موسم سری لنکا پر مہربان؛ آسٹریلیا کے خلاف شکست سے بچالیا

1 1,057

سری لنکا اور آسٹریلیا کے درمیان 3 ٹیسٹ میچز پر مشتمل سیریز کا دوسرا میچ ہار جیت کے فیصلے کے بغیر ختم ہوگیا. موجودہ سیریز میں انتہائی ناقص کارکردگی کے بعد اسے سری لنکن ٹیم کے لیے اطمینان بخش نتیجہ کہا جائے تو بے جا نہ ہوگا. لیکن اس کے باوجود پالی کیلے ٹیسٹ کے بلا نتیجہ ختم ہوجانے کے بعد آسٹریلوی ٹیم سیریز میں فتحیابی کے مزید قریب تر ہوگئی ہے.

پہلی اننگ میں مکمل طور پر ناکام رہنے والے سری لنکن بلے بازوں نے دوسری اننگ میں بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے ٹیم کو اننگ کی شکست کے خطرے سے باہر نکالا. پھر موسم نے مہربانی کی اور میزبان بلے بازوں کے شکار کے لیے بے تاب آسٹریلوی گیند بازوں کو ٹیسٹ میچ کے آخری روز محض ڈھائی گھنٹے ہی کا کھیل ممکن ہوسکا.

Mahela Jayawardene congratulates Shaun Marsh, Sri Lanka v Australia, 2nd Test, Pallekele, 3rd day, September 10, 2011
ماضی کے برعکس اس مقابلے کے دوران دونوں ٹیموں کے کھلاڑیوں نے بہتر اسپورٹس مین اسپرٹ کا مظاہرہ کیا (تصویر: اے ایف پی)

پانچویں روز ابتداء ہی سے آسٹریلوی ٹیم میچ بھرپور انداز میں سری لنکن ٹیم پر حملہ آور ہوئی اور سری لنکن بلے بازوں کو سخت مشکلات سے دو چار کیا. اوپنر تھارنگا پراناوتنا کے بعد دو سابق کپتانوں کمار سنگاکارا اور مہیلا جے وردھنے کی ذمہ دارانہ اننگ کی بدولت بنائے گئے 225/2 کے مجموعی اسکور سے دن کا آغاز کرنے والی سری لنکن ٹیم کو پہلا نقصان صرف 4 رنز اضافے کے بعد ہوا جب کمار سنگاکارا ریان ہیرس کا شکار بنے. اس کے بعد تھیلان سماراویرا نے جے وردھنے کے ساتھ اسکور کو آگے بڑھانا شروع کیا. 270 کے مجموعی اسکور پر سری لنکا کو ایک زبردست دھچکا مہیلا جے وردھنے کے آؤٹ ہونے کی صورت میں لگا. گو کہ اس وقت تک مہمان ٹیم کو کینگروز پر 33 رنز کی برتری حاصل ہوچکی تھی تاہم اب بھی کھیل کا ایک بڑا حصہ باقی تھا جو میچ کو نتیجہ خیز بنا سکتا تھا.

جے وردھنے کو آؤٹ کرنے کے بعد آسٹریلوی ٹیم مکمل طور پر میچ پر حاوی ہونا شروع ہوگئی. سری لنکن بلے باز اب رنز بنانے سے زیادہ وکٹ پر ٹھہر کر وقت گزارنے کی کوشش کررہے تھے جبکہ دوسری جانب مہمان ٹیم کی پوری کوشش تھی کہ سری لنکا کو جلد از جلد آؤٹ کر کے ہدف کا تعاقب کیا جائے. لیکن موسم ان کی اس خواہش کی تکیمل میں حائل ہوگیا اور صرف 35.3 اوورز بعد، جب سری لنکا کا اسکور 317/6 تھا پر، امپائرز نے کھیل ختم کرنے کا فیصلہ کرلیا. آسٹریلیا کی جانب سے اس اننگ میں ریان ہیرس نے شاندار گیند بازی کرتے ہوئے تین آئرلینڈر بلے باز شکار کیئے.

