سوریا کمار چھا گئے، بھارت نے پھر برتری لے لی

0 1,000

نہ ویسٹ انڈیز پچھلے مقابلے والی باؤلنگ دکھا سکا اور نہ ہی بھارت نے وہ غلطیاں دہرائیں۔ یوں تیسرا ٹی ٹوئنٹی بھارت کی واضح فتح کے ساتھ مکمل ہوا، اور وہ سیریز میں ایک مرتبہ پھر برتری بھی حاصل کر چکا ہے۔ اس کامیابی میں اہم ترین کردار سوریا کمار یادَو کا رہا، جن کی 44 گیندوں پر 76 رنز کی اننگز فتح کی بنیاد رکھ گئی۔

بھارت کا دورۂ ویسٹ انڈیز 2022ء - تیسرا ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل

ویسٹ انڈیز بمقابلہ بھارت

‏2 اگست 2022ء

وارنر پارک، باسیتیرے، سینٹ کٹس

بھارت 7 وکٹوں سے جیت گیا

ویسٹ انڈیز164-5
کائل میئرس7350
روومین پاول2314
بھارت باؤلنگامرو
بھوونیشوَر کمار40352
ہاردِک پانڈیا40191

بھارت 🏆165-3
سوریا کمار یادَو7644
رشبھ پنت3326
ویسٹ انڈیز باؤلنگامرو
عقیل حسین40281
جیسن ہولڈر30301

بھارت کو 165 رنز کے تعاقب کرنا تھا، جب ابتدا ہی میں کپتان روہت شرما زخمی ہو گئے۔ اننگز کے دوسرے ہی اوور میں الزاری جوزف کو ایک چھکا اور ایک چوکا لگانے کے بعد انہیں کمر میں تکلیف کا احساس ہوا، جو اتنی زیادہ تھی کہ روہت کو فوراً میدان چھوڑنا پڑا۔ یہاں پر سوریا کمار یادَو اور شریاس آیر کریز پر جم گئے۔ ان کی بدولت بھارت پاور پلے میں 56 رنز بنا چکا تھا یعنی تقریباً اسی مقام پر کھڑا تھا جہاں کچھ دیر قبل ویسٹ انڈیز خود تھا۔

یہاں ویسٹ انڈیز کو اپنے باؤلرز سے ویسی کارکردگی کی ضرورت تھی، جو بھارت کے تجربہ کار باؤلرز دکھا چکے تھے۔ لیکن آج نہ اوبیڈ میک کوئے چلے اور نہ کوئی دوسرا وکٹیں سمیٹ پایا۔

دونوں بلے بازوں کی 86 رنز کی شراکت داری نے میدان تیار کر دیا، اب بھارت کو کون روک سکتا تھا؟ شریاس آیر کی 27 گیندوں پر 24 رنز کی اننگز تو کچھ خاص نہیں تھی، بس وہ ایک اینڈ سے سوریا کمار کا ساتھ دیتے رہے۔ جنہوں نے آج خوب رنز لوٹے۔

بھارت نے بالآخر 19 اوورز میں صرف تین وکٹوں کے نقصان پر ہدف حاصل کر لیا۔ رشبھ پنت نے 26 گیندوں پر ناٹ آؤٹ 35 رنز بنائے اور اسے منزل تک پہنچایا۔

قبل ازیں ویسٹ انڈیز نے بھارت کی دعوت پر پہلے بیٹنگ کی۔ پوری اننگز کائل میئرس کی 50 گیندوں پر 73 رنز کی باری کے گرد کھڑی نظر آئی۔ دوسرے بلے بازوں نے بھی ساتھ دیا لیکن کسی کی اننگز 23 سے آگے نہ بڑھ پائی۔ خاص طور پر برینڈن کنگ اور نکولس پورَن کی اننگز نے ویسٹ انڈیز کی رفتار کو کافی نقصان پہنچایا۔ دونوں نے بالترتیب 20 گیندوں پر 20 اور 23 گیندوں پر 22 رنز بنائے، یعنی 43 گیندوں پر ویسٹ انڈیز کو صرف 42 رنز دیے۔

یہ مرحلہ ویسٹ انڈیز کو بہت مہنگا پڑا۔ گو کہ شمرون ہٹمائر اور روومین پال کی وجہ سے آخری سات اوورز میں 80 رنز بنے لیکن جو بھی ہدف بنا، وہ آخر میں بھارت کو روکنے کے لیے کافی ثابت نہیں ہوا۔

بھارت کی جیت میں ایک اہم حصہ ہاردِک پانڈیا اور روی چندر آشوِن کی باؤلنگ کا بھی رہا۔ دونوں تجربہ کار باؤلرز نے اپنے آٹھ اوورز میں صرف 45 رنز دیے۔ البتہ ناتجربہ آویش خان نے ایک مرتبہ پھر مایوس کن کارکردگی دکھائی۔ ان کے صرف تین اوورز میں ویسٹ انڈیز بلے بازوں نے 47 رنز لوٹے۔ اس میں 19 ویں اوور میں کھائے گئے دو چھکے بھی شامل تھے۔

بہرحال، پانڈیا اور آشوِن نے ویسٹ انڈین اننگز کو جو بریک لگائے، وہ بھارت کے خوب کام آئے۔

اس کامیابی کے ساتھ بھارت سیریز میں ‏2-1 کی برتری لے چکا ہے۔ اب آخری دو ٹی ٹوئنٹی میچز میں سے کوئی ایک مقابلہ بھی بھارت کے لیے کافی ثابت ہوگا۔ یہ دونوں مقابلے امریکی ریاست فلوریڈا میں کھیلے جائیں گے۔