[ریکارڈز] 400 وکٹیں لینے والے گیندبازوں میں نیا اضافہ، ڈیل اسٹین

90ء کی دہائی کے اوائل میں جب جنوبی افریقہ نے پابندی کے خاتمے کے بعد پہلی بار بین الاقوامی کرکٹ میں قدم رکھا تو سب کھلاڑی گویا 'پراسرار بندے' تھے۔ ان کی صلاحیتیں اس وقت کھل کر سامنے آئیں جب 1992ء کے عالمی کپ میں جنوبی افریقہ نے تہلکہ مچا دیا۔ اگر سیمی فائنل میں بارش، اور ایک ناقص قانون، آڑے نہ آتا تو شاید آج پاکستان کی جگہ جنوبی افریقہ کا نام عالمی چیمپئن کے طور پر تاریخ کا حصہ ہوتا۔ اس 'بے رحم' تاریخ سے ہٹ کر دیکھیں تو آغاز ہی میں جنوبی افریقہ نے دو شعبوں میں اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوا لیا تھا، ایک تو جونٹی رہوڈز اور دیگر کھلاڑیوں کی وجہ سے فیلڈنگ میں اور دوسرا ایلن ڈونلڈ کی طوفانی باؤلنگ کی وجہ سے گیندبازی میں۔'بجلی کی کوند' کے نام سے معروف ڈونلڈ نے جنوبی افریقہ کی جدید کرکٹ تاریخ میں ایک ایسی بنیاد ڈالی، جس کی وجہ سے وہ 'پروٹیز' ہمیشہ تیز باؤلنگ میں نمایاں مقام پر رہے۔ آج ڈونلڈ کے جانشیں ڈیل اسٹین نے 400 ٹیسٹ وکٹوں کا سنگ میل عبور کرکے جنوبی افریقہ کی کرکٹ تاریخ میں ایک نئے باب کا اضافہ کیا ہے۔
ڈھاکہ میں جاری بنگلہ دیش اور جنوبی افریقہ کے دوسرے ٹیسٹ سے قبل ڈیل اسٹین کو صرف ایک شکار کی ضرورت تھی اور میچ کے پانچویں اوور ہی میں انہوں نے تمیم اقبال کو پہلی سلپ میں کیچ آؤٹ کرواکے اس منزل کو حاصل کرلیا۔ یوں ڈیل اسٹین مجموعی طور پر 13 ویں اور شان پولاک کے بعد 400 ٹیسٹ وکٹیں حاصل کرنے والے جنوبی افریقہ کے دوسرے گیندباز بن گئے۔
اگر ٹیسٹ مقابلوں کی تعداد کو مدنظر رکھیں تواسٹین نے مرلی دھرن کے بعد سب سے کم ٹیسٹ مقابلوں میں 400 ویں وکٹ حاصل کی۔ سری لنکا کے عظیم اسپن گیندباز نے صرف 72 مقابلوں میں اپنے 400 شکار مکمل کیے تھے اور بعد ازاں 800 ٹیسٹ وکٹیں لینے والے واحدباؤلر بھی بنے۔یعنی وہ سب سے زیادہ ٹیسٹ وکٹیں لینے والے گیندباز ہیں۔ بہرحال، اسٹین نے 80 ٹیسٹ مقابلوں میں 400 ویں وکٹ لی ہے جبکہ نیوزی لینڈ کے رچرڈ ہیڈلی نے بھی اپنے 80 ویں ٹیسٹ میں ہی اس ہندسے کو حاصل کیا تھا۔
اگر گیندوں کے اعتبار سے دیکھا جائے تو ڈیل اسٹین سب سے آگے ہیں۔ انہوں نے صرف 16634 گیندوں پر 400 شکار کیے ہیں اور کم از کم 3600 گیندوں سے رچرڈ ہیڈلی کا ریکارڈ توڑا ہے۔
اسٹین سے قبل سابق جنوبی افریقہ کے کپتان شان پولاک بھی 400 وکٹیں لے چکے ہیں۔ 1995ء سے 2008ء تک جاری اپنے کیریئر میں پولاک نے کل 108 مقابلے کھیلے اور 23.11 کے بہترین اوسط کے ساتھ 421 کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا۔ جبکہ اسٹین نے بہتر اوسط اور بہتر اسٹرائیک ریٹ کے ساتھ کہیں پہلے 400 وکٹیں مکمل کی ہیں۔
ڈیل اسٹین کی ابھی خاصی کرکٹ باقی ہے اور وہ باآسانی جنوبی افریقہ کی جانب سے سب سے زیادہ وکٹیں لینے والے گیندباز بن سکتے ہیں۔
ذیل میں آپ کو سب سے کم ٹیسٹ مقابلوں میں 400 وکٹیں لینے والے گیندبازوں کی فہرست پیش کررہے ہیں۔ جو اسٹین کے ایک اور شاندار ریکارڈ کو ظاہر کرتی ہے۔
سب سے کم ٹیسٹ مقابلوں میں 400 وکٹیں لینے والے گیندباز
گیندباز | ملک | عرصہ | مقابلے | بمقابلہ | بتاریخ | بمقام |
---|---|---|---|---|---|---|
مرلی دھرن | ![]() |
9 سال 137 دن | 72 | ![]() |
جنوری 2002ء | گال |
رچرڈ ہیڈلی | ![]() |
17 سال | 80 | ![]() |
فروری 1990ء | کرائسٹ چرچ |
ڈیل اسٹین | ![]() |
10 سال 225 دن | 80 | ![]() |
جولائی 2015ء | ڈھاکہ |
انیل کمبلے | ![]() |
14 سال 58 دن | 85 | ![]() |
اکتوبر 2004ء | بنگلور |
گلین میک گرا | ![]() |
8 سال 341 دن | 87 | ![]() |
اکتوبر 2002ء | شارجہ |
شین وارن | ![]() |
9 سال 233 دن | 92 | ![]() |
اگست 2001ء | اوول |
وسیم اکرم | ![]() |
15 سال 141 دن | 96 | ![]() |
جون 2000ء | کولمبو |