پنڈی ٹیسٹ: تاریخی مقابلہ بے جان بن گیا

0 1,000

راولپنڈی میں کھیلے گئے پاک-آسٹریلیا سیریز کے پہلے ٹیسٹ کو ایک تاریخی اہمیت حاصل تھی۔ یہ 24 سال بعد پاک سرزمین پر کھیلا گیا پہلا پاک-آسٹریلیا ٹیسٹ تھا لیکن اس کے لیے جو پچ بنائی گئی، اس میں زندگی کی کوئی رمق نظر نہیں آئی۔ بیزاری کی انتہا کو پہنچنے کے بعد بالآخر یہ ٹیسٹ کسی نتیجے تک پہنچے بغیر ختم ہو گیا۔

نعمان علی کی شاندار باؤلنگ کے سامنے آسٹریلیا کی پہلی اننگز میں 459 رنز پر ختم ہوئی۔ جس کے بعد آسٹریلیا کے باؤلرز کا امتحان پھر شروع ہو گیا۔ دن بھر کی دوڑ دھوپ اور 9 باؤلرز آزمانے کے باوجود آسٹریلیا کے باؤلرز کسی ایک پاکستانی بلے باز کو آؤٹ نہیں کر پائے۔

پچ کا یہ حال تھا کہ اس میں آخری دن بھی آسٹریلیا کے باؤلرز کو کوئی مدد نہیں ملی اور پاکستانی اوپنرز عبد اللہ شفیق اور امام الحق نے بھرپور بیٹنگ پریکٹس کی اور بغیر کسی وکٹ کے نقصان کے 252 رنز بنا لیے۔ یہ آسٹریلیا کے خلاف کسی بھی پاکستانی اوپننگ جوڑی کی سب سے بڑی شراکت داری تھی۔ پھر امام الحق کی دوسری اننگز میں بھی سنچری نے ریکارڈ بُک میں نیا اضافہ کیا۔ وہ ایک ہی ٹیسٹ کی دونوں اننگز میں سنچریاں بنانے والے دسویں پاکستانی بلے باز بنے۔

پہلی اننگز میں پاکستان کے صرف 4 وکٹوں کے نقصان پر 476 رنز کے بعد آسٹریلیا نے 459 رنز بنائے۔ دونوں اننگز میں فرق صرف اتنا تھا کہ آسٹریلیا آل آؤٹ ہوا۔ اس کے بعد پاکستانی اوپننگ بلے بازوں کی ریکارڈ شراکت داری رہی جو آسٹریلیا کی جانب سے 9 باؤلرز آزمانے کے باوجود نہیں ٹوٹی۔

یہ سب چھوٹے موٹے ریکارڈز بھی راولپنڈی ٹیسٹ کو یادگار تو نہیں بنا سکے لیکن دیکھا جائے تو مجموعی طور پر پاکستان کی کارکردگی آسٹریلیا سے کہیں بہتر تھی۔ پاکستانی باؤلرز نے ایک مردہ وکٹ پر آسٹریلیا کے بلے بازوں کو آؤٹ کیا اور خود بھی دو اننگز میں صرف 4 وکٹیں دے کر 728 رنز بنائے۔

لیکن یہ ٹیسٹ کرکٹ کے لیے اچھا نہیں ہے۔ یہ سال کا پہلا ٹیسٹ ہے جو اس بُری طرح ڈرا ہوا ہے کہ 70ء کی دہائی اور اس سے پہلے کا زمانہ یاد آ گیا، جب پانچ، پانچ ٹیسٹ میچز کی سیریز کے تمام مقابلے بھی ڈرا ہو جاتے تھے۔

بہرحال، اب سب کی نظریں کراچی پر ہیں کہ جہاں ہفتہ 12 مارچ سے دوسرا ٹیسٹ شروع ہوگا۔ اس سے پہلے پاکستان کے لیے خوش خبری یہ ہے کہ حسن علی، فہیم اشرف اور حارث رؤف ٹیم میں واپس آ چکے ہیں۔ ان میں سے کون شامل کیا جائے گا اور موجودہ دستے میں سے کون باہر ہوگا؟ یہ تو وقت ہی بتائے گا لیکن اِس وقت ٹیم سلیکشن سے زیادہ اہمیت اس بات کی ہے کہ نیشنل اسٹیڈیم کی پچ کیسی ہوگی؟ آپ کا کیا خیال ہے؟

پاکستان بمقابلہ آسٹریلیا

پہلا ٹیسٹ، خلاصہ

‏4-8 مارچ 2022ء

راولپنڈی کرکٹ اسٹیڈیم، راولپنڈی، پاکستان

نتیجہ: میچ بغیر کسی نتیجے تک پہنچے ختم ہوا

میچ کے بہترین کھلاڑی: امام الحق

پاکستان (پہلی اننگز)476/4 ڈ
اظہر علی185 رنز361 گیندیں
امام الحق157 رنز358 گیندیں
آسٹریلیا (باؤلنگ)امرو
مارنس لبوشین120531
پیٹ کمنز285621
آسٹریلیا (پہلی اننگز)459/10
عثمان خواجہ 97 رنز159 گیندیں
مارنس لبوشین90 رنز158 گیندیں
پاکستان (باؤلنگ)امرو
نعمان علی38.191076
شاہین آفریدی305882
پاکستان (دوسری اننگز)252/0
عبد اللہ شفیق136 رنز242 گیندیں
امام الحق111 رنز223 گیندیں
آسٹریلیا (باؤلنگ)امرو
جوش ہیزل وُڈ5080
نیتھن لائن265750