Michael Hussey and Shaun Marsh congratulate each other, Sri Lanka v Australia, 2nd Test, Pallekele, 3rd day, September 10, 2011
شان مارش اور مائیکل ہسی شاندار کھیل پر ایک دوسرے کو مبارک باد دیتے ہوئے (تصویر: اے پی)

پہلی اننگ میں سری لنکا کی جانب سے بنائے گئے 174 رنز کا جواب دیتے ہوئے آسٹریلیا نے ایک پہاڑ جیسا مجموعہ اکھٹا کر لیا. پہلی اننگ میں کمار سنگاکار اور اینجلو میتھیوز کے علاوہ پوری ٹیم آسٹریلوی گیند بازوں کے سامنے ریت کی دیوار ثابت ہوئی. گیند بازوں کی اس شاندار کارکردگی کے تسلسل کو قائم رکھتے ہوئے آسٹریلوی بلے بازوں نے بھی زبردست کھیل پیش کیا.

بیگی گرین کیپ حاصل کرنے والے شان مارش نے سنچری داغ کر اپنی صلاحیتوں کا لوہا منواتے ہوئے اس ٹیسٹ میچ کو یاد گار بنایا. مارش نے اپنے پہلے ہی ٹیسٹ میچ میں 18 چوکوں کی مدد سے 141 رنز بنائے. مائیکل ہسی نے شان مارش کا ساتھ دیتے ہوئے سنچری اننگ کھیلی. دونوں کھلاڑیوں نے تیسری وکٹ کی شراکت میں 258 رنز کا اضافہ کیا جس نے آسٹریلیا کو ٹیسٹ میچ میں واضح برتری دلوا دی.

411/7 کے مجموعی اسکور پر آسٹریلوی کپتان مائیکل کلارک نے پہلی اننگ ڈکلئیر کرنے کا اعلان کردیا. آسٹریلوی ٹیم گزشتہ اننگ کی کارکردگی کو دہراتے ہوئے سری لنکا کو اننگ کی شکست سے دوچار کرنا چاہتی تھی تاہم خراب موسم، بارش اور کم روشنی کے باعث ان کا یہ خواب شرمندہ تعبیر نہ ہوسکا. امپائرز نے میچ ختم کرنے کا اعلان کیا تو تمام ہی آسٹریلوی کھلاڑیوں کے چہروں پر افسوس جبکہ سری لنکن شائقین کے چہروں پر قدرے اطمینان محسوس کیا جاسکتا تھا.

آسٹریلوی مڈل آرڈر بلے باز مائیکل ہسی کو میچ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا. مذکورہ میچ میں شان مارش کے علاوہ سری لنکا کی جانب سے سیکوگا پراسانہ نے ٹیسٹ ڈیبیو کیا تاہم مارش کے برعکس وہ اپنی کوئی نمایاں کارنامہ انجام نہ دے سکے.

سری لنکا اور آسٹریلیا کی کرکٹ ٹیموں کے درمیان موجودہ سیریز کا تیسرا اور آخری ٹیسٹ میچ 16 ستمبر سے سنہالیز سپورٹس کلب گراؤنڈ کولمبو میں کھیلا جائے گا. آسٹریلیا کو سیریز میں ناقابل شکست 1-0 کی برتری حاصل ہے. ایک روزہ بین الاقوامی مقابلوں کی سیریز ہارنے کے بعد اگر سری لنکا ٹیسٹ مقابلوں میں شکست کی ہزیمت سے بچنا چاہتا ہے تو اسے لازماَ آخری مقابلے میں فتح حاصل کرنا ہوگی بصورت دیگر اس ٹیسٹ سیریز کی وارن مرلی ٹرافی بھی کینگرو ٹیم اپنے ہمراہ لے جائے گی.