اسلام آباد نمبر ایک، کوئٹہ کو مسلسل دوسری شکست

0 1,022

ابتدائی تین مقابلوں میں ایک کامیابی اور پھر لاہور قلندرز کے خلاف بمشکل سپر اوور میں جیت ملنے کے بعد آخر کس نے سوچا تھا کہ اسلام آباد نمبر ایک بن جائے گا؟ کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے خلاف ایک شاندار جیت کے ذریعے اسلام آباد یونائیٹڈ نے سیزن میں مسلسل چھٹی کامیابی حاصل کی ہے اور اپنی نمبر ایک پوزیشن سے یقینی بنا لیا ہے کہ وہ دبئی میں ہونے والے کوالیفائر کھیلے گا۔

شارجہ میں ہونے والے اس مقابلے میں اسلام آباد کے باؤلرز بھی خوب چلے اور بلّے باز بھی جبکہ کوئٹہ کے بیٹسمین ابتدائی دھچکوں کے بعد سنبھل نہیں سکے اور عالم یہ تھا کہ ان کے جانے مانے غیر ملکی بیٹسمین بھی ایک کے بعد آؤٹ ہوتے چلے گئے۔ جیسا کہ سب سے پہلے سمیت پٹیل نے شین واٹسن کو آؤٹ کیا اور پھر گھٹتے ہوئے رن ریٹ کا دباؤ برداشت نہ کرنے والے جیسن روئے کی باری آئی جو عماد بٹ کو اپنی وکٹ دے گئی۔ جو کسر رہ گئی تھی وہ کیون پیٹرسن کے آؤٹ ہونے سے پوری ہوگئی جو فہیم اشرف کی گیند پر وکٹوں کے پیچھے کیچ دے کر چلتے بنے۔ واٹسن اور 'کے پی' کے دہرے ہندسے میں پہنچنے سے بھی پہلے آؤٹ ہونے سے کوئٹہ کو ایسا دھچکا پہنچا کہ وہ آخر تک سنبھل نہیں پایا۔ واحد مزاحمت کپتان سرفراز احمد نے کی جنہوں نے 30 گیندوں پر 43 رنز بنائے۔ ان کے علاوہ کوئی بلے باز 28 رنز سے آگے نہیں جا سکا۔ یہاں تک کہ رائلی روسو بھی صرف 16 رنز بنا پائے۔ یعنی جو حال دن کے پہلے مقابلے میں کراچی کے غیر ملکی بلّے بازوں کا تھا، وہی کہانی کوئٹہ کے کھلاڑیوں کی رہی۔

کوئٹہ مقررہ 20 اوورز میں 7 وکٹوں پر 147 رنز بنا پایا جو اس وکٹ پر اسلام آباد کو روکنے کے لیے کافی نہیں تھے۔ ویسے اسی وکٹ پر اسلام آبادی باؤلرز نے بہت عمدہ کارکردگی دکھائی جیسا کہ فہیم اشرف تین کھلاڑیوں کو آؤٹ کرکے سیزن میں سب سے زیادہ وکٹیں لینے والے باؤلر بن گئے۔ عماد بٹ نے بھی دو کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا جبکہ ایک، ایک وکٹ حسین طلعت اور سمیت پٹیل کو بھی ملی۔

جواب میں گو کہ اسلام آباد کو ابتداء ہی میں لیوک رونکی کی اہم وکٹ گنوانا پڑی، جو راحت علی کی گیند کو وکٹوں میں کھیل بیٹھے، لیکن جے پی دومنی ایک مرتبہ پھر چل پڑے۔ سیزن میں 43 اور 73 رنز کی دو شاندار ناٹ آؤٹ اننگز کھیلنے والے دومنی کی پیشرفت کوئٹہ کے کسی باؤلر سے نہ رک پائی، یہاں تک کہ انہوں نے ایک اور نصف سنچری بنا لی۔ دومنی 47 گیندوں پر 54 رنز بنانے کے بعد اس وقت آؤٹ ہوئے جب ہدف صرف 19 رنزکے فاصلے پر تھا۔ دوسرے اینڈ سے آنے والے بلے بازاپنا حصہ ڈالتے رہے، وہ بھی اس طرح کہ کپتان مصباح الحق کو میدان میں اترنا ہی نہیں پڑا اور اسلام آباد 19 ویں اوور میں مقابلہ جیت گیا۔ حسین طلعت نے 17 گیندوں پر 28 اور آصف علی نے 7 گیندوں پر 18 رنز کی ناٹ آؤٹ اننگز کھیلیں۔

ہو سکتا ہے یہ مقابلہ کیون پیٹرسن کا آخری کرکٹ میچ ہو۔ "کے پی" نے پہلے اعلان کیا تھا کہ وہ پاکستان سپر لیگ IIIکے بعد کرکٹ کو خیرباد کہہ دیں گے۔ گو کہ کوئٹہ اب تک پوائنٹس ٹیبل پر دوسرے نمبر پر ہے لیکن راؤنڈ مرحلے کے آخری روز دونوں مقابلوں کے نتائج کے بعد ہو سکتا ہے کہ کوئٹہ تیسرے یا چوتھے نمبر پر چلا جائے یعنی اسے ایلی منیٹرز کھیلنا پڑیں گے جو لاہور میں ہوں گے۔ پیٹرسن نے پی ایس ایل کھیلنے کے لیے پاکستان نہ آنے کا اعلان بھی کردیا تھا یہی وجہ ہے کہ اگر کوئٹہ ٹاپ 2 میں نہ آیا تو اسلام آباد کے خلاف میچ ہی ان کا آخری مقابلہ ثابت ہوگا۔ ویسے کیون پیٹرسن اس بار ناکام دکھائی دیے کیونکہ آٹھ مقابلوں میں صرف 153 رنز بنائے اور 48 اور 52 رنز کی دو اننگز کے علاوہ ان کا جادو چلتا ہوا نظر نہیں آیا۔

کوئٹہ کی نظریں اب آخری روز ہونے والے پشاور-لاہور اور اسلام آباد-کراچی مقابلوں پر ہوں گی، جن کے نتائج طے کریں گے کہ پوائنٹس ٹیبل پر کون سی ٹیم کس پوزیشن پر آئے گی۔