقی سیریز کا انعقاد کرے گا جس میں انگلینڈ اور سری لنکا کھیلیں گے۔

علاوہ ازیں، ایشیا کپ 2023ء اور چیمپیئنز ٹرافی 2025ء بھی پاکستان میں ہی ہوگی۔ یہ 1996ء کے ورلڈ کپ کے بعد پہلا موقع ہوگا کہ پاکستان کسی آئی سی سی ٹورنامنٹ کی میزبانی کرے گا۔

لیگ کرکٹ پر نظر دوڑائیں دیکھیں تو آئی سی سی نے انڈین پریمیئر لیگ کو ایف ٹی پی میں ہر سال اضافی ایام دے دیے ہیں۔ 2023ء سے 2027ء تک ہر سال اپریل اور مئی کے دوران انٹرنیشنل کرکٹ کو بہت محدود رکھا گیا ہے تاکہ کھلاڑی با آسانی کھیل سکیں، پاکستانیوں کو یہ سہولت میسر نہیں۔

ویسے 2025ء میں پاکستان سپر لیگ وہ پہلی لیگ بنے گی، جس کا شیڈول براہِ راست آئی پی ایل سے ٹکرائے گا۔ اس کی وجہ پاکستان کا مصروف سیزن ہوگا۔ پاکستان آسٹریلیا، زمبابوے، جنوبی افریقہ اور نیوزی لینڈ کے دورے کرنے کے بعد فروری 2025ء میں ٹرائی سیریز اور پھر چیمپیئنز ٹرافی 2025ء کی میزبانی کرے گا۔ جس کی وجہ سے پاکستان کو پی ایس ایل کو مؤخر کرنا پڑے گا، جو بعد ازاں انہی ایام میں کھیلی جائے گی، جب آئی پی ایل چل رہی ہوگی۔

ویسے انگلینڈ اور آسٹریلیا نے بھی اگست اور جنوری کے مہینوں میں اپنی لیگز دی ہنڈریڈ اور بگ بیش لیگ کے لیے اپنی بین الاقوامی سرگرمیاں محدود رکھی ہیں تاکہ ان کے زیادہ سے زیادہ کھلاڑی اپنی لیگ کھیل سکیں۔

فیوچر ٹؤرز پروگرام ‏2023-27ء برائے پاکستان

تاریخمیزبانحریفمیچز
جولائی 2023ء سری لنکا پاکستان‏2 ٹیسٹ
اگست 2023ء افغانستان پاکستان‏2 ون ڈے
ستمبر 2023ء پاکستانایشیا کپ 2023ء
اکتوبر-نومبر 2023ء بھارتورلڈ کپ 2023ء
دسمبر 2023ء-جنوری 2024ء آسٹریلیا پاکستان‏3 ٹیسٹ
فروری-مارچ 2024ء پاکستان ویسٹ انڈیز‏2 ٹیسٹ
‏3 ٹی ٹوئنٹی
مئی 2024ء نیدرلینڈز پاکستان‏3 ٹی ٹوئنٹی
مئی 2024ء آئرلینڈ پاکستان‏3 ٹی ٹوئنٹی
مئی 2024ء انگلینڈ پاکستان‏5 ٹی ٹوئنٹی
جون 2024ء ویسٹ انڈیز
امریکا
ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ 2024ء
اگست 2024ء پاکستان بنگلہ دیش‏2 ٹیسٹ
اکتوبر 2024ء پاکستان انگلینڈ‏3 ٹیسٹ
نومبر 2024ء آسٹریلیا پاکستان‏3 ون ڈے
‏3 ٹی ٹوئنٹی
نومبر-دسمبر 2024ء زمبابوے پاکستان‏3 ون ڈے
‏3 ٹی ٹوئنٹی
دسمبر 2024ء-جنوری 2025ء جنوبی افریقہ پاکستان‏2 ٹیسٹ
‏3 ون ڈے
‏3 ٹی ٹوئنٹی
جنوری 2025ء نیوزی لینڈ پاکستان‏3 ون ڈے
‏3 ٹی ٹوئنٹی
فروری 2025ء پاکستان نیوزی لینڈ
جنوبی افریقہ
ٹرائی سیریز 2025ء
فروری-مارچ 2025ء پاکستانچیمپیئنز ٹرافی 2025ء
مئی 2025ء پاکستان بنگلہ دیش‏3 ون ڈے
‏3 ٹی ٹوئنٹی
جولائی-اگست 2025ء ویسٹ انڈیز پاکستان‏3 ون ڈے
‏3 ٹی ٹوئنٹی
اگست 2025ء پاکستان افغانستان
اگست-ستمبر 2025ء طے ہونا باقیایشیا کپ 2025ء
ستمبر-اکتوبر 2025ء پاکستان آئرلینڈ‏3 ون ڈے
‏3 ٹی ٹوئنٹی
اکتوبر-نومبر 2025ء پاکستان جنوبی افریقہ‏2 ٹیسٹ
‏3 ون ڈے
‏3 ٹی ٹوئنٹی
نومبر 2025ء پاکستان سری لنکا‏3 ون ڈے
‏3 ٹی ٹوئنٹی
فروری 2026ء پاکستان آسٹریلیا‏3 ٹی ٹوئنٹی
فروری-مارچ 2026ءبھارت
سری لنکا
ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ 2026ء
مارچ 2026ء پاکستان آسٹریلیا‏3 ون ڈے
مارچ-اپریل 2026ء بنگلہ دیش پاکستان‏2 ٹیسٹ
‏3 ون ڈے
‏3 ٹی ٹوئنٹی
اپریل-مئی 2026ء پاکستان زمبابوے‏3 ون ڈے
‏3 ٹی ٹوئنٹی
جولائی-اگست 2026ء ویسٹ انڈیز پاکستان‏2 ٹیسٹ
اگست-ستمبر 2026ء انگلینڈ پاکستان‏3 ٹیسٹ
اکتوبر 2026ء پاکستان سری لنکا‏3 ٹی ٹوئنٹی
اکتوبر-نومبر 2026ء پاکستان انگلینڈ
سری لنکا
ٹرائی سیریز 2026ء
نومبر 2026ء پاکستان سری لنکا‏2 ٹیسٹ
مارچ 2027ء پاکستان نیوزی لینڈ‏2 ٹیسٹ