مہیلا کی جادوئی سنچری، سری لنکا افغانستان سے بال بال بچ گیا

8 1,450

سری لنکا نے انتہائی سنسنی خیز مقابلے کے بعد افغانستان کو 4 وکٹوں سے شکست دے دی لیکن اس مقابلے نے افغانستان کی بڑی ٹیموں کے خلاف اہلیت اور قابلیت کو ثابت کردیا ہے۔

مہیلا کی 19ویں ایک روزہ سنچری نے سری لنکاکو سب سے بڑے اپ سیٹ سے بچا لیا (تصویر: ICC)
مہیلا کی 19ویں ایک روزہ سنچری نے سری لنکاکو سب سے بڑے اپ سیٹ سے بچا لیا (تصویر: ICC)

ڈنیڈن میں کھیلے گئے مقابلے میں 233 رنز کا تعاقب کرتے ہوئے سری لنکا صرف دو رنز پر اپنے اوپنرز سے محروم ہوگیا تھا اور اس کے بعد مقابلہ اس وقت افغانستان کے پلڑے میں جھکنے لگا جب کمار سنگاکارا اور دیموتھ کرونارتنے بھی آؤٹ ہوگئے اور یوں صرف 51 رنز پر سری لنکا کے چار کھلاڑی آؤٹ ہو چکے تھے۔ اس مرحلے پر مہیلا جے وردھنے کی 19 ویں ایک روزہ سنچری اور کپتان اینجلو میتھیوز کے ساتھ ان کی 126 رنز کی شراکت داری نے سری لنکا کو مشکلات سے نکالا وار آخر میں تھیسارا پیریرا کی 26 گیندوں پر 47 رنز کی باری نے افغانستان کو اپ سیٹ سے روک دیا۔

مقابلے کا آغاز افغانستان کو بلے بازی کی دعوت ملنے کے ساتھ ہوا اور ابتدائی 10 اوورز میں 40 رنز بنانے کے باوجود اس کی دو وکٹیں گر چکی تھیں۔ یہاں اصغر ستانکزئی اور سمیع اللہ شنواری نے بہت عمدہ کارکردگی کا مظاہرہ کیا اور 88 رنز کا اضافہ کرکے اسکور کو 27 اوورز میں 128 رنز تک پہنچا دیا۔ اصغر 57 گیندوں پر 54 رنز کی بہترین باری کھیل کر پویلین لوٹے جبکہ سمیع اللہ نے 39 رنز بنائے۔

افغانستان کی بدقسمتی یہ رہی کہ ان دونوں کے علاوہ کوئی اچھی شراکت داری نہ جوڑ سکا۔ کچھ ہی دیر میں محمد نبی اور نجیب اللہ زدران بھی آؤٹ ہوگئے۔ حالانکہ 12 اوورز باقی تھے اور اسکور بورڈ پر 175 رنز موجود تھے۔ یہاں تک کہ بیٹنگ پاور پلے میں جہاں تیزی سے رنز بنانے کی ضرورت تھی، وہاں افغانستان صرف 10 رنز کا اضافہ کرسکا، ان میں سے بھی پانچ فاضل رنز تھے۔ بہرحال، لاستھ مالنگا اور اینجلو میتھیوز کی عمدہ باؤلنگ کے سامنے افغانستان اسکور میں صرف 57 مزید رنز بڑھا سکا اور پوری ٹیم آخری اوور میں 232 رنز پر آؤٹ ہوگئی۔ شاید یہی وہ مرحلہ تھا کہ جہاں افغانستان کی مقابلے پر گرفت کمزور پڑ گئی، ورنہ 20 سے 30 اضافی رنز آگے سری لنکا کے لیے سنگین مسئلہ کھڑا کردیتے۔

بہرحال، سری لنکا نے ہدف کا تعاقب مایوس کن انداز میں شروع کیا۔ پہلے اوور میں دولت زدران کی گیند پر لاہیرو تھریمانے ایل بی ڈبلیو ہوئے تو دوسرے کنارے سے شاپور زدران نے تلکارتنے دلشان کو وکٹ کیپر کے ہاتھوں کیچ کرا دیا۔ دونوں بلے باز صفر کی ہزیمت سے دوچار ہوئے۔ کچھ دیر بعد افغانستان اس وقت مکمل طور پر کھیل پر چھا گیا جب چھٹے اوور میں کمار سنگاکارا حمید حسن کی ایک خوبصورت گیند پر کلین بولڈ ہوئے۔ تین تجربہ کار کھلاڑیوں کو ٹھکانےلگانے کے بعد اب تمام تر ذمہ داری مہیلا جے وردھنے پر تھی، جو اپنا آخری عالمی کپ کھیل رہے ہیں۔

جب 51 رنز پر دیموتھ کرونارتنے کی صورت میں سری لنکا کی چوتھی وکٹ گری تو مہیلا کے کپتان اینجلو میتھیوز کی صورت میں بہترین ساتھی ملا۔ دونوں نے پانچویں وکٹ پر 126 رنز جوڑے اور افغانستان کے فیلڈرز کی جانب سے رن آؤٹ کے ضائع کیے گئے متعدد مواقع کا بھرپور فائدہ اٹھایا۔ مہیلا نے اپنی 19 ویں ایک روزہ سنچری 118 گیندوں پر مکمل کی۔ لیکن کہانی میں ایک موڑ ابھی باقی تھا۔ سری لنکا کو آخری 10 اوورز میں 60 رنز کی ضرورت تھی تو مسلسل دو اوورز میں دونوں سیٹ بلے باز آؤٹ ہوگئے۔ مہیلا حمید حسن کا شکار بنے اور میتھیوز 44 رنز بنانے کے بعد رن آؤٹ ہوئے۔

