جاندار باؤلنگ، شاندار بیٹنگ، پاکستان سیریز بھی جیت گیا

0 675

پاکستان نے نیدرلینڈز کے خلاف دوسرا ون ڈے با آسانی 7 وکٹوں سے جیت لیا ہے۔ اس کامیابی میں نہ صرف باؤلرز بلکہ مشکل صورت حال میں بلے بازوں کا اہم کردار بھی شامل رہا۔ صرف 11 رنز پر دونوں اوپنرز کے آؤٹ ہو جانے کے بعد بابر اعظم، محمد رضوان اور آغا سلمان تینوں نے نصف سنچریاں بنائیں اور یوں پاکستان کو ‏2-0 سے سیریز جتوا دی۔

پاکستان کا دورۂ نیدرلینڈز 2022ء - دوسرا ون ڈے انٹرنیشنل

نیدرلینڈز بمقابلہ پاکستان

‏18 اگست 2022ء

ہیزلارفیگ، روٹرڈیم، نیدرلینڈز

پاکستان 7 وکٹوں سے جیت گیا

نیدرلینڈز186
بس ڈے لیڈے89120
ٹام کوپر6674
پاکستان باؤلنگامرو
حارث رؤف7.10163
محمد نواز100423

پاکستان 🏆191-3
محمد رضوان69*82
بابر اعظم5765
نیدرلینڈز باؤلنگامرو
ویوین کنگما4.41322
آرین دت80371

اس میچ میں ٹاس نیدرلینڈز نے جیتا اور خود بیٹنگ کرنے کا فیصلہ کیا۔ یہ فیصلہ کتنا بھیانک تھا؟ اس کا اندازہ کچھ ہی دیر میں ہو گیا۔ مسلسل تین اوورز میں وکرم جیت سنگھ، میکس او ڈاؤڈ اور ویزلی باریسی کی وکٹیں گریں۔ یہ نسیم شاہ اور حارث رؤف کی طوفانی گیندوں کی تاب نہ لاتے ہوئے ابتدا ہی میں وکٹیں دے گئے اور نیدرلینڈز صرف 8 رنز پر ان تینوں وکٹوں سے محروم ہو چکا تھا۔ اگر پاکستان بس ڈے لیڈے کا کیچ نہ چھوڑتا اور ٹام کوپر کی وکٹ پر نسیم شاہ کی گیند نو-بال نہ ہوتی تو شاید صورت حال ہی کچھ اور ہوتی۔ کیونکہ یہی دو بلے باز تھے جنہوں نے چوتھی وکٹ پر 109 رنز کی شراکت کی۔ ٹام کوپر 74 گیندوں پر 66 رنز بنا گئے جبکہ بس ڈے لیڈے تو آخر تک کریز پر موجود رہے اور 186 رنز پر گرنے والی آخری وکٹ بنے۔ انہوں نے 120 گیندوں پر 89 رنز بنائے۔

پاکستان کی جانب سے حارث رؤف اور محمد نواز نے تین، تین کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا جبکہ دو وکٹیں نسیم شاہ کو ملیں۔

‏187 رنز کے تعاقب میں پاکستان کی بیٹنگ کا آغاز بھی بہت ہی مایوس کن تھا۔ پچھلے میچ میں سنچری داغنے والے فخر زمان صرف 3 رنز پر وکٹ دے گئے اور اسی اوور میں امام الحق نے بھی ایک اور ناکامی کا منہ دیکھا۔ دونوں ویوین کنگما کی باؤلنگ پر آؤٹ ہوئے اور پاکستان محض 11 رنز پر اوپنرز سے محروم ہو چکا تھا۔

یہاں پر بابر اعظم اور محمد رضوان نے معاملات کو اپنے ہاتھوں میں لے لیا۔ دونوں نے چوتھی وکٹ پر 88 رنز کا اضافہ کر کے اسکور کو 99 تک پہنچا دیا۔ بابر اعظم نے زیادہ کھل کر کھیلا۔ 65 گیندوں پر 57 رنز کی اننگز اس وقت ختم ہوئی جب وہ اپنی اننگز کا پہلا چھکا لگانے کی کوشش کر رہے تھے۔

دوسرے اینڈ سے رضوان آخر تک جمے رہے۔ ان پر کافی عرصے سے کوئی بڑی اننگز ادھار تھی اور آج انہوں نے 82 گیندوں پر 69 رنز بنا کر یہ قرض چکا دیا۔ انہیں 18 رنز پر اس وقت نئی زندگی ملی تھی، جب انہیں اسٹمپڈ کرنے کا ایک آسان موقع ضائع ہو گیا تھا۔ بہرحال، اس اننگز میں انہوں نے اپنے 1,000 ون ڈے انٹرنیشنل رنز بھی مکمل کیے۔

پاکستانی اننگز میں اصل رنگ بھرے آغا سلمان نے۔ دن کے ابتدائی لمحات میں سلپ میں کیچ چھوڑنے کا ازالہ انہوں نے بیٹنگ میں کیا۔ وہ آتے ہی ڈچ باؤلرز پر پل پڑے اور صرف 35 گیندوں پر 50 رنز بنا کر ناٹ آؤٹ میدان سے واپس آئے۔

آغا سلمان کی اس پہلی ون ڈے سنچری کی کہانی بھی بڑی دلچسپ ہے۔ جب 33 واں اوور شروع ہوا تو پاکستان کو صرف 12 رنز کی ضرورت تھی اور سلمان 31 گیندوں پر 34 رنز کے ساتھ کھیل رہے تھے۔ تب انہوں نے دو چوکے لگانے کے بعد ایک چھکے کے ساتھ میچ کا بھی خاتمہ کیا اور اپنی نصف سنچری بھی مکمل کی۔

رضوان اور سلمان کے مابین 68 گیندوں پر 92 رنز کی پارٹنرشپ رہی۔ دونوں نے آخری پانچ اوورز میں لگ بھگ 50 رنز کا اضافہ کیا۔

آخر میں حیران کن طور پر محمد نواز کو میچ کے بہترین کھلاڑی کا اعزاز دیا گیا۔ جنہوں نے ٹام کوپر اور حریف کپتان اسکاٹ ایڈورڈز سمیت تین کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا تھا۔

بہرحال، پاکستان تیسرے اور آخری ون ڈے سے پہلے ہی سیریز ‏2-0 سے جیت چکا ہے۔ دیکھتے ہیں نیدرلینڈز آخری میچ میں کلین سوئپ سے بچ پایا ہے یا نہیں۔