[آج کا دن] پاکستان کا شاہین

0 994

وسیم اکرم صرف ایک باؤلر نہیں بلکہ ایک عہد تھے، ایک دور جس نے دنیا کو متاثر کیا۔ پھر بائیں ہاتھ کے فاسٹ باؤلرز کی ایک پوری کھیپ پاکستان سے نکلی۔ وہاب ریاض سے محمد عامر، جنید خان اور آج کے دن پیدا ہونے والے شاہین آفریدی تک۔

محمد عامر پر طویل پابندی اور پھر دیگر مسائل، اور جنید خان اور وہاب ریاض کے عروج کے خاتمے کے بعد 'بائیں بازو' کا علم اِس وقت جس کے ہاتھ میں ہے، وہ ہیں شاہین آفریدی: ایسے باؤلر جو نئے گیند سے وکٹ لینے کی زبردست صلاحیت رکھتے ہیں۔ اور یہ بات بھارت سے زیادہ کون جانتا ہوگا؟

ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ 2021ء میں یہ شاہین آفریدی ہی کی باؤلنگ تھی کہ جس کی بدولت پاکستان بھارت کو ٹورنامنٹ کی تاریخ میں پہلی بار شکست دینے میں کامیاب ہوا۔ ان کی روہت شرما اور کے ایل راہول کو پھینکی گئی گیندیں تو ہمیشہ یاد رکھی جائیں گی۔ شاہین نے بین الاقوامی اور لیگ کرکٹ میں بہت سے کارنامے انجام دیے ہیں، لیکن وہ خود بھی کہتے ہیں کہ سب سے یادگار بھارت کے خلاف اس میچ کی کارکردگی تھی۔

چھ فٹ چھ انچ کے قد کے شاہین آفریدی آج جس مقام پر ہیں، اس تک پہنچنے میں ان کے بڑے بھائی ریاض آفریدی کا بہت کردار ہے۔ شاہین سب سے چھوٹے اور ریاض سب سے بڑے ہیں، جو خود بھی ماضی میں پاکستان کے لیے ایک ٹیسٹ میچ کھیل چکے ہیں لیکن آگے نہیں بڑھ پائے۔ پھر انہوں نے جو خود حاصل نہیں کیا، وہ سب اپنے بھائی کو دیا۔

ریاض ہی شاہین کو ہارڈ بال کی جانب لائے، یہاں تک کہ 2016ء میں سابق قبائلی علاقوں کے ایک ٹیلنٹ ہنٹ میں شاہین منتخب ہو گئے اور پھر انڈر-16 کی جانب سے آسٹریلیا کا دورہ کیا۔

‏2017ء میں جب شاہین نے قائد اعظم ٹرافی سے اپنے فرسٹ کلاس کیریئر کا آغاز کیا تو پہلے ہی مقابلے میں اننگز میں 39 رنز دے کر 8 وکٹیں حاصل کر کے سب کو حیران کر دیا۔

شاہین کی خوش قسمتی یہ ہے کہ وہ ان دنوں میں سامنے آئے جب پاکستان سپر لیگ شروع ہو چکی تھی۔ ایک ایسا پلیٹ فارم کہ جس نے نوجوانوں کو دنیا کے سامنے لانے کا کام کیا۔ بالآخر 2018ء میں لاہور قلندرز نے شاہین آفریدی کو منتخب کیا اور آج تک وہ اسی سے وابستہ ہیں۔ بلکہ اب تو شاہین قلندرز کے کپتان بھی ہیں اور انہی کی زیر قیادت لاہور نے پہلی بار پی ایس ایل ٹائٹل جیتا ہے۔ شاہین نے خود قائدانہ کردار ادا کیا اور 20 وکٹیں لے کر ٹورنامنٹ کے سب سے نمایاں باؤلر رہے۔

بہرحال، 2018ء میں جہاں شاہین پاکستان سپر لیگ میں آئے، وہیں اس سال ان پر قومی کرکٹ ٹیم کے دروازے بھی کھلے۔ اپریل 2018ء میں ویسٹ انڈیز کے خلاف کراچی میں ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل کھیلا، پھر ستمبر میں افغانستان کے خلاف ابو ظبی میں ون ڈے انٹرنیشنل اور پھر دسمبر میں نیوزی لینڈ کے خلاف اسی میدان پر ٹیسٹ کیپ بھی ملی۔

آج شاہین آفریدی 24 ٹیسٹ میں 95، 30 ون ڈے میں 59 اور 40 ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل مقابلوں میں 47 وکٹیں رکھتے ہیں یعنی بین الاقوامی کرکٹ میں ان کے شکاروں کی تعداد 200 سے زیادہ ہے۔

شاہین شاہ آفریدی کے بین الاقوامی کیریئرپر ایک نظر

فارمیٹمقابلےوکٹیںبہترین باؤلنگاوسطپانچ وکٹیں
ٹیسٹ249510-9425.08‏4 مرتبہ
ون ڈے30596-3523.86‏2 مرتبہ
ٹی ٹوئنٹی40473-2024.31‏0 مرتبہ

بین الاقوامی کرکٹ کونسل اپنے سالانہ ایوارڈز میں سال کے بہترین مرد کھلاڑی کو سر گارفیلڈ سوبرز ٹرافی دیتی ہے۔ تاریخ میں کبھی کوئی پاکستانی یہ اعزاز حاصل نہیں کر پایا لیکن 2021ء میں شاہین آفریدی وہ پہلے پاکستانی کھلاڑی بنے، جنہیں یہ ٹرافی نصیب ہوئی۔ انہیں گزشتہ سال 36 میچز میں 78 وکٹیں لینے پر اس اعزاز سے نوازا گیا۔ یوں شاہین کا نام سچن تنڈولکر، کمار سنگاکارا، رکی پونٹنگ، ویراٹ کوہلی، راہول ڈریوڈ، ژاک کیلس، اینڈریو فلنٹوف، مائیکل کلارک اور اسٹیو اسمتھ جیسے بڑے ناموں کی فہرست میں آ گیا ہے، جو ماضی میں یہ اعزاز حاصل کر چکے ہیں۔

اور ابھی شاہین کی عمر ہی کیا ہے؟ صرف 22 سال۔ اس لیے امید ہے کہ شاہین آگے جائیں گے بلکہ بہت آگے جائیں گے۔ بقول علامہ اقبال:

تُو شاہیں ہے پرواز ہے کام تیرا

ترے سامنے آسماں اور بھی ہیں