ایک روزہ عالمی درجہ بندی، پاکستان کے پاس آگے بڑھنے کا سنہری موقع

1 1,009

پاکستان کے پاس ایک روزہ کرکٹ کی عالمی درجہ بندی میں اپنا مقام بہتر بنانے کا سنہری موقع ہے۔ اگر پاکستان سری لنکا کے خلاف سیریز میں 4-1 کے مارجن سے فتح حاصل کرتا ہے تو وہ انگلستان کو پچھاڑ کر درجہ بندی میں پانچویں پوزیشن حاصل کر سکتا ہے جو مئی 2009ء کے بعد اس کی سب سے بہتر درجہ بندی ہوگی۔

پاکستان سری لنکا کے خلاف ٹیسٹ سیریز میں 2-0 سے کامیابی حاصل کر کے اپنی عالمی درجہ بندی کو بہتر بنا سکتا تھا لیکن پاکستان نے یہ موقع ہاتھوں سے گنوا دیا اور اب محدود طرز کی کرکٹ میں بھی اسے اپنی پوزیشن کو بہتر بنانے کا موقع ملا ہے۔دیکھنا یہ ہے کہ اس مرتبہ پاکستان اس سے کس قدر فائدہ اٹھاتا ہے تاہم یہ ٹیسٹ سے کہیں زیادہ مشکل دکھائی دیتا ہے کیونکہ سری لنکا جیسی ٹیم کے خلاف 4-1 سے فتح حاصل کرنا جوئے شیر لانے کے مترادف ہوگا، اک ایسی ٹیم جو حال ہی میں عالمی کپ کا فائنل تک کھیل چکی ہے۔

شاہد آفریدی، عبد الرزاق اور عمر اکمل کی واپسی سے پاکستان کو یہ ہدف حاصل کرنے میں مدد مل سکتی ہے (تصویر: AFP)
شاہد آفریدی، عبد الرزاق اور عمر اکمل کی واپسی سے پاکستان کو یہ ہدف حاصل کرنے میں مدد مل سکتی ہے (تصویر: AFP)

گو کہ پاکستان دبئی میں کھیلے گئے سیریز کے پہلے ایک روزہ میں 8 وکٹوں سے با آسانی کامیابی حاصل کر کے 1-0 کی برتری تو حاصل کر چکا ہے لیکن بڑے مارجن سے سیریز جیتنے کے لیے اسے سخت محنت کرنا ہوگی۔

بین الاقوامی کرکٹ کونسل (آئی سی سی) کی جانب سے کرک نامہ کو موصول ہونے والے اعلامیہ کے مطابق اگر پاکستان سری لنکا کے خلاف کلین سویپ کرتا ہے یعنی سیریز 5-0 سے جیتتا ہے تو وہ 110 پوائنٹس کے ساتھ چوتھی پوزیشن پر آ جائے گا جو نومبر 2008ء کے بعد اس کی سب سے بہترین پوزیشن ہوگی۔ جبکہ سری لنکا اس بدترین شکست کے بعد چھٹی پوزیشن پر چلا جائے گا اور یوں سیریز اس کے لیے ایک ڈراؤنا خواب بن سکتی ہے۔ اگر سری لنکا 5-0 کے مارجن سے جیتتا ہے تو وہ 123 پوائنٹس کے ساتھ بدستور دوسرے نمبر پر تو رہے گا لیکن نمبر ایک آسٹریلیا سے اس کے فرق کا فاصلہ محض 7 پوائنٹس رہ جائے گا۔ جبکہ 4-1 سے فتح اسے دو پوائنٹس دلائے گی۔ سری لنکا کو عالمی درجہ بندی میں اپنی دوسری پوزیشن بچانے کے لیے انہی دو رستوں کا انتخاب کرنا پڑے گا کیونکہ اگر وہ 3-2 سے بھی جیتتا ہے تو اسے درجہ بندی میں نیچے آنا پڑے گا۔

دوسری جانب انفرادی درجہ بندی میں کمار سنگاکارا دونوں ٹیموں کے سب سے بلند درجے پر فائز بلے باز ہیں اور اگر وہ ٹیسٹ سیریز میں دکھائی گئی کارکردگی کو یہاں مختصر طرز کی کرکٹ میں بھی دہرانے میں کامیاب رہتے ہیں تو وہ اپنی پوزیشن کو مزید بہتر بنا سکتے ہیں اور ممکنہ طو رپر پانچویں پوزیشن تک آ سکتے ہیں۔

مزید آگے بڑھنے کے لیے تیار دیگر بلے بازوں میں تلکارتنے دلشان (گیارہویں)، مہیلا جے وردھنے (پندرہویں) اور عمر اکمل (سترہویں) نمایاں ہیں۔

گیند بازوں میں پاکستان کے سعید اجمل اس وقت چھٹی پوزیشن پر فائز ہیں اور ٹیسٹ کے بعد ایک روزہ سیریز میں بھی عمدہ کارکردگی انہیں درجہ بندی میں مزید اوپر لا سکتی ہے۔ دوسری جانب سری لنکا کے لاستھ مالنگا اس وقت آٹھویں پوزیشن پر ہیں۔

آل راؤنڈرز میں چوتھے نمبر پر موجود محمد حفیظ اور پانچویں پر فائز شاہد آفریدی مزید ترقی پا سکتے ہیں اگر وہ اچھی کارکردگی دکھانے میں کامیاب ہو گئے تو تیسرے نمبر پر موجود جنوبی افریقہ کے ژاک کیلس کو پیچھے چھوڑ سکتے ہیں۔

ایک روزہ کرکٹ کی تازہ ترین عالمی درجہ بندی کے لیے کرک نامہ کا خصوصی صفحہ ملاحظہ کیجیے۔