شعیب کے الزامات کو تبصرے کے قابل بھی نہیں سمجھتا، سچن ٹنڈولکر
بھارت کے عظیم بلے باز سچن ٹنڈولکر، جو کیریئر کے دوران تیز گیند باز شعیب اختر کے باؤنسرز اور یارکرز سہتے رہے ہیں، کو راولپنڈی ایکسپریس نے ریٹائرمنٹ کے بعد بھی چین کا سانس نہیں لینے دیا اور گزشتہ روز شعیب نے اپنی آنے والی خود نوشت "Controversially Yours" کے حوالے سے بھارتی ذرائع ابلاغ میں چھڑنے والی بحث کے دوران سچن کی اہلیت پر سنگین سوالات اٹھائے ہیں اور یہ تک کہا ہے کہ وہ میرا سامنا کرتے ہوئے گھبراتے تھے۔
سچن نے اپنے حریف گیند باز کے ان الزامات کو تبصرہ کرنے کے قابل بھی نہیں سمجھا اور جمعے کو بھارتی ذرائع ابلاغ سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ میں شعیب اختر کے الزامات کا جواب دینے کو بھی اپنی توہین سمجھتا ہوں، ان کے الزامات اس قابل ہی نہیں ہیں کہ اُن پر تبصرہ کیا جائے۔
سچن اور شعیب کی رقابت ابتداء ہی سے معروف تھی، خصوصاً 1999ء کے کولکتہ ٹیسٹ میں جب دونوں کا پہلی بار آمنا سامنا ہوا تھا اور سچن کیریئر میں پہلی مرتبہ گولڈن ڈک حاصل کر کے پویلین لوٹے تھے، اس وقت سے لے کر تمام پاک-بھارت مقابلوں میں شائقین کرکٹ دونوں کو آمنے سامنے دیکھنے کے خواہشمند ہوتے تھے۔
شعیب اختر نے اپنی آپ بیتی میں مبینہ طور پر سچن کی میچ کو اختتام تک پہنچانے کی اہلیت پر بھی انگلیاں اٹھائی ہیں اور ان سمیت راہول ڈریوڈ کو فتح گر کھلاڑی ماننے سے انکار کیا ہے۔ کتاب میں دونوں کھلاڑیوں پر الزام دھرا گیا ہے کہ وہ محض اپنے ذاتی ریکارڈز کے لیے کھیلتے ہیں اور ان کی طویل ترین اننگز نے بھی بھارت کو فتح سے ہمکنار نہیں کیا۔
شعیب اختر کی اس صاف گوئی پر بھارتی ذرائع ابلاغ میں ایک ہنگامہ کھڑا ہو گیا اور کئی سابق کھلاڑیوں نے شعیب اختر کو آڑے ہاتھوں لیا ہے جن میں سچن کے بچپن کے دوست ونود کامبلی اور شعیب کے مشہور 'دشمن' ہربھجن سنگھ بھی شامل ہیں جنہوں نے سچن کو ہر طرز میں دنیا کا بہترین کھلاڑی قرار دیا اور شعیب کے الزامات کو رد کیا۔