عظیم آل راؤنڈر اینڈریو سائمنڈز چل بسے

0 628

آسٹریلیا کرکٹ کے لیے 2022ء ایک افسوسناک سال ہے۔ پہلے روڈنی مارش گئے، پھر شین وارن اور اب ماضئ قریب کے زبردست آل راؤنڈر اینڈریو سائمنڈز ایک حادثے میں چل بسے ہیں، صرف 46 سال کی عمر میں۔

اینڈریو سائمنڈز آسٹریلیا کی اس عظیم ٹیم کا حصہ تھے جس نے 2003ء اور 2007ء میں ناقابلِ شکست رہتے ہوئے دو مرتبہ ورلڈ کپ جیتا۔ ہم پاکستانی بھلا ورلڈ کپ 2003ء میں کھیلی گئی اُس اننگز کو کیسے بھول سکتے ہیں، جس نے پاکستان کو میچ سے مکمل طور پر باہر کر دیا تھا۔

پولیس کے مطابق حادثہ کوئنزلینڈ کے قصبے ٹاؤنزویل کے قریب رات 11 بجے پیش آیا، جس میں ان کی گاڑی الٹ گئی تھی۔ اُس وقت سائمنڈز خود گاڑی چلا رہے تھے اور ان کے علاوہ کوئی دوسرا شخص گاڑی میں موجود نہیں تھا۔ حادثے کے بعد سائمنڈز زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسے۔

سائمنڈز کا انٹرنیشنل کیریئر تقریباً 11 سال پر محیط تھا جس کے دوران انہوں نے 26 ٹیسٹ اور 198 ون ڈے انٹرنیشنل میچز کھیلے اور بلاشبہ اپنے وقت میں دنیا کے نمبر ایک آل راؤنڈر تھے۔ نہ صرف بیٹنگ اور باؤلنگ بلکہ فیلڈنگ میں بھی سائمنڈز کا ایک مقام تھا۔

سائمنڈز نے اپنے انٹرنیشنل کیریئر کا پہلا میچ نومبر 1998ء میں پاکستان کے خلاف لاہور کے قذافی اسٹیڈیم میں کھیلا تھا جبکہ ان کا آخری مقابلہ بھی پاکستان کے خلاف ہی تھا، جب 2009ء میں پاک-آسٹریلیا سیریز متحدہ عرب امارات میں کھیلی گئی تھی۔  

انہوں نے 238 انٹرنیشنل میچز کھیلے اور تقریباً 7 ہزار رنز بنائے۔ ٹیسٹ اور ون ڈے دونوں میں ان کا بیٹنگ اوسط تقریباً 40 تھا جبکہ ٹی ٹوئنٹی میں تو یہ 48 سے بھی زیادہ تھا۔ انہوں نے انٹرنیشنل کرکٹ میں 8 سنچریاں اور 42 نصف سنچریاں بنائیں۔ اس کے علاوہ باؤلنگ میں سائمنڈز نے 165 کھلاڑیوں کو شکار کیا اور ساتھ ہی 107 کیچ بھی ان کے ریکارڈز کا حصہ ہیں۔

اینڈریو سائمنڈز کا انٹرنیشنل کیریئر

فارمیٹمیچزرنزبہترین اننگزاوسط10050کیچزوکٹیںبہترین باؤلنگ
ٹیسٹ261462162*40.6121022245/56
ون ڈے198508815639.75630821335/18
ٹی ٹوئنٹی1433785*48.1402382/14

البتہ سائمنڈز کا کیریئر کئی تنازعات کا شکار بھی رہا اور یہی وجہ ہے کہ وہ بہت اونچی اڑان نہیں بھر سکے۔ انہیں نظم و ضبط کی خلاف ورزی پر 2005ء میں پہلی بار ٹیم سے نکالا گیا تھا اور پھر ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ 2009ء میں ان کا اخراج ہوا، بلکہ اس بار تو ان کا سینٹرل کانٹریکٹ تک منسوخ کر دیا گیا اور یوں انٹرنیشنل کیریئر تمام ہو گیا۔ البتہ وہ کچھ عرصہ انڈین پریمیئر لیگ ضرور کھیلے اور پھر 2012ء میں ریٹائر ہو گئے۔