[آج کا دن] ڈیوڈ ملر 'دی کِلر' کی سالگرہ
اگر اُس دن قسمت گرانٹ ایلیٹ کے ساتھ نہ ہوتی، وہ فاتحانہ چھکا نہ لگا پاتے تو آج شاید ہم اُن کو نہیں بلکہ ڈیوڈ ملر کو یاد کر رہے ہوتے، وہ ملر جو 1989ء میں آج ہی کے دن پیدا ہوئے تھے۔
یہ 24 مارچ 2015ء تھا، ورلڈ کپ کا پہلا سیمی فائنل آکلینڈ میں کھیلا جا رہا تھا۔ جنوبی افریقہ کے مقابل تھا نیوزی لینڈ، میدان بھی اُس کا، تماشائی بھی، ہوا بھی، فضا بھی۔
جنوبی افریقہ کا پہلے بلے بازی کا فیصلہ کچھ اچھا ثابت نہیں ہو رہا تھا۔ 39 ویں اوور میں جب فف دو پلیسی آؤٹ ہوئے تو اسکور بورڈ پر محض 217 رنز ہی موجود تھے، ۔ ان میں سے بھی 82 رنز فف کے تھے۔ یہاں ضرورت تھی ایک دھواں دار اننگز کی، ملر میدان میں اترے اور کچھ ہی دیر میں اننگز کا نقشہ بدل چکا تھا۔
ملر نے اُس شام صرف 18 گیندوں پر 49 رنز بنائے۔ وہ محض چار اوورز کریز پر موجود رہے، جن میں 55 رنز کا اضافہ ہوا اور یوں جنوبی افریقہ مقابلے کی دوڑ میں واپس آ گیا۔ 282 رنز ایک بہت اچھا ہدف تھا لیکن وہ دن گرانٹ ایلیٹ کا تھا۔ ان کی 73 گیندوں پر 84 رنز کی فاتحانہ اننگز سب کچھ بہا لے گئی۔ جنوبی افریقہ ایک بار پھر ورلڈ کپ سیمی فائنل ہار چکا تھا۔
لیکن اس ورلڈ کپ میں ڈیوڈ ملر اپنے عروج پر نظر آئے۔ انہوں نے 8 میچز میں تقریباً 65 کے اوسط اور 139 سے زیادہ کے اسٹرائیک ریٹ سے 324 رنز بنائے۔
ملر اب تک 143 ون ڈے انٹرنیشنل کھیل چکے ہیں جن میں اُن کے رنز کی تعداد ساڑھے تین ہزار سے زیادہ ہے جبکہ پانچ سنچریاں اور 17 نصف سنچریاں ریکارڈ پر موجود ہیں۔
ڈیوڈ ملر کا کرکٹ کیریئر
فارمیٹ | میچز | رنز | بہترین اننگز | اوسط | اسٹرائیک ریٹ | 100 | 50 |
---|---|---|---|---|---|---|---|
ون ڈے انٹرنیشنل | 143 | 3503 | 139 | 40.73 | 101.03 | 5 | 17 |
ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل | 96 | 1850 | 101* | 33.03 | 142.19 | 1 | 5 |
فرسٹ کلاس | 63 | 3342 | 177 | 36.32 | 57.80 | 6 | 19 |
لسٹ اے | 245 | 6509 | 139 | 40.93 | 99.58 | 9 | 39 |
ٹی ٹوئنٹی | 378 | 8413 | 120* | 36.57 | 138.87 | 3 | 41 |
البتہ ملر کی وجہ شہرت ہے ٹی ٹوئنٹی کرکٹ، ایسا لگتا ہے وہ بنے ہی اس فارمیٹ کے لیے ہیں۔ وہ جنوبی افریقہ کے لیے سب سے زیادہ ٹی ٹوئنٹی میچز کھیلنے والے کھلاڑی ہیں۔ اننگز کے کسی بھی مرحلے پر جارحانہ بیٹنگ کرنا ہو یا آخر میں دھواں دار بلے بازی کرنا ہو، یہ سب کام ملر خوب جانتے ہیں۔ اِس وقت ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل کی تیز ترین سنچری کا ریکارڈ اسی لیے ملر کے پاس ہے۔ انہوں نے اکتوبر 2017ء میں بنگلہ دیش کے خلاف پوچفیسٹروم کے مقام پر صرف 35 گیندوں پر سنچری بنائی تھی، وہ بھی ناقابلِ شکست۔
ویسے ملر پاکستان سپر لیگ میں پشاور زلمی کی جانب سے بھی ایک سیزن کھیل چکے ہیں جبکہ وہ اُس ورلڈ الیون کا بھی حصہ تھے جس نے 2017ء میں پاکستان کا تاریخی دورہ کیا تھا اور یوں پاکستان میں بین الاقوامی کرکٹ کی واپسی میں اپنا کردار ادا کیا۔
ملر دنیا بھر کی فرنچائز اور دیگر ٹی ٹوئنٹی کرکٹ میں مجموعی طور پر 378 میچز کھیل چکے ہیں۔ جن میں ان کے 8413 رنز ہیں، ساتھ ہی 3 سنچریاں 41 نصف سنچریاں اور تقریباً 139 کے اسٹرائیک ریٹ بھی۔
اس وقت ڈیوڈ ملر بھارت میں ہیں اور ان کی موجودگی پہلے ہی ٹی ٹوئنٹی میں ثابت ہوئی۔ 212 رنز کے ناقابلِ یقین ہدف کے تعاقب میں ملر نے 31 گیندوں پر 64 رنز بنائے اور جنوبی افریقہ کو شاندار کامیابی دلائی۔ ابھی سیریز کے چار مزید مقابلے باقی ہیں، یعنی 'ملر شو' ابھی جاری ہے۔