’مرد درویش‘ ہاشم آملہ نے تاریخ رقم کر دی، ٹرپل سنچری بنانے والے پہلے جنوبی افریقی بلے باز

اک ایسے ملک میں جہاں 43 سال تک یہ پابندی عائد رہی ہو کہ گورے کے علاوہ دوسری کسی نسل کا کھلاڑی قومی کرکٹ ٹیم کی نمائندگی نہیں کر سکتا، بھلا کس نے سوچا ہوگا کہ اسی ملک کی جانب سے کبھی ایک ہندی نژاد بلے باز اک ایسا ریکارڈ قائم کرے گا جس کو ملک کی 123 سالہ کرکٹ تاریخ کے عظیم ترین بلے باز بھی حسرت بھری نگاہ سے دیکھتے رہے۔ لیکن جنوبی افریقہ کی جانب سے تاریخ کی پہلی ٹرپل سنچری بنانے کا اعزاز دنیائے کرکٹ کے ’مرد درویش‘ ہاشم آملہ کو ملا ہے۔ 1948ء سے 1991ء تک جہاں کوئی سیاہ فام یا ہندوستانی نژاد ملک کی نمائندگی نہیں کر سکتا تھا، آج ایک ’کالے‘ نے گوروں کو بھی پیچھے چھوڑ دیا۔

انگلستان کے خلاف اوول میں جاری سیریز کے چوتھے روزہاشم محمد آملہ نے جنوبی افریقی اننگز کے 184 ویں اوور کی آخری گیند پر ٹم بریسنن کو چوکا رسید کیا اور اپنا نام تاریخ میں امر کروا لیا۔ وہ 22 ویں بلے باز ہیں جنہوں نے 300 کا ہندسہ عبور کیا۔ ان کی یہ ٹرپل سنچری اس لحاظ سے بھی تاریخی ہے کہ یہ 22 سال بعد انگلش سرزمین پر بننے والی پہلی ٹرپل سنچری بھی تھی۔ آخری مرتبہ 1990ء میں انگلستان کے گراہم گوچ نے 333 رنز بنائے تھے۔
ہاشم آملہ، جن کے والدین، بھارتی ریاست گجرات کے شہر سورت سے ہجرت کر کے جنوبی افریقہ آ بسے تھے، 31 مارچ 1983ء کو ڈربن میں پیدا ہوئے اور نومبر 2004ء میں بھارت کے خلاف اپنے ٹیسٹ کیریئر کا آغاز کیا اور پھر پیچھے مڑ کر نہیں دیکھا۔ 60 ٹیسٹ مقابلوں میں 50 سے اوسط سے 4775 ٹیسٹ رنز بنانے والے ہاشم ٹیسٹ بلے بازوں کی عالمی درجہ بندی میں اس وقت چھٹے نمبر پر ہیں اور اوول ٹیسٹ کی یہ تاریخی اننگز انہیں درجہ بندی میں مزید اوپر بھی لائے گی۔ علاوہ ازیں وہ ایک روزہ کرکٹ میں نمبر ایک بیٹسمین بھی ہیں۔ انہوں نے اوول میں ہم عصر کھلاڑی ابراہم ڈی ولیئرز کا ریکارڈ توڑا ہے جنہوں نے نے 2010ء میں پاکستان کے خلاف ابوظہبی ٹیسٹ میں 278* رنز بنا کر جنوبی افریقہ کی جانب سے سب سے طویل انفرادی اننگز کا ریکارڈ قائم کیا تھا۔
سالوں تک یاد رکھی جانے والی اس اننگز سے قبل ہاشم محمد آملہ کا زیادہ سے زیادہ انفرادی اسکور 253* رنز تھا جو انہوں نے 2010ء میں بھارت کے خلاف ناگ پور میں بنایا تھا۔
ٹیسٹ میں جنوبی افریقی بلے بازوں کی بہترین اننگز
نام | ملک | رنز | بمقابلہ | میدان | تاریخ |
---|---|---|---|---|---|
ہاشم آملہ | ![]() |
311* | انگلستان | اوول | 2012ء |
ابراہم ڈی ولیئرز | ![]() |
278* | پاکستان | ابوظہبی | 2010ء |
گریم اسمتھ | ![]() |
277 | انگلستان | برمنگھم | 2003ء |
ڈیرل کلینن | ![]() |
