ویسٹ انڈیز جائنٹ کِلر بن گیا! انگلینڈ کو بھی شکست

0 1,001

ویسٹ انڈیز نے میزبان نیوزی لینڈ کے بعد دفاعی چیمپیئن انگلینڈ کو بھی شکست دے دی ہے۔ ایک سنسنی خیز مقابلے کے بعد دو قیمتی پوائنٹس حاصل کر کے وہ ٹیبل پر دوسری پوزیشن حاصل کرنے میں کامیاب ہو گیا ہے۔

ڈنیڈن میں کھیلے گئے اس میچ میں ویسٹ انڈیز نے بیٹنگ کرتے ہوئے 225 رنز بنائے تھے۔ وکٹ کیپر شیمین کیمبل کے 66 اور چیڈین نیشن کے 49 رنز سب سے نمایاں رہے۔ ویسٹ انڈیز نے آغاز تو اچھا لیا تھا، 20 اوورز میں 81 رنز کی اوپننگ پارٹنرشپ ہوئی لیکن اس کے بعد انگلینڈ کی سوفی ایکلیسٹن نے ویسٹ انڈین بیٹنگ لائن کو بڑا نقصان پہنچایا۔ انہوں نے ہیلی میتھیوز، کپتان اسٹیفنی ٹیلر اور پھر کیسیا نائٹ کو آؤٹ کیا اور اس دوران دیئندرا دوتن بھی رن آؤٹ ہوئیں۔ یعنی صرف 17 رنز کے اضافے سے ویسٹ انڈیز کی 4 وکٹیں گر گئیں۔

یہاں پر کیمبل اور نیشن نے 138 گیندوں پر 123 رنز کی وہ شراکت داری قائم کی، جس نے ویسٹ انڈیز کی فتح کی بنیاد رکھی۔ یہاں تک کہ اس نے مقررہ 50 اوورز میں 225 رنز بنا لیے۔

انگلینڈ کی جانب سے ایکلیسٹن نے 20 رنز دے کر تین وکٹیں حاصل کیں جبکہ ایک کھلاڑی کو نیٹ سائیور نے آؤٹ کیا۔

‏226 رنز کے تعاقب میں انگلینڈ کو شروع میں ہی دو دھچکے سہنا پڑے۔ 41 رنز تک پہنچتے پہنچتے لارا ون-فیلڈ ہل اور کپتان ہیدر نائٹ کی دونوں کی وکٹیں گر چکی تھیں۔ 21 ویں اوور تک نیٹ سائیور اور ایمی جونز بھی بلکہ تہرے ہندسے میں پہنچنے سے پہلے پہلے ٹیمی بیومونٹ بھی آؤٹ ہو چکی تھیں۔ یعنی انگلینڈ کی آدھی ٹیم 94 رنز پر ہی آؤٹ ہو چکی تھی۔

ویسٹ انڈیز مقابلے پر چھایا ہوا تھا اور یہاں میچ نے دوسرا پلٹا کھایا۔ سوفیا ڈنکلی اور ڈینی وائٹ کی 60 رنز کی شراکت داری انگلینڈ کو مقابلے میں واپس لے آئی۔

جب 16 اوورز میں صرف 72 رنز درکار تھے تو پھر پانسہ پلٹا اور نہ صرف سوفیا اور ڈینی بلکہ آنے والی کیتھرین برنٹ بھی آؤٹ ہو گئیں۔ یوں 156 رنز پر 8 وکٹیں گرنے کے بعد انگلینڈ کی واپسی کے امکانات تقریباً ختم ہو چکے تھے۔

لیکن جو پہلو اس میچ کو سب سے شاندار بناتا ہے، وہ یہی ہے کہ اس نے بار بار رنگ بدلے۔ کبھی ویسٹ انڈیز کے میں جھکا تو کبھی انگلینڈ کی جیت کا یقین ہو جاتا۔ بہرحال، آخر میں سوفی ایکلسٹن نے باؤلنگ کے بعد بیٹنگ میں بھی اپنی مہارت دکھائی اور نویں وکٹ پر ان کا بھرپور ساتھ دیا کیٹ کراس نے۔ دونوں نے صرف 74 گیندوں پر 61 رنز کا اضافہ کیا اور میچ کو یہاں تک پہنچا دیا کہ آخری تین اوورز میں انگلینڈ کو صرف 9 رنز کی ضرورت تھی۔

سب کچھ انگلینڈ کے حق میں تھا۔ امپائروں کی جانب سے ایل بی ڈبلیو دیے جانے کے باوجود وہ کامیاب ریویو لے رہا تھا، ہوا میں کھیلے گئے شاٹ کیچ نہیں بن رہے تھے، حریف کی باؤلنگ میں دَم خم نظر نہیں آ رہا تھا بلکہ ویسٹ انڈین کھلاڑیوں کو بھی غالباً شکست کا یقین ہو چلا تھا۔

عین اس موقع پر قسمت ویسٹ انڈیز کو میچ میں واپس لے آئی۔ سوفی کا کھیلا گیا ایک تیز شاٹ باؤلر انیسہ محمد کیچ تو نہیں کر پائیں، لیکن گیند ان کی انگلیاں چھونے کے بعد سیدھا نان اسٹرائیکنگ اینڈ پر وکٹوں میں جا گھسی۔ تب کیٹ کراس کریز میں موجود نہیں تھیں۔ یوں ایک 35 گیندوں پر 27 رنز کی ایک عمدہ اننگز کا خاتمہ ہو گیا اور ویسٹ انڈیز کامیابی سے صرف 1 وکٹ کے فاصلے پر آ گیا۔

انیسہ نے اسی اوور کی چوتھی گیند پر آنیا شربسول کو کلین بولڈ کر کے میچ کا خاتمہ کر دیا۔

سوفی فتح سے صرف 8 رنز کے فاصلے کھڑی کی کھڑی رہ گئی۔ ان کی 33 رنز کی ناقابلِ شکست اننگز رائیگاں گئی۔

ویمنز ورلڈ کپ - میچ نمبر 7

ویسٹ انڈیز بمقابلہ انگلینڈ

نتیجہ: ویسٹ انڈیز 7 رنز سے جیت گیا

ویسٹ انڈیز 🏆225/6
شیمین کیمبل66 رنز80 گیندیں
چیڈیئن نیشن49* رنز74 گیندیں
انگلینڈ باؤلنگامرو
سوفی ایکلیسٹن104203
نیٹ سائیور81491
انگلینڈ 218/10
ٹیمی بیومونٹ46 رنز76 گیندیں
سوفیا ڈنکلی38 رنز35 گیندیں
ویسٹ انڈیز باؤلنگامرو
شمیلیا کونیل101383
ہیلی میتھیوز100402

دن کی سب سے بڑی اننگز کھیلنے پر شیمین کیمبل کو میچ کی بہترین کھلاڑی کا اعزاز ملا۔

ویسے ویسٹ انڈیز کے علاوہ آسٹریلیا بھی اپنے دونوں میچز جیت چکا ہے اور بہتر نیٹ رن ریٹ کی وجہ سے اس سے اوپر نمبر وَن پر موجود ہے۔ بھارت اور جنوبی افریقہ نے اپنے واحد میچز جیت رکھے ہیں۔ نیوزی لینڈ نے پہلے مقابلے میں ویسٹ انڈیز سے شکست کھائی لیکن اعصاب پر قابو پاتے ہوئے پاکستان کے خلاف اگلا مقابلہ جیتا جبکہ حیران کن طور پر دفاعی چیمپیئن انگلینڈ اپنے دونوں میچز ہارا ہے، پہلے آسٹریلیا سے اور اب ویسٹ انڈیز سے۔ بنگلہ دیش اور پاکستان اب تک دونوں میچز ہار کر سب سے آخر میں ہیں۔ پاکستان بد ترین نیٹ رن ریٹ کی بدولت سب سے آخر میں پڑا ہے۔