ایک ایسا ریکارڈ جو کبھی نہیں ٹوٹے گا

0 1,053

کرکٹ کے کچھ ریکارڈز ایسے ہیں جو ہمیشہ قائم رہیں گے، کبھی نہیں ٹوٹیں گے، بلکہ ٹوٹ ہی نہیں سکتے، الّا یہ کہ قانون میں کوئی بنیادی نوعیت کی تبدیلی کر دی جائے۔ گزشتہ روز ایک ایسے ہی ریکارڈ کا دن تھا۔ 1956ء میں 31 جولائی کے دن انگلینڈ کے جم لیکر نے ایک ایسا ریکارڈ بنایا جو شاید ہی کوئی توڑ پائے اور دوسرا ایسا جو کبھی کوئی نہیں توڑ سکتا۔ ایک تھا میچ میں 19 وکٹیں لینے کا اور دوسرا اننگز میں تمام 10 کھلاڑیوں کو آؤٹ کرنے کا۔

یہ اولڈ ٹریفرڈ، مانچسٹر میں کھیلا گیا ایشیز 1956ء کا چوتھا ٹیسٹ تھا۔ ایک انتہائی یکطرفہ مقابلہ جو جم لیکر کی ناقابلِ یقین باؤلنگ کی وجہ سے ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔ بس افسوس یہ رہے گا کہ میچ میں ایک وکٹ، صرف ایک وکٹ ان کے ہاتھ نہ چڑھ سکی یعنی یہ ریکارڈ پرفیکٹ '20 آؤٹ آف 20' نہ بن سکا۔ بالکل اسی طرح جیسے ڈان بریڈمین 100 رنز کا بیٹنگ اوسط حاصل نہیں کر پائے تھے۔ لیکن ان دونوں ریکارڈز کی خوبصورتی یہی ہے، ایک طرف 19 وکٹیں اور دوسری جانب 99.94 کا بیٹنگ ایوریج۔

اس ٹیسٹ میں جم لیکر کو صرف ایک وکٹ نہیں ملی تھی، حریف بیٹسمین ٹونی لاک کی۔ میچ کی پہلی اننگز میں لیکر نے 37 رنز دے کر 9 وکٹیں لی تھیں۔ ان میں سے 7 انہوں نے آخری 22 گیندوں پر حاصل کی تھیں اور کرکٹ تاریخ کی بہترین اننگز باؤلنگ پرفارمنس دی۔ لیکن غم تھا کہ تمام وکٹیں کیوں نہ ملیں؟ اس خواہش کی تکمیل ہوئی میچ کی اگلی ہی اننگز میں جس میں انہوں نے تمام 10 آسٹریلوی بلے بازوں کو آؤٹ کیا۔ یہ تمام وکٹیں انہوں نے صرف 53 رنز دے کر حاصل کی تھیں اور ایک ایسا ریکارڈ بنایا، جو کبھی ٹوٹ نہیں سکتا۔

آج بھی یہ ٹیسٹ کرکٹ تاریخ کی بہترین باؤلنگ ہے۔ بلکہ میچ میں 19 وکٹیں حاصل کر کے بہترین باؤلنگ کا جو ریکارڈ بنایا، وہ بھی ایسا ہے جو ٹوٹتا نظر نہیں آتا۔

ویسے بھارت کے انیل کمبلے نے 1999ء میں پاکستان کے خلاف دلّی ٹیسٹ میں 10 وکٹیں حاصل کر کے اننگز والا ریکارڈ تو برابر کر دیا تھا۔ ہم وطن امپائروں کی مدد سے انیل نے بھارت کو میچ جتوانے اور سیریز برابر کروانے میں اہم کردار ادا کیا۔ پھر دسمبر 2021ء میں نیوزی لینڈ کے اعجاز پٹیل نے بھارت کے خلاف ممبئی کے وانکھیڑے اسٹیڈیم میں 119 رنز دے کر بھارت کی تمام 10 وکٹیں ہتھیا لیں۔ لیکن سیدھی سی بات ہے، یہ ریکارڈ توڑ نہیں سکتے، صرف برابر ہی کر سکتے ہیں۔

ٹیسٹ: اننگز میں بہترین باؤلنگ کا ریکارڈ

ناماوورزمیڈنزرنزوکٹیںبمقابلہمیدانتاریخ
انگلستان جم لیکر51.2235310آسٹریلیا آسٹریلیامانچسٹرجولائی 1956ء
بھارت انیل کمبلے26.397410 پاکستاندلّیفروری 1999ء
نیوزی لینڈ اعجاز پٹیل47.51211910بھارت بھارتممبئیدسمبر 2021ء
انگلستان جارج لومین14.26289 جنوبی افریقہجوہانسبرگمارچ 1896ء
انگلستان جم لیکر16.44379آسٹریلیا آسٹریلیامانچسٹرجولائی 1956ء
سری لنکا مرلی دھرن40.019519 زمبابوےکانڈیجنوری 2002ء
نیوزی لینڈ رچرڈ ہیڈلی23.44529آسٹریلیا آسٹریلیابرسبیننومبر 1985ء
عبد القادر37.013569انگلستان انگلینڈلاہورنومبر 1987ء
انگلستان ڈیون میلکم16.32579 جنوبی افریقہاوولاگست 1994ء
سری لنکا مرلی دھرن54.227659انگلستان انگلینڈاوولاگست 1998ء

میچ میں 19 وکٹوں کے ریکارڈ کو تو آج تک کوئی خطرہ لاحق نہیں ہوا۔ جم لیکر کے بعد بہترین باؤلنگ 136 رنز دے کر 16 وکٹیں ہے جو بھارت کے نریندر ہروانی نے 1988ء میں اپنے پہلے ہی ٹیسٹ میں کی تھی۔ دوسرا کوئی باؤلر بھی میچ میں 16 سے زیادہ وکٹیں حاصل نہیں کر پایا۔

ٹیسٹ: میچ میں بہترین باؤلنگ کا ریکارڈ

ناماوورزمیڈنزرنزوکٹیںبمقابلہمیدانتاریخ
انگلستان جم لیکر68.0279019آسٹریلیا آسٹریلیامانچسٹرجولائی 1956ء
انگلستان سڈنی بارنیس65.31615917 جنوبی افریقہجوہانسبرگدسمبر 1913ء
بھارت نریندر ہروانی33.5613616 ویسٹ انڈیزمدراسجنوری 1988ء
آسٹریلیا باب میسی60.11613716انگلستان انگلینڈ لارڈزجون 1972ء
سری لنکا متیاہ مرلی دھرن113.54122016انگلستان انگلینڈ اوولاگست 1998ء
انگلستان جونی برگس33.3162815 جنوبی افریقہکیپ ٹاؤنمارچ 1889ء
انگلستان جارج لومین25.3114515 جنوبی افریقہپورٹ ایلزبتھفروری 1896ء
انگلستان چارلی بلائتھ38.3109915 جنوبی افریقہلیڈزجولائی 1907ء
انگلستان ہیڈلی ویرٹی58.32310415آسٹریلیا آسٹریلیالارڈزجون 1934ء
نیوزی لینڈ رچرڈ ہیڈلی52.31312315آسٹریلیا آسٹریلیابرسبیننومبر 1985ء

جم لیکر نے انگلینڈ کے لیے کُل 46 ٹیسٹ میچز کھیلے اور 21.24 کے اوسط سے 193 وکٹیں حاصل کیں۔ انہوں نے اپنے کیریئر میں تین بار میچ میں 10 وکٹیں اور 9 مرتبہ اننگز میں پانچ وکٹیں لینے کے کارنامے انجام دیے۔

جم لیکر کے کیریئر پر ایک نظر

فارمیٹمیچزوکٹیںبہترین باؤلنگاوسط‏5 وکٹیں‏10 وکٹیں
ٹیسٹ4619310-5321.24‏9 مرتبہ‏3 مرتبہ
فرسٹ کلاس450194410-5318.41‏127 مرتبہ‏32 مرتبہ