تھیسارا پیریرا اور جیون مینڈس نے یہاں اپنے اعصاب کو قابو میں رکھا اور آخری 5 اوورز میں درکار 36 رنز کے حصول کے لیے اننگز کو اگلے گیئر میں ڈال دیا۔ 47 ویں اوور کی ابتدائی دو گیندوں پر دولت زدران کو لگائے گئے پیریرا کے چھکے اور چوکے نے سری لنکا پر سے دباؤ کا خاتمہ کردیا اور اس نے 49 ویں اوور میں ہی ہدف کو جا لیا۔

سری لنکا کے کھلاڑیوں نے سکون کا گہرا سانس لیا، کیونکہ وہ بال بال بچے تھے۔ افغانستان کے گیندبازوں کی ناتجربہ کاری، فیلڈرز کی جانب سے مواقع ضائع کرنے، اہم گیندبازوں کے اوورز کو درست طریقے سے استعمال نہ کرپانے اور ساتویں وکٹ پر جیون اور پیریرا نے 58 رنز کی ناقابل شکست شراکت داریسری لنکا ایک شرمناک شکست سے بچ گیا تھا۔

ابتدائی مقابلے میں بنگلہ دیش کے ہاتھوں مایوس کن شکست کے بعد افغانستان نے سری لنکا جیسے مضبوط حریف کے خلاف بہت عمدہ کھیل پیش کیا اور اگر وہ اسی کارکردگی کو آئندہ بھی دہرائے تو اپنے پہلے ہی عالمی کپ میں کم از کم ایک جیت کے ساتھ ضرور وطن لوٹے گا۔

افغانستان کا اگلا مقابلہ 26 فروری کو اسکاٹ لینڈ سے ہے، جبکہ سری لنکا اسی روز بنگلہ دیش سے کھیلے گا۔

سری لنکا بمقابلہ افغانستان

عالمی کپ 2015ء - بارہواں مقابلہ

22 فروری 2015ء

بمقام: یونیورسٹی اوول، ڈنیڈن

نتیجہ: سری لنکا 4 وکٹوں سے جیت گیا

میچ کے بہترین کھلاڑی: مہیلا جے وردھنے

افغانستان رنز گیندیں چوکے چھکے
جاوید احمدی ک ہیراتھ ب لکمل 24 23 4 0
نوروز منگل ک تھریمانے ب میتھیوز 10 30 1 0
اصغر ستانکزئی ک مینڈس ب ہیراتھ 54 57 5 1
سمیع اللہ شنواری ک میتھیوز ب پیریرا 38 70 5 0
محمد نبی ب مالنگا 21 27 2 1
نجیب اللہ زدران ک پیریرا ب لکمل 10 15 0 1
افسر زازئی ک ہیراتھ ب مالنگا 19 38 1 0
میرواعظ اشرف ک لکمل ب مالنگا 28 32 1 2
دولت زدران ب میتھیوز 4 5 1 0
حمید حسن ک مینڈس ب میتھیوز 0 1 0 0
شاپور زدران ناٹ آؤٹ 1 1 0 0
فاضل رنز ل ب 6، و 16، ن ب 1 23
مجموعہ 49.4 اوورز میں تمام وکٹوں کے نقصان پر 232

 

سری لنکا (گیند بازی) اوورز میڈن رنز وکٹیں
لاستھ مالنگا 9.4 1 41 3
سورنگا لکمل 10 1 36 2
اینجلو میتھیوز 7 0 41 3
تھیسارا پیریرا 10 0 54 1
رنگانا ہیراتھ 10 0 41 1
جیون مینڈس 3 0 13 0

 

سری لنکاہدف: 233 رنز رنز گیندیں چوکے چھکے
لاہیرو تھریمانے ایل بی ڈبلیو ب دولت 0 1 0 0
تلکارتنے دلشان ک افسر ب شاپور 0 1 0 0
کمار سنگاکارا ب حمید 7 13 1 0
دیموتھ کرونارتنے ک نوروز ب حمید 23 32 3 0
مہیلا جے وردھنے ک نوروز ب حمید 100 120 8 1
اینجلو میتھیوز رن آؤٹ 44 81 2 0
جیون مینڈس ناٹ آؤٹ 9 17 0 0
تھیسارا پییرا ناٹ آؤٹ 47 26 6 1
فاضل رنز ل ب 2، و 3، ن ب 1 6
مجموعہ 48.2 اوورز میں 6 وکٹوں کے نقصان پر 236

 

افغانستان (گیند بازی) اوورز میڈن رنز وکٹیں
دولت زدران 9 0 44 1
شاپور زدران 10 1 48 1
حمید حسن 9 0 45 3
میرواعظ اشرف 8.1 0 31 0
محمد نبی 5.2 0 28 0
اصغر ستانکزئی 0.5 0 6 0
سمیع اللہ شنواری 6 0 32 0