کیا کوہلی 100 ویں ٹیسٹ میں سنچری بنا پائیں گے؟

0 905

بھارت کے مشہور بلے باز ویراٹ کوہلی اپنا 100 واں ٹیسٹ کھیل رہے ہیں، جس کی پہلی اننگز میں وہ 45 رنز پر ہی آؤٹ ہو گئے یعنی اُن کا ٹیسٹ سنچری کا انتظار مزید طویل ہو گیا ہے۔

اب کوہلی کی آخری ٹیسٹ سنچری کو تقریباً ڈھائی سال گزر چکے ہیں۔ انہوں نے تقریباً ڈھائی سال پہلے بنگلہ دیش کے خلاف کلکتہ ٹیسٹ میں 136 رنز کی اننگز کھیلی تھی۔ جس کے بعد اب تک 28 اننگز میں وہ ایک بار بھی تہرے ہندسے میں داخل نہیں ہوئے۔ اس لیے ان پر ایک بڑی اننگز اُدھار ہے اور اس کو اتارنے کا 100 ویں ٹیسٹ سے بہتر کوئی موقع نہیں ہو سکتا۔

اگر کوہلی موہالی ٹیسٹ کی دوسری اننگز یہ کارنامہ انجام دینے میں کامیاب ہو جاتے ہیں تو اُن کا نام ایسے بلے بازوں کی فہرست میں آ جائے گا جنہوں نے اپنے 100 ویں ٹیسٹ میں 100 بنائے۔

کرکٹ کی تاریخ میں صرف 9 کھلاڑی ایسے ہیں جنہوں نے یہ انوکھا کارنامہ انجام دیا ہے۔ جن میں پہلا نام انگلینڈ کے کولن کاؤڈری کا ہے۔ انگلش کپتان نے جولائی 1968ء میں آسٹریلیا کے خلاف اپنا 100 واں ٹیسٹ کھیلا تھا، جس کی پہلی ہی اننگز میں انہوں نے 104 رنز بنا کر نئی تاریخ رقم کی تھی۔

کاؤڈری کے بعد 21 سال تک کوئی دوسرا بلے باز اس ریکارڈ میں اُن کا شریک نہیں بن سکا۔ یہاں تک کہ 1989ء میں بھارت کے خلاف لاہور ٹیسٹ میں جاوید میانداد نے ایسا کر دکھایا۔ سنجے مانجریکر کی ڈبل سنچری کی بدولت بھارت نے پہلے کھیلتے ہوئے 509 رنز بنائے تھے، جس کے جواب میں پاکستان نے جاوید میانداد کے 145 اور شعیب محمد کی یادگار ڈبل سنچری کی مدد سے 699 رنز بنا ڈالے تھے۔ یہ ٹیسٹ بھی کسی نتیجے تک نہیں پہنچا تھا، بالکل ویسے ہی جیسے سیریز کے تمام ٹیسٹ بے نتیجہ رہے تھے۔

بہرحال، ان کے بعد بھی یہ سنگِ میل چند ہی کھلاڑی عبور کر سکے۔ ویسٹ انڈیز کے عظیم گورڈن گرینج، انگلینڈ کے ایلک اسٹیورٹ، پاکستان ہی کے انضمام الحق اور جنوبی افریقہ کے گریم اسمتھ اور ہاشم آملہ نے بھی یہی کارنامہ دہرایا۔ لیکن جنہوں نے ان سے بھی منفرد کارنامہ انجام دیا، وہ رکی پونٹنگ اور جو روٹ ہیں۔

پہلا نام آسٹریلیا کے کپتان رکی پونٹنگ کا ہے۔ انہوں نے جنوری 2006ء میں اپنے 100 واں ٹیسٹ جنوبی افریقہ کے خلاف کھیلا تھا۔ سڈنی ٹیسٹ کی پہلی اننگز میں پونٹنگ نے 120 اور دوسری اننگز میں 143 رنز کی فاتحانہ باری کھیلی تھی، یعنی دونوں اننگز میں سنچریاں بنا گئے۔ وہ تاریخ کے واحد بیٹسمین ہیں کہ جنہوں نے اپنے 100 ویں ٹیسٹ کی دونوں اننگز میں سنچریاں بنائیں۔

انگلینڈ کے کپتان جو روٹ نے پچھلے سال فروری میں اپنا 100 واں ٹیسٹ کھیلا تھا۔ بھارت کے خلاف چنئی میں انہوں نے پہلی اننگز میں 218 رنز کی باری کھیلی اور یوں 100 ویں ٹیسٹ میں ڈبل سنچری بنانے والے پہلے بیٹسمین بن گئے۔

‏100 ویں ٹیسٹ میں سنچری بنانے والے بلے باز

بمقابلہ رنز بمقام بتاریخ
کولن کاؤڈری انگلینڈ 104 برمنگھم جولائی 1968ء
جاوید میانداد پاکستان 145 لاہور دسمبر 1989ء
گورڈن گرینج ویسٹ انڈیز 149 سینٹ جانز اپریل 1990ء
ایلک اسٹیورٹ انگلینڈ 105 مانچسٹر اگست 2000ء
انضمام الحق پاکستان 184 بنگلور مارچ 2005ء
رکی پونٹنگ آسٹریلیا 120 سڈنی جنوری 2006ء
رکی پونٹنگ آسٹریلیا 143* سڈنی جنوری 2006ء
گریم اسمتھ جنوبی افریقہ 131 اوول، لندن جولائی 2012ء
ہاشم آملا جنوبی افریقہ 134 جوہانسبرگ جنوری 2017ء
جو روٹ انگلینڈ 218 چنئی فروری 2021ء