275* | نیوزی لینڈ | آکلینڈ | 1999ء |
گیری کرسٹن | ![]() |
275 | انگلستان | ڈربن | 1999ء |
گریم پولاک | ![]() |
274 | آسٹریلیا | ڈربن | 1970ء |
گریم اسمتھ | ![]() |
259 | انگلستان | لارڈز | 2003ء |
جیکی میک گلیو | ![]() |
255* | نیوزی لینڈ | ویلنگٹن | 1953ء |
ہاشم آملہ | ![]() |
253* | بھارت | ناگ پور | 2010ء |
اگر اس موقع پر ہم ٹرپل سنچریوں کی تاریخ پر بھی کچھ نظر دوڑا لیں تو مناسب ہوگا۔ کرکٹ تاریخ کی سب سے بڑی انفرادی اننگز کھیلنے کا اعزاز ویسٹ انڈیز کے ’لٹل ماسٹر‘ برائن لارا کو حاصل ہے جنہوں نے اپریل 2004ء میں انگلستان کے خلاف سینٹ جانز، اینٹیگا میں 400 رنز کی ناقابل شکست اننگز کھیل کر کرکٹ کی تاریخ کی واحد ’ٹیٹرا سنچری‘ بنائی۔ محض 582 گیندوں پر 4 چھکوں اور 43 چوکوں سے مزین یہ اننگز تاریخ کی بہترین اننگز میں شمار کی جاتی ہے۔
برائن لارا نے اس سے قبل 1994ء میں اسی میدان پر انگلستان ہی کے خلاف 375 رنز بنا کر گیری سوبرز کا قائم کردہ 365 رنز کی کا ریکارڈ توڑا تھا جو انہوں نے 1958ء میں پاکستان کے خلاف قائم کیا تھا۔ بعد ازاں اکتوبر 2003ء میں آسٹریلیا کے میتھیو ہیڈن نے زمبابوے کے خلاف پرتھ ٹیسٹ میں 380 رنز بنا کر برائن لارا کا نیا ریکارڈ بھی توڑ ڈالا جسے 6 ماہ کے اندر اندر لارا نے 400 رنز بنا کر دوبارہ اپنے نام کر لیا۔
مجموعی طور پر تاریخ میں 22 بلے بازوں نے 26 ٹرپل سنچریاں بنائی ہیں۔ عظیم سر ڈان بریڈمین کے علاوہ موجودہ دور کے تین بہترین بلے بازوں برائن لارا، کرس گیل اور وریندر سہواگ کو ہی ایک سے زائد مرتبہ ٹرپل سنچری بنانے کا اعزاز حاصل ہے۔
پاکستان کی جانب سے پہلی و تاریخی ٹرپل سنچری حنیف محمد نے بنائی تھی جنہوں نے ویسٹ انڈیز کے خلاف جنوری 1958ء میں کرکٹ کی تاریخ کی عظیم ترین اننگز میں سے ایک کھیلی۔ 337 رنز کی اس یادگار اننگز کو اس لحاظ سے منفرد ترین مقام حاصل ہے کہ یہ دوسری اننگز میں بنائی گئی بھی واحد ٹرپل سنچری اننگز ہے۔ کسی بلے باز کو کبھی کسی ٹیسٹ کی دوسری اننگز میں ٹرپل سنچری بنانے کی ہمت نہیں ہوئی۔ یہ اننگز وکٹ پر گزارے گئے وقت کے لحاظ سے بھی طویل ترین اننگز تھی جو 970 منٹ پر مشتمل تھی۔
پاکستان کی جانب سے ٹرپل سنچری بنانے والے دیگر بلے بازوں میں انضمام الحق اور یونس خان شامل ہیں۔ انضمام نے مئی 2002ء میں نیوزی لینڈ کے خلاف لاہور ٹیسٹ میں 329 جبکہ یونس خان نے فروری 2009ء میں سری لنکا کے خلاف کراچی ٹیسٹ میں 313 رنز بنا کر ’ٹرپل سنچورین کلب‘ میں اپنا نام شامل کروایا۔
ذیل میں تاریخ میں اب تک بنائی گئی ٹرپل سنچری اننگز کی فہرست درج ہے۔ امید ہے قارئین محظوظ ہوں گے:
ٹیسٹ کرکٹ میں ٹرپل سنچریاں بنانے والے بلے باز
نام | ملک | رنز | منٹ | گیندیں | چوکے | چھکے | بمقابلہ | میدان | تاریخ |
---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|
برائن لارا | ![]() |
400* | 778 | 582 | 43 | 4 | انگلستان | سینٹ جانز | 2004ء اپریل |
میتھیو ہیڈن | ![]() |
380 | 622 | 437 | 38 | 11 | زمبابوے | پرتھ | 2003ء اکتوبر |
برائن لارا | ![]() |
375 | 766 | 538 | 45 | 0 | انگلستان | سینٹ جانز | 1994ء اپریل |
مہیلا جے وردھنے | ![]() |
374 | 752 | 572 | 43 | 1 | جنوبی افریقہ | کولمبو | 2006ء جولائی |
گیری سوبرز | ![]() |
365* | 614 | - | 38 | 0 | پاکستان | کنگسٹن | 1958ء فروری |
لین ہٹن | ![]() |
364 | 797 | 847 | 35 | 0 | آسٹریلیا | اوول، لندن | 1938ء اگست |
سنتھ جے سوریا | ![]() |
340 | 799 | 578 | 36 | 2 | بھارت | کولمبو | 1997ء اگست |
حنیف محمد | ![]() |
337 | 970 | - | 24 | 0 | ویسٹ انڈیز | برج ٹاؤن | 1958ء جنوری |
والی ہیمنڈ | ![]() |
336* | 318 | - | 34 | 10 | نیوزی لینڈ | آکلینڈ | 1933ء مارچ |
مارک ٹیلر | ![]() |
334* | 720 | 564 | 32 | 1 | پاکستان | پشاور | 1998ء اکتوبر |
ڈان بریڈمین | ![]() |
334 | 383 | 448 | 46 | 0 | انگلستان | لیڈز | 1930ء جولائی |
گراہم گوچ | ![]() |
333 | 628 | 485 | 43 | 3 | بھارت | لارڈز | 1990ء جولائی |
کرس گیل | ![]() |
333 | 653 | 437 | 34 | 9 | سری لنکا | گال | 2010ء نومبر |
مائیکل کلارک | ![]() |
329* | - | 468 | 39 | 1 | بھارت | سڈنی | 2012ء جنوری |
انضمام الحق | ![]() |
329 | 579 | 436 | 38 | 9 | نیوزی لینڈ | لاہور | 2002ء مئی |
اینڈی سینڈہیم | ![]() |
325 | 600 | 640 | 28 | 0 | ویسٹ انڈیز | کنگسٹن | 1930ء اپریل |
وریندر سہواگ | ![]() |
319 | 530 | 304 | 42 | 5 | جنوبی افریقہ | چنئی | 2008ء مارچ |
کرس گیل | ![]() |
317 | 630 | 483 | 37 | 3 | جنوبی افریقہ | سینٹ جانز | 2005ء اپریل |
یونس خان | ![]() |
313 | 760 | 568 | 27 | 4 | سری لنکا | کراچی | 2009ء فروری |
ہاشم آملہ | ![]() |
311 | 529 | 35 | 0 | انگلستان | اوول | 2012ء جولائی | |
باب سمپسن | ![]() |
311 | 762 | 740 | 23 | 1 | انگلستان | مانچسٹر | 1964ء جولائی |
جان ایڈریخ | ![]() |
310* | 532 | 450 | 52 | 5 | نیوزی لینڈ | لیڈز | 1965ء جولائی |
وریندر سہواگ | ![]() |
309 | 531 | 375 | 39 | 6 | پاکستان | ملتان | 2004ء مارچ |
باب کاؤپر | ![]() |
307 | 727 | 589 | 20 | 0 | انگلستان | ملبورن | 1966ء فروری |
ڈان بریڈمین | ![]() |
304 | 430 | 473 | 43 | 2 | انگلستان | لیڈز | 1934ء جولائی |
لارنس رو | ![]() |
302 | 430 | 430 | 36 | 1 | انگلستان | برج ٹاؤن | 1974ء مارچ |