"فاتح عالم" یونس خان کی 11 ملکوں میں سنچریاں

0 2,140

سڈنی میں تیسرے دن کے آخری سیشن کا کھیل جاری تھا، جس میں یونس خان کی عقابی نظروں نے نیتھن لیون کی ایک گیند کو بھانپ لیا، ایک 'ٹریڈ مارک' سویپ کھیلا اور گیند چوکے کے لیے بھیج دی۔ اس کے ساتھ ہی میدان تالیوں سے گونج اٹھا۔ یہ یونس کی 34 ویں ٹیسٹ سنچری تھی اور آسٹریلیا میں پہلی۔ یوں یونس خان ٹیسٹ کرکٹ کی میزبانی کرنے والے تمام 11 ممالک میں ٹیسٹ سنچریاں بنانے والے تاریخ کے پہلے بیٹسمین بن گئے ہیں۔

سیریز میں شکست کے بعد پاکستان کے لیے عزت بچانے کا آخری موقع سڈنی میں ہے جہاں اب بھی وہ پہلی اننگز میں فالو-آن سے دوچار ہے لیکن اننگز کا واحد روشن پہلو یونس خان کی ایک یادگار اننگز ہے۔ تیسرے دن کا کھیل مکمل ہونے پر یونس خان 279 گیندوں پر 136 رنز کے ساتھ ناٹ آؤٹ تھے۔

یونس خان نے اپنے کیریئر کا آغاز 2000ء میں کیا تھا اور اس وقت وہ اپنا 115 واں ٹیسٹ کھیل رہے ہیں جن میں ان کے رنز کی تعداد 9 ہزار 900 سے تجاوز کر چکی ہے۔ یوں وہ 10 ہزار ٹیسٹ رنز بنانے والے پاکستان کے پہلے بیٹسمین بھی بن سکتے ہیں لیکن اس تاریخی سنگ میل تک پہنچنے سے قبل وہ ہر اہم اور بڑا ریکارڈ اپنا نام کر رہے ہیں۔ صرف قومی ہی نہیں بلکہ بین الاقوامی بھی۔ اسی ریکارڈ کو لے لیجیے، 11 مختلف ممالک میں سنچریاں بنانا بھلا کوئی آسان بات ہوگی؟

یونس نے اپنی پہلی سنچری پہلے ہی ٹیسٹ میں بنائی تھی جب فروری 2000ء میں سری لنکا کے خلاف راولپنڈی ٹیسٹ کی دوسری اننگز میں 107 رنز بنائے تھے۔ اب آسٹریلیا کے خلاف تازہ سنچری اننگز کے ساتھ ہی وہ کئی بڑے ناموں کو پیچھے چھوڑ چکے ہیں۔ بھارت کے راہل ڈریوڈ سب سے نمایاں نام ہیں جنہوں نے 10 ممالک میں سنچریاں اسکور کیں لیکن کبھی متحدہ عرب امارات میں نہ کوئی ٹیسٹ کھیلا اور نہ سنچری بنا سکے۔ پاکستان کے محمد یوسف نے جنوبی افریقہ کے علاوہ ہر ملک میں سنچری اننگز کھیلی۔ سری لنکا کے عظیم کمار سنگاکارا کبھی ویسٹ انڈیز میں ان کے ساتھی مہیلا جے وردھنے کبھی جنوبی افریقہ میں سنچری نہ بنا سکے۔ یوں یہ سب بیٹسمین 10 ممالک میں سنچری کے ساتھ ہی کرکٹ چھوڑ گئے لیکن یونس کا سفر جاری رہا جو 2017ء کے اوائل میں آسٹریلیا کی سرزمین فتح کرنے کے ساتھ مکمل ہو چکا ہے۔

youn-khan-pakistan

یونس خان نے آسٹریلیا کے خلاف اپنی پہلی سنچری اکتوبر 2014ء میں متحدہ عرب امارات میں بنائی تھی اور اس کے ساتھ ہی وہ تمام ٹیسٹ کھیلنے والے ممالک کے خلاف سنچری بنانے والے پہلے پاکستانی بیٹسمین بن گئے تھے۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ اس ٹیسٹ کی دوسری اننگز میں بھی انہوں نے سنچری داغی بلکہ اگلے ٹیسٹ میں ڈبل سنچری بھی بنا ڈالی۔

اگر ہم ملکوں کے حساب سے یونس کے کیریئر کا جائزہ لیں تو ان کی سب سے شاندار کارکردگی نئے "ہوم گراؤنڈ" متحدہ عرب امارات میں ہے۔ یہاں 27 میچز میں یونس نے 55 سے زیادہ کے اوسط کے ساتھ 2484 رنز بنا رکھے ہیں اور سب سے بڑھ کر یہ کہ 11 سنچریاں بھی اس میں شامل ہیں۔ 2009ء سے قبل جب پاکستان میں بین الاقوامی کرکٹ کھیلی جاتی تھی، تب یونس نے سرزمین پاک پر 19 میچز کھیلے تھے اور یہاں 59 سے زیادہ کے اوسط سے 1889 رنز یہاں بنائے تھے۔ اس میں 7 سنچریاں شامل تھیں اور یونس کی بہترین اننگز 313 رنز بھی۔

یونس نے بنگلہ دیش، بھارت اور سری لنکا میں تین، تین سنچریاں بنائی ہیں جبکہ انگلینڈ میں دو سنچریاں بنا رکھی ہیں جس میں سب سے یادگار آخری دورے میں کھیلی گئی 218 رنز کی اننگز تھی۔ نیوزی لینڈ، جنوبی افریقہ، ویسٹ انڈیز، زمبابوے اور اب آسٹریلیا میں یونس کی ایک، ایک سنچری ہے۔

یہ بلاشبہ یونس خان کا آخری دورۂ آسٹریلیا ہوتا اور پہلے دونوں ٹیسٹ میچز میں ناکامی کے بعد سڈنی یونس کے پاس آخری موقع تھا جہاں پہلی اننگز میں انہوں نے اس کا بھرپور فائدہ اٹھایا اور اس بہت اہم سنگ میل کو جا لیا۔ کیا وہ اسی ٹیسٹ میں 10 ہزار ٹیسٹ رنز بھی مکمل کر سکیں گے؟

یونس خان کی مختلف ممالک میں دکھائی گئی کارکردگی

بمقام مقابلے رنز بہترین اننگز اوسط سنچریاں نصف سنچریاں
آسٹریلیا 6 505 136* 50.50 1 2
بنگلہ دیش 6 604 200* 100.66 3  0
انگلستان 9 810 218 50.62 2 3
بھارت 6 768 267 76.80 3 2
نیوزی لینڈ 7 473 149* 43.00 1 3
پاکستان 19 1898 313 59.31 7 5
جنوبی افریقہ 8 489 111 32.60 1 2
سری لنکا 17 1172 177 45.07 3 5
متحدہ عرب امارات 27 2484 213 55.20 11 7
ویسٹ انڈیز 5 211 106 23.44 1  0
زمبابوے 5 511 200* 73.00 1 3