بنگلہ دیش زدرانوں کے ہتھے چڑھ گیا، افغانستان سپر 4 میں

0 822

افغانستان نے سری لنکا کے بعد بنگلہ دیش کو  بھی بُری طرح شکست دیتے ہوئے ایشیا کپ 2022ء کے سپر 4 مرحلے میں جگہ پا لی ہے۔

شارجہ میں کھیلے گئے اس اہم مقابلے میں افغانستان نے 7 وکٹوں کی شاندار فتح حاصل کی۔ اس کامیابی کی نمایاں تھی جھلک تھی اسپنر راشد خان کے علاوہ مجیب الرحمٰن زدران کی عمدہ باؤلنگ اور اس کے بعد نجیب اللہ زدران اور ابراہیم زدران کی زبردست شراکت، جنہوں نے اُس وقت صرف 33 گیندوں پر 69 رنز کی پارٹنرشپ کی جب افغانستان کو 7 اوورز میں 66 رنز کی ضرورت تھی۔

یوں افغانستان نے سب کے لیے خطرے کی گھنٹی بجا دی ہے۔ جیسا کھیل افغان کھلاڑی پیش کر رہے ہیں، اس سے تو وہ دنیا کی کسی بھی ٹیم کو شکست دے سکتے ہیں۔  

ایشیا کپ 2022ء - تیسرا میچ

بنگلہ دیش بمقابلہ افغانستان

‏30 اگست 2022ء

شارجہ کرکٹ اسٹیڈیم، شارجہ، متحدہ عرب امارات

افغانستان 7 وکٹوں سے جیت گیا

بنگلہ دیش105
مصدق حسین48*31
محمود اللہ2527
افغانستان باؤلنگامرو
مجیب الرحمٰن40163
راشد خان40223

افغانستان 🏆131-3
نجیب اللہ زدران4317
ابراہیم زدران4241
بنگلہ دیش باؤلنگامرو
مصدق حسین2.30121
شکیب الحسن40130

مقابلے کا آغاز ہوا بنگلہ دیش کے ٹاس جیتنے سے، اس نے گزشتہ مقابلوں کے برعکس خود بیٹنگ کرنے کا فیصلہ کیا۔ صرف 28 رنز تک پہنچتے پہنچتے بنگلہ دیش کے چار کھلاڑی آؤٹ ہو چکے تھے۔ اس میں شکیب الحسن اور مشفق الرحیم کی قیمتی وکٹیں بھی شامل تھیں یعنی افغانستان یہیں پر حاوی ہو چکا تھا۔

رنز بنانے کی رفتار مکمل طور پر تھم چکی تھی کیونکہ صرف وکٹیں بچانے کی پڑی تھی۔ 16 ویں اوور تک اسکور صرف 89 رنز تک پہنچا تھا لیکن وکٹیں پھر بھی نہیں بچیں۔ عفیف حسین 12 اور محمود اللہ 25 رنز بنا کر آؤٹ ہو گئے۔

یہ مصدّق حسین کی 31 گیندوں پر 48 رنز کی ناقابلِ شکست اننگز تھی جو بنگلہ دیش کو تہرے ہندسے میں لائی ۔ یہاں تک کہ 20 اوورز مکمل ہونے پر 127 رنز جمع ہو گئے۔ مصدق کی کی اننگز میں 4 چوکے اور بنگلہ دیشی اننگز کا واحد چھکا شامل تھا۔

افغانستان کی جانب سے مجیب الرحمٰن اور راشد خان نے تین، تین وکٹیں حاصل کیں۔

پہلی اننگز مکمل ہوئی تو کئی ماہرین کے خیال میں یہ ایک مناسب ہدف تھا اور دلچسپ مقابلے کا امکان تھا۔ تعاقب میں افغانستان نے پانچویں اوور میں پہلی وکٹ گنوائی، لیکن اس کے بعد لمحے بھر کے لیے اپنی گرفت نہیں کھوئی۔  البتہ تیرہویں اوور میں 62 رنز پر محمد نبی کی وکٹ گرنے سے بنگلہ دیشی شائقین کو امید کی کرن ضرور نظر آئی، جو آج بڑی تعداد میں میدان میں موجود تھے۔ لیکن اس کے بعد جو ہوا، وہ کوئی بنگلہ دیشی نہیں دیکھنا چاہتا تھا۔

ابراہیم زدران اور نجیب اللہ زدران ہر گزرتے اوور کے ساتھ حریف پر چھاتے گئے، یہاں تک کہ آخری دو اوورز میں اننگز کو ٹاپ گیئر میں پہنچا دیا۔ نجیب اللہ نے پہلے مستفیض الرحمٰن کو دو چھکے لگائے اور اگلے اوور میں محمد سیف الدین کو بھی۔ صرف دو اوورز میں 39 رنز کا اضافہ  کرنے کے بعد افغانستان کو کون روک سکتا تھا؟ 19 ویں اوور کی تیسری گیند پر نجیب اللہ نے اپنی اننگز کا چھٹا چھکا لگایا اور میچ کا خاتمہ کر دیا۔

ان چھ چھکوں کی مدد سے نجیب اللہ نے 17 گیندوں پر 43 رنز بنائے اور تقریباً وہی کردار ادا کیا جو گزشتہ مقابلے میں پاکستان کے خلاف بھارت کے ہاردک پانڈیا نے ادا کیا تھا۔  دوسرے اینڈ سے ابراہیم زدران نے 41 گیندوں پر 42 رنز کی بہت عمدہ اننگز کھیلی۔

اپنے دونوں مقابلے جیت کر افغانستان سپر 4 میں پہنچ گیا ہے، جبکہ سری لنکا اور بنگلہ دیش کا مقابلہ اب ناک آؤٹ کی صورت اختیار کر گیا ہے۔