پاکستان کے پاس سیریز جیتنے کا بہترین موقع ہے: جیفری بائيکاٹ
انگلستان کے سابق بلے باز اور معروف کمنٹیٹر و تجزیہ کار جیفری بائیکاٹ نے کہا ہے کہ پاکستان کے خلاف سیریز میں سری لنکا کے لیے تمام 10 وکٹیں حاصل کرنا مشکل ہوگا، کیونکہ وہ مرلی دھرن اور لاستھ مالنگا کے جانے کے بعد اُن کی گیند بازی میں دم خم نہیں دیکھ رہے۔
معروف ویب سائٹ ای ایس پی این کرک انفو کے سلسلے 'Bowl at Boycs' میں گفتگو کرتے ہوئے جیفری بائیکاٹ نے کہا کہ اگر پاکستان سر جوڑ کر ایک اچھی حکمت عملی ترتیب دے تو میرے خیال میں پاکستان کے پاس سیریز جیتنے کا بہترین موقع ہے۔ انہوں نے کہا کہ گو کہ پاکستان کے بارے میں یہ پیش گوئی کرنا ممکن نہیں کہ وہ کیسا کھیلے گا لیکن باصلاحیت کھلاڑیوں اور باؤلنگ ورائٹی کے اعتبار سے پاکستان کے پاس چند فتح گر کھلاڑی موجود ہیں۔
بائیکاٹ کا کہنا تھا کہ سری لنکا کو چند مسائل درپیش ہیں، وہ جہاں بھی کھیل رہے ہیں اُن کے لیے 10 وکٹیں حاصل کرنا مشکل ہو رہا ہے، الا یہ کہ پچ بہت خراب ہو۔ لیکن یہ بات ذہن میں رکھیں کہ اگر پچ خراب ہے تو وہ دونوں ٹیموں کے بلے بازوں کے لیے مسئلہ کرے گی۔ اس کی ایک تازہ مثال ہمارے سامنے ہے، حال ہی میں آسٹریلیا کے خلاف سری لنکا نے گال میں ٹیسٹ میچ کھیلا، جس کی پچ بہت زیادہ خراب تھی لیکن اس کے باوجود وہ آسٹریلیا کو شکست دینے میں ناکام رہے۔ تو اگر پچ بری ہے تو سری لنکا کے گیند باز وکٹیں حاصل کر سکتے ہیں لیکن یہ ذہن میں رہے کہ حریف ٹیم کے باؤلرز بھی ویسی ہی یا اس سے بھی بہتر کارکردگی دکھائیں گے۔ لیکن اب انہیں عرب امارات میں بلے بازی کے لیے نسبتاً آسان پچوں پر کھیلنا ہے اس لیے باؤلرز کو سخت محنت کرنا ہوگی۔
انہوں نے مزید کہا کہ سری لنکا کی موجودہ باؤلنگ لائن اپ کے مقابلے میں اگر میں خود کو بلے باز کے طور پر دیکھوں تو مجھے کسی سے خوف نہیں آ رہا، اور میں تمام ہی باؤلرز کے خلاف کھیلنا پسند کروں گا۔
جیفری بائیکاٹ نے کہا کہ ٹیسٹ میچ جیتنے کی کلید دراصل ٹیم میں فتح گر کھلاڑیوں کا ہونا ہے، بلے باز اچھے مجموعے حاصل کر کے آپ کو جیتنے کے لیے بہتر پوزیشن پر لا کھڑا کرتے ہیں لیکن میچ دراصل باؤلرز جتواتے ہیں وکٹیں حاصل کر کے۔ سری لنکا کے پاس اچھے باؤلرز ضرور ہوں گے لیکن کیا وہ فتح گر بھی ہیں؟ کیا یہ نئے باؤلر اُن کا مقابلہ کر سکتے ہیں جو ابھی ٹیم کو چھوڑ گئے ہیں یعنی مرلی اور مالنگا کا؟ میرے خیال میں ہر گز نہیں۔
انہوں نے کہا کہ سری لنکا کا کہنا ہے کہ اس کے پاس اچھے نوجوان گیند باز ہیں لیکن وہ انہیں آزمانے کا خطرہ نہیں مول لے رہے، میرے خیال میں اگر کھلاڑی باصلاحیت ہے تو اسے ضرور موقع دیا جانا چاہیے، اس سے قطع نظر کہ اس کی عمر کتنی ہے۔
پاکستان اور سری لنکا کے درمیان ٹیسٹ سیریز کا آغاز 18 اکتوبر سے ابوظہبی میں پہلے ٹیسٹ سے ہو رہا ہے۔ مجموعی طور پر دونوں ٹیموں کے درمیان تین ٹیسٹ کھیلے جائیں گے جس کے بعد فریقین 5 ایک روزہ اور ایک ٹی ٹوئنٹی مقابلے میں آمنے سامنے ہوں گے۔