کوہلی نے رامپال کو گہنا دیا، بھارت کو سیریز میں 2-0 کی برتری حاصل

0 1,029

روی رامپال کی ریکارڈ ساز اننگز بھی بھارت کو فتح کے حصول سے نہ روک پائی جس نے ویرات کوہلی کی عمدہ سنچری اننگز اور گزشتہ مقابلے کے ہیرو روہیت شرما کے ناقابل شکست 90 رنز کی بدولت دوسرے ایک روزہ بین الاقوامی مقابلے میں بھی 5 وکٹوں سے میدان مار لیا اور میزبان ہندوستان کو غرب الہند کے خلاف سیریز میں 2-0 کی برتری دلا دی۔

وشاکھاپٹنم کے راج شیکھر ریڈی اسٹیڈیم میں ایک سال بعد ہونے والے مقابلے میں تماشائیوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ یہ بھارت کے ان بدنصیب میدانوں میں سے ایک تھا جسے عالمی کپ 2011ء کے دوران کسی مقابلے کی میزبانی نہیں بخشی گئی تھی، اس لیے عرصہ دراز کے بعد ہونے والا مقابلہ کثیر تعداد میں تماشائیوں کو میدان میں لانے کاسبب بنا، جنہوں نے بھارت کی فتح کا بھرپور لطف اٹھایا۔

ویرات کوہلی نے ایک روزہ کیریئر کی 8 ویں سنچری 113 گیندوں پر مکمل کی اور بھارت کی فتح میں کلیدی کردار ادا کیا (تصویر: AFP)
ویرات کوہلی نے ایک روزہ کیریئر کی 8 ویں سنچری 113 گیندوں پر مکمل کی اور بھارت کی فتح میں کلیدی کردار ادا کیا (تصویر: AFP)

مہندر سنگھ دھونی کی عدم موجودگی میں ٹیم انڈیا کی قیادت کرنے والے وریندر سہواگ نے ٹاس جیت کر ویسٹ انڈیز کو بلے بازی کی دعوت دی اور ان کا یہ فیصلہ بالکل درست ثابت ہوا اور بھارتی گیند بازوں نے ابتداء ہی سے کنڈیشنز کا بھرپور فائدہ اٹھاتے ہوئے مقابلے کو اپنی گرفت میں کر لیا۔ خصوصا تیز گیند بازوں ونے کماراور امیش یادیو نے تو ویسٹ انڈین ٹاپ اور مڈل آرڈر کی ایسی درگت بنائی کہ 63 کے مجموعے تک پہنچتے پہنچتے آدھی ٹیم اور 170 تک 9 کھلاڑی میدان بدر ہو چکے تھے۔ اگر اوپنر لینڈل سیمنز 78 رنز او ر بعد ازاں روی رامپال 86 رنز کی ریکارڈ اننگز نہ کھیلتے تو ویسٹ انڈیز 150 کےمجموعےتک بھی نہ پہنچ پاتا تاہم ان دونوں کی ریکارڈ ساز شراکت نے غرب الہند کو 269 کے مجموعے تک پہنچا دیا۔ بحیثیت مجموعی ویسٹ انڈیز کے اہم بلے بازوں نے انتہائی ناقص کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔ ایڈین بارتھ اور ڈینزا ہیاٹ صفر، دنیش رامدین اور کپتان ڈیرن سیمی 2،2 اور مارلون سیموئلز محض 4 رنز بنا کر پویلین لوٹے جبکہ ان فارم ڈیرن براوو نے صرف 13 رنز بنائے۔ کیرون پولارڈ نے وقت کے تقاضے کے باوجود روایتی تیز رفتار اننگز کھیلی اور 35 رنز بنانے کے بعد امپائر کے ایک ناقص فیصلے کا نشانہ بنے۔

البتہ ویسٹ انڈین اننگز کی سب سے اہم بات آخری وکٹ پر بلے بازوں رامپال اور کیمار روچ کی 99 رنز کی ناقابل شکست شراکت داری تھی، جس میں روی رامپال نے جس عمدگی سے بھارتی گیند بازوں کا مقابلہ کیا وہ ویسٹ انڈین ٹاپ آرڈر کے لیے شرم کا مقام تھا۔ رامپال نے 6 بلند و بالا چھکوں اور اتنے ہی چوکوں کی مدد سے محض 66 گیندوں پر 86 رنز کی ناقابل شکست اننگز کھیلی۔ انہوں نے اننگز کی آخری گیند پر بھی چھکا رسید کیا تاہم یہ یادگار اننگز میں ادھورا کام تھا کیونکہ اصل ہدف بھارت کو اس اسکور تک پہنچنے سے روکنا تھا جس میں ویسٹ انڈیز بالآخر ناکام ہوا۔ آخری وکٹ پر کیمار روچ نے 24 رنز بنا کر اپنے ساتھی کی بھرپور مدد کی اور ویسٹ انڈیز کو ایک باعزت مجموعے تک پہنچایا۔

بھارت کی جانب سے امیش یادیو نے 3، ونے کمار اور رویند جدیجا نے 2،2 اور روی چندر آشون نے مقررہ 10 اوورز میں 74 رنز دے کر محض ایک وکٹ حاصل کی۔

جواب میں 270 رنز کے تعاقب میں 3 وکٹیں گنوانے کے بعد ویرات کوہلی اور روہیت شرما کے درمیان چوتھی وکٹ پر 163 رنز کی شراکت داری نے ویسٹ انڈیز کا پتہ صاف کر دیا۔ گو کہ ویرات کو چند زندگیاں بھی ملیں لیکن مجموعی طور پر انہوں نے بہت عمدہ اننگز کھیلی جس میں 14 مرتبہ انہوں نے گیند کو باؤنڈری کی راہ دکھائی اور 123 گیندوں پر 117 رنز بنانے کے بعد اس وقت پویلین لوٹے جب بھارت کو فتح کے لیے محض 23 رنز درکار تھے۔ یہ ویرات کے کیریئر کی آٹھویں سنچری تھی اور اب وہ محض 71 ایک روزہ مقابلوں میں 46.38 کے شاندار اوسط سے 2737 رنز بنا چکے ہیں۔ دوسرے اینڈ پر گزشتہ میچ کے ہیرو روہیت شرما نے اپنی عمدہ کارکردگی کے تسلسل کو برقرار رکھا اور ہدف کے حصول نے انہیں ایک روزہ بین الاقوامی کیریئر کی تیسری سنچری سے محروم کر دیا۔ انہوں نے 98 گیندوں پر 2 چھکوں اور 7 چوکوں کی مدد سے 90 رنز بنائے اور ناقابل شکست رہے۔

بلے بازی کے بعد گیند بازی میں بھی روی رامپال اور کیمار روچ ویسٹ انڈیز کی سب سے کامیاب جوڑی رہے جنہوں نے دو، دو وکٹیں حاصل کیں جبکہ ایک وکٹ مارلون سیموئلز کو ملی۔

ویرات کوہلی کو شاندار سنچری پر میچ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا۔

سیریز کا تیسرا معرکہ 5 دسمبر کو احمد آباد، گجرات میں کھیلا جائے گا، جہاں سیریز بچانے کے لیے ویسٹ انڈیز کو لازما فتح حاصل کرنا ہوگی۔

بھارت بمقابلہ ویسٹ انڈیز: دوسرا ایک روزہ بین الاقوامی مقابلہ

بتاریخ: 2 دسمبر 2011ء

بمقام: راج شیکھر ریڈی اسٹیڈیم، وشاکھاپٹنم، بھارت

نتیجہ: بھارت 5 وکٹوں سے کامیاب

میچ کے بہترین کھلاڑی: ویرات کوہلی (بھارت)

ویسٹ انڈیز رنز گیندیں چوکے چھکے
لینڈل سیمنز رن آؤٹ 78 102 8 1
ایڈرین بارتھ ک پٹیل ب یادیو 0 8 0 0
مارلون سیموئلز ک رائنا ب یادیو 4 8 0 0
ڈیرن براوو ک آشون ب ونے کمار 13 17 2 0
ڈینزا ہیاٹ ک پٹیل ب ونے کمار 0 2 0 0
دنیش رامدین ک جدیجا ب یادیو 2 11 0 0
کیرون پولارڈ ک پٹیل ب آشون 35 30 3 2
ڈیرن سیمی ایل بی ڈبلیو ب جدیجا 2 8 0 0
آندرے رسل ب جدیجا 11 13 2 0
روی رامپال ناٹ آؤٹ 86 66 6 6
کیمار روچ ناٹ آؤٹ 24 36 3 0
فاضل رنز ل ب 6، و 7، ن ب 1 14
مجموعہ 50 اوورز میں 9 وکٹوں کے نقصان پر 269

 

بھارت (گیند بازی) اوورز میڈن رنز وکٹیں
ونے کمار 10 2 43 2
امیش یادیو 10 0 38 3
ورون آرون 10 0 66 0
رویندر جدیجا 9 2 39 2
روی چندر آشون 10 0 74 1
سریش رائنا 1 0 3 0

 

بھارتہدف: 270 رنز رنز گیندیں چوکے چھکے
پارتھیو پٹیل ک سیمی ب روچ 2 6 0 0
وریندر سہواگ ک رسل ب سیموئلز 26 35 3 0
گوتم گمبھیر ک بارتھ ب رامپال 12 18 2 0
ویرات کوہلی ک رامدین ب رامپال 117 123 14 0
روہیت شرما ناٹ آؤٹ 90 98 7 2
سریش رائنا ک رامدین ب روچ 0 1 0 0
رویندر جدیجا ناٹ آؤٹ 9 8 1 0
فاضل رنز ل ب 4، و 10 14
مجموعہ 48.1 اوورز میں 5 وکٹوں کے نقصان پر 270

 

ویسٹ انڈیز (گیند بازی) اوورز میڈن رنز وکٹیں
روی رامپال 10 1 62 2
کیمار روچ 10 0 40 2
آندرے رسل 8.1 0 60 0
ڈیرن سیمی 4 0 30 0
مارلون سیموئلز 10 1 40 1
کیرون پولارڈ 3 0 22 0
مارلون سیموئلز 3 0 12 0