عمران خان وسیم اکرم حکمت عملی میں تبدیلی اور سعید اجمل کی شمولیت کے خواہاں

0 1,130

دفاعی چیمپئن آسٹریلیا کے خلاف شاندار فتح اور گروپ میں پہلی پوزیشن حاصل کرنے کے باوجود پاکستان کے سابق کپتان عمران خان اور وسیم اکرم سمجھتے ہیں کہ پاکستان کرکٹ ٹیم کی انتظامیہ کو عالمی کپ کے ناک آؤٹ مرحلے میں حکمت عملی میں تبدیلی کرنے کی ضرورت ہے۔

پاکستان نے عالمی کپ ٹورنامنٹس میں آسٹریلیا کے ناقابل شکست رہنے کے طویل سلسلے کو روک دیا ہے تاہم 1992ء کے عالمی کپ فاتح دستے کے دونوں اراکین آسٹریلیا کے خلاف میچ کے لیے کیے جانے والے چند فیصلوں سے مطمئن نظر نہیں آتے۔

عمران خان اور وسیم اکرم کے خیال میں سعید اجمل عبدالرحمن سے بہتر اسپنر ہیں (گیٹی امیجز)
1992ء کی عالمی چیمپئن پاکستانی دستے کے قائد عمران خان نے کوارٹر فائنل میں بیٹنگ آرڈر میں تبدیلی پر زور دیا ہے۔ گو کہ اسد شفیق نے اہم میچ میں ون ڈاؤن پوزیشن پر اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کیا اور 46 رنز بنائے تاہم عمران خان سمجھتے ہیں کہ ٹیم کے سینئر بلے بازوں کو اوپر آنا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ یونس خان اور مصباح الحق کو بیٹنگ آرڈر میں اوپر لانا چاہیے جبکہ شاہد آفریدی کو بھی عبد الرزاق کے بعد بیٹنگ کے لیے میدان میں اترنا چاہیے۔ عمران خان سعید اجمل کی جگہ عبد الرحمن کو ترجیح دینے کے فیصلے سے بھی خوش نہیں ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ محض رنز روکنے کے لیے عبد الرحمن کی شمولیت کی حکمت عملی ان کی سمجھ سے بالا تر ہے۔ ان کی جگہ سعید اجمل کو کھلانا چاہیے کیونکہ وہ وکٹ ٹیکر باؤلر ہے اور یہ بات ذہن میں رکھنی چاہیے کہ جو باؤلر وکٹیں لینے کی صلاحیت رکھتا ہو اس کے سامنے رنز بننے کی رفتار ویسے ہی کم ہو جائے گی۔ صرف رنز روکنے کا کوئی فائدہ نہیں اور یہ سبق پاکستان نیوزی لینڈ کے خلاف میچ میں حاصل کر چکا ہے۔

عمران خان نے آسٹریلیا کے خلاف شاہد آفریدی کی کپتانی کو سراہتے ہوئے کہا کہ انہوں نے ٹیم کی درست انداز میں قیادت کی اور اچھے فیصلے کیے۔ انہوں نے عمر اکمل کو بھی زبردست خراج تحسین پیش کیا اور کہا کہ "ٹورنامنٹ کی کسی ٹیم کے پاس عمر اکمل کی سطح کا کوئی کھلاڑی نہیں ہے، وہ زبردست صلاحیتوں کا حامل کھلاڑی ہے۔"

یاد رہے کہ عمر اکمل نے مذکورہ میچ میں 44 رنز کی قیمتی اننگ کھیلی جس پر انہیں میچ کا بہترین کھلاڑی بھی قرار دیا گیا تھا۔

دوسری جانب وسیم اکرم نے بھی سعید اجمل کی شمولیت کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ وہ اسٹرائیک باؤلر ہے اس لیے ٹیم میں اس کی جگہ بنتی ہے۔ البتہ وہ شاہد آفریدی کی بلے بازی سے مطمئن نظر نہیں آئے جو ایک اہم لمحے پر انتہائی غیر ذمہ دارانہ شاٹ کھیلتے ہوئے آؤٹ ہوئے۔

وسیم نے کہا کہ وہ آفریدی کی بلے بازی کے بارے میں کیا کہیں؟ وہ پچھلے 15 سالوں سے یہی کرتے آ رہے ہیں۔ اس لیے عبد الرزاق کو ان سے پہلے میدان میں بھیجا جانا چاہیے۔ البتہ وسیم کا کہنا ہے کہ آسٹریلیا کے خلاف فتح سے ٹیم کا حوصلہ بہت زیادہ بلند ہوا ہوگا جو کوارٹر فائنل میں ٹیم کے لیے فائدہ مند ہوگا۔