ڈیوڈ وارنر کی اونچی پرواز

0 1,204

پاک-آسٹریلیا ایک روزہ سیریز کا اختتام ایک اور بدترین شکست کے ساتھ ہوا ہے، جی ہاں! یہ ہار پاکستان ہی نے کھائی ہے جو 370 رنز کے تعاقب میں 312 رنز پر ڈھیر ہوا اور یوں سیریز چار-ایک سے گنوائی۔

آخری ایک روزہ کی خاص بات اس مقابلے میں کئی ریکارڈز قائم ہونا تھا جن میں سب سے اہم آسٹریلیا کے اوپنرز ڈیوڈ وارنر اور ٹریوس ہیڈ کی 284 رنز کی شراکت داری تھی جس نے پاکستان کے ارادوں کو 'بن کھلے ہی مرجھا دیا'۔ جارحانہ بلے بازی کے ماہر ڈیوڈ وارنر نے 179 رنز کی شاندار اننگز کھیلی جو ان کی مسلسل دوسری سنچری تھی۔ وارنر کا ساتھ نوجوان بلے باز ٹریوس ہیڈ نے دیا جنہوں نے 128 رنز بنائے۔ دونوں کی اس یادگار شراکت داری نے آسٹریلیا کے لیے سب سے بڑی اوپننگ شراکت داری کا ریکارڈ تو توڑ دیا لیکن بدقسمتی سے عالمی ریکارڈ نہ توڑ سکی۔ پہلی وکٹ پر سب سے بڑی ساجھے داری سری لنکا کے سنتھ جے سوریا اور اپل تھارنگا نے 2006ء میں انگلستان کے خلاف بنائی تھی۔ دونوں نے 286 رنز بنائے تھے یعنی وارنر-ہیڈ صرف دو رنز کے فرق سے یہاں تک نہیں پہنچ سکے۔

البتہ دونوں آسٹریلیا کے لیے آرون فنچ اور شان مارش کا 246 رنز کا توڑنے میں ضرور کامیاب رہے جو انہوں نے اسکاٹ لینڈ کے خلاف بنایا تھا۔

وارنر آسٹریلیا کے لیے تیسری بڑی انفرادی اننگز بھی کھیل گئے۔ شین واٹسن نے 185 اور میتھیو ہیڈن نے 181 رنز کی اننگز کھیلی تھیں اور اس وقت پہلے اور دوسرے نمبر پر ہیں۔ ایسا لگتا تھا کہ وارنر نہ صرف ان دونوں کا ریکارڈ توڑ دیں گے بلکہ آسٹریلیا کے لیے پہلی ون ڈے سنچری بھی بنا ڈالیں گے لیکن ان کے خواب کو جنید خان کی گیند اور بابر اعظم کے کیچ نے چکناچور کردیا۔

بہرحال، وارنر کی 11 اننگز میں چھ سنچریاں ظاہر کرتی ہیں کہ وہ اس وقت کس شاندار فارم میں ہیں۔ اس لیے نیوزی لینڈ، سری لنکا اور بھارت خبردار ہو جائیں کہ جن کا سامنا وہ جلد کریں گے۔