[سالنامہ 2015ء] سال کے عجیب و غریب واقعات – دوسری قسط

0 1,253

سال 2015ء کا مکمل جائزہ لینے کے لیے ہم نے سال میں پیش آنے والے متعدد ایسے واقعات چنے تھے، جو عجیب و غریب تھے۔ ان میں سے چند آپ نے پہلی قسط میں دیکھے ہوں گے۔ باقی ذیل میں ملاحظہ کیجیے:

امپائر ہیلمٹ میں

gerard-abood

کرکٹ کا مزاج ہر گزرتے دن کے ساتھ تبدیل ہوتا جا رہا ہے۔اب اچھا بلے باز وہ نہیں ہے جو زیادہ دیر تک کریز پر جما رہے، بلکہ وہ ہے جو پوری جان لگا کر گیند کو میدان سے باہر پھینکے۔ اب کم سے کم گیندوں پر زیادہ سے زیادہ رنز بنانے کی دوڑ ہے اور طاقتور بلّوں کی وجہ سے یہ کام کافی آسان بھی ہو چکا ہے لیکن ان 'ہتھیاروں' نے نہ صرف قریب کھڑے فیلڈرز بلکہ امپائروں کی زندگیوں کو بھی خطرے میں ڈال دیا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ نیو ساؤتھ ویلز سے تعلق رکھنے والے جیرارڈ ابوڈ نے آسٹریلیا میں ایک مقابلے میں ہیلمٹ پہن کر امپائرنگ کی اور یوں تاریخ میں ہمیشہ کے لیے اپنا نام محفوظ کروا لیا۔

سال کا انوکھا ترین رن آؤٹ

Sohaib-Maqsood-Umar-Akmal-Runout

پاکستان اور رن آؤٹ، ان کا چولی دامن کا ساتھ ہے۔ لیکن نومبر 2015ء میں انگلستان کے خلاف پہلے ٹی ٹوئنٹی میں تو حد ہی ہوگئی۔ عمر اکمل نے لیگ سائیڈ کی جانب ایک شاٹ کھیلا اور دوڑ پڑے۔ دوسرے کنارے پر کھڑے صہیب مقصود نے دو قدم لیے اور پھر پیٹھ پھیر کر بھاگے۔ عمر اکمل رن دوڑنے کی دھن میں بھاگتے چلے آئے اور یہاں تک کہ انہیں اندازہ ہوگیا کہ اب کسی ایک نے رن آؤٹ ہونا ہے۔ اس پر بجائے قربانی کے دونوں نے فیصلہ کیا کہ وہ نان اسٹرائیکنگ اینڈ پر پہلے پہنچیں گے تاکہ دوسرا رن آؤٹ ہو جائے۔ انتہائی مضحکہ خیز صورت حال پیدا ہوئی جس میں امپائر نے کئی بار ری پلے دیکھنے کے بعد عمر اکمل کو رن آؤٹ قرار دیا گیا۔

شین واٹسن - بدقسمت

Shane-Watson

آسٹریلیا کے دورۂ انگلستان میں واحد ٹی ٹوئنٹی شین واٹسن کے لیے بہت مایوس کن رہا۔ وہ صرف 8 رنز بنانے کے بعد عجیب و غریب انداز میں آؤٹ ہوئے۔ اسٹیون فن کی ایک گیند پر انہوں نے دفاعی شاٹ تو کھیلا لیکن شاید اتنی قوت سے نہیں کہ گیند مخالف سمت میں جاتی۔ اس نے ٹپہ کھایا اور واپس گھومی۔ اسے سے پہلے کہ واٹسن کے اوسال بحال ہوتے، اور وہ گیند کو وکٹوں کی طرف جانے سے روکتے، بیلز گرگئیں اور ان کا وقت پورا ہوگیا۔ جب واٹسن شرمندگی سے سر جھکائے واپس جا رہے تھے اور انگلستان کھلاڑیوں کے لیے ہنسی ضبط کرنا مشکل ہو رہا تھا۔

ایڈم ووجس کا ناقابل یقین کیچ

Adam-Voges-Alastair-Cook

انگلستان کے خلاف ایجبسٹن میں کھیلے گئے تیسرے ٹیسٹ کی پہلی اننگز میں آسٹریلیا کے بلے باز مکمل ناکام دکھائی دیے۔ پوری ٹیم صرف 136 رنز پر ڈھیر ہوگئی۔ اس کا فائدہ اٹھانے کے لیے انگلستان کے کپتان ایلسٹر کک مکمل طور پر تیار تھے۔ انہوں نے اچھا آغاز بھی لیا لیکن جب مجموعہ 34 تک پہنچا تو ناتھن لیون کو شاٹ مارنے کی کوشش میں گیند باؤنڈری کے بجائے شارٹ لیگ پر کھڑے ایڈم ووجس کی طرف چلی گئی۔ گولی کی رفتار سے آتی ہوئی گیند کے خوف سے ووجس نے آنکھیں بند کرکے سر نیچے کرلیا۔ لیکن قسمت دیکھیں کہ گیند سیدھا ان کے ہاتھوں اور پیٹ کے درمیان جا اٹکی اور یوں کک آؤٹ ہوگئے۔ یہ ناقابل یقین منظر تھا یہاں تک کہ کک نے وکٹ چھوڑنے سے قبل کئی بار تصدیق مانگی کہ یہ آخر ہوا کیا تھا؟

ڈیرن سیمی – بالوں کا منفرد انداز

Darren-Sammy

ویسے تو ویسٹ انڈیز کے کھلاڑی شائقین کرکٹ کو حیران کرنے میں ہمیشہ آگے آگے رہتے ہیں۔ کبھی منفرد رقص کے ذریعے تو کبھی وکٹ لینے کے بعد عجیب و غریب انداز سے جشن منانے سے۔ ڈیرن سیمی بھی ویسٹ انڈیز کے انہی کھلاڑیوں میں سے ایک ہیں۔ ماضی میں انڈین پریمیئر لیگ کے ایک میچ کے دوران وہ چوسنی پیتے ہوئے دکھائی دیے لیکن گزشتہ سال کیریبین پریمیئر لیگ میں انہوں نے ایک نیا کام دکھایا۔ گیندبازی کے لیے آئے اور ٹوپی اتار کر جیسے ہی امپائر کو پکڑائی تو سب حیران رہ گئے۔ حیرانی کی وجہ سے ٹوپی اتارنا نہیں بلکہ اس کے نیچے چھپا 'ہیئر اسٹائل' تھا۔ انہوں نے اپنی ٹیم سینٹ لوشیا زوکس کا لوگو بنایا ہوا تھا۔ گزشتہ سال ویسٹ انڈیز کے دیگر کھلاڑی بھی بالوں کے منفرد انداز کی وجہ سے مقبول ہوئے جیسا کہ ماضی کے عظیم باؤلر کرