غیر معروف کھلاڑیوں اور ملکوں کے شاندار ریکارڈز
کرکٹ ریکارڈز کا کھیل ہے، ہر مقابلے میں یہ بنتے اور ٹوٹتے رہتے ہیں، کسی ایک کھلاڑی یا ٹیم کی غیر معمولی کارکردگی، شاندار کاوش اور بہترین حکمت عملی سے ریکارڈ بک میں تبدیلیاں آتی رہتی ہیں۔
عام طور پر اعلیٰ درجے کی ٹیموں اور 'سپر اسٹار' کھلاڑیوں ہی توقع کی جاتی ہے کہ وہ اپنی عمدہ کارکردگی کی بدولت ریکارڈز توڑیں گے لیکن جب کوئی معمولی ٹیم اور غیر معروف کھلاڑی غیر معمولی کارکردگی دکھا کر کوئی ریکارڈ قائم کرتا ہے تو یقیناً یہ ایک حیران کن کارنامہ ہوتا ہے۔
کمزور ٹیموں کے درمیان مقابلے میں قائم شدہ ریکارڈ کی اہمیت پر انگلی اٹھائی جا سکتی ہے لیکن کسی کھلاڑی کی اس بھرپور کوشش اور محنت سے انکار نہیں کیا جا سکتا جو کرکٹ کے نمایاں ریکارڈ قائم کرنے کا سبب بنی ہو۔
آئیے آپ کو کرکٹ کے ایسے پانچ ریکارڈز بتاتے ہیں جو روایتی ممالک کے بجائے چھوٹی ٹیموں کے نسبتاً غیر معروف کھلاڑیوں نے بنائے۔
ایک روزہ میں تمام 10 وکٹیں
نیپال کے تیز گیندباز محبوب عالم نے 25 مئی 2008 کو آئی سی سی ورلڈ کرکٹ لیگ ڈویژن 5 کے ایک مقابلے میں تمام 10 وکٹیں حاصل کر کے ریکارڈ بک میں اپنا نام شامل کروایا۔ وہ ایسی غیر معمولی کارکردگی دکھانے والے واحد کرکٹر بنے۔ محبوب نے یہ منفرد کارنامہ برطانیہ میں کھیلے گئے مقابلے میں موزمبیق کے خلاف انجام دیا۔
نیپال نے پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے حریف کو 238 رنز کا ہدف دیا، جس کا پیچھا کرتے ہوئے موزمبیق کو محبوب عالم کی غضب ناک باؤلنگ کا سامنا کرنا پڑا، جس میں وہ مکمل بے بس دکھائی دیا۔ کوئی حریف کھلاڑی محبوب کا ڈٹ کر مقابلہ نہ کر سکا یہاں تک کہ آخری چار کھلاڑی تو بغیر کوئی رنز بنائے آؤٹ ہوئے۔ محبوب نے 7.5 اوورز میں صرف 12 رنز دے کر 10 وکٹیں حاصل کیں جو ایک روزہ بین الاقوامی کرکٹ کی تاریخ میں واحد موقع ہے کہ کسی گیندباز نے ایک اننگز میں تمام بلے بازوں کو آؤٹ کیا ہو۔
کم عمر ترین کپتان
برمودا کے روڈنی ٹراٹ نے 5 اگست 2008ء کو آئی سی سی ورلڈ ٹی ٹوئٹی کوالیفائرز میں کینیڈا کے خلاف اپنی ٹیم کی قیادت کرتے ہوئے سب سے کم عمر کپتان ہونے کا اعزاز حاصل کیا۔ اس وقت روڈنی کی عمر صرف 20 سال اور 332 دن تھی اور یہ ریکارڈ آج تک قائم کی۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ یہی مقابلہ روڈنی کا آخری میچ بھی تھا کیونکہ اس کے بعد انہوں نے کوئی ٹی ٹوئنٹی نہیں کھیلا۔
معمر ترین سنچورین
متحدہ عرب امارات کے خرم خان ایک روزہ بین الاقوامی کرکٹ میں سنچری بنانے والے معمر ترین کھلاڑی ہیں۔ 30 نومبر 2014ء کو دبئی میں افغانستان کے خلاف کھیلے گئے ایک مقابلے میں خرم نے شاندار 137 رنز بنائے تھے جب ان کی عمر 43 سال اور 162 دن تھی۔ یوں انہوں نے سری لنکا کے 'لیجنڈ' بلے باز سنتھ جے سوریا کا قائم کردہ ریکارڈ توڑ دیا۔ افغانستان کے 280 رنز کے تعاقب میں خرم کی 17 چوکوں اور ایک چھکے پر مشتمل اننگز نے متحدہ عرب امارات کو تاریخی کامیابی دلائی۔
ٹی ٹوئنٹی اننگز میں سب سے زیادہ چھکے
ورلڈ ٹی ٹوئنٹی 2014ء میں نیدرلینڈز نے ناقابل یقین کارکردگی دکھاتے ہوئے ایک ریکارڈ بنایا، آئرلینڈ کے خلاف 189 رنز کا ہدف صرف 13.5 اوورز میں حاصل کرکے۔ ڈچ ٹیم اس وقت شاندار کارکردگی دکھاتی نظر آئی جس کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ میچ کے دوارن ان کے بلے بازوں نے 19 چھکے لگائے جو ٹی ٹوئنٹی تاریخ میں کسی بھی ٹیم کا سب سے زیادہ چھکوں کا ریکارڈ ہے۔ نیدرلینڈز کو ٹورنامنٹ کے سپر 10 مرحلے تک پہنچنے کے لیے یہ بڑا ہدف صرف 14.2 اوورز میں حاصل کرنا ضروری تھا لیکن اس نے تین گیندیں پہلے ہی ناممکن کو ممکن بنا دیا۔
ایک روزہ میں بہترین بیٹنگ اوسط
نیدرلینڈز کے اس باصلاحیت بلے باز نے اپنے بین الاقوامی کیریئر میں ایک ایسا منفرد ریکارڈ قائم کیا ہے، جو سب کو حیرت زدہ کرنے کے لیے کافی تھا۔ یہ بات تو سب جانتے ہی ہیں کہ آسٹریلیا کے سر ڈان بریڈمین طویل طرز کی کرکٹ میں 99.94 کا بیٹنگ اوسط رکھتے ہیں جو ایسا ریکارڈ ہے جس کے قریب قریب بھی کوئی نہیں پھٹک سکا۔ لیکن ایک روزہ میں سب سے بہتر بلے بازی اوسط کس بیٹسمین کے پاس ہے؟ وہ راین ٹین ڈیسکاٹے ہیں جنہوں نے 67 کے اوسط کے ساتھ 33 ایک روزہ مقابلے کھیل رہے ہیں اور یوں ابراہم ڈی ولیئرز، مائیکل بیون، ہاشم آملا اور ویراٹ کوہلی جیسے بلے بازوں کو بھی پیچھے چھوڑ چکے ہیں۔ راین دائیں ہاتھ سے کھیلے والے جارحانہ بلے باز ہیں، وہ ایک روزہ بین الاقوامی کرکٹ میں 1541 رنز بنا چکے ہیں جن میں 5 سنچریاں اور 9 نصف سنچریاں بھی شامل ہیں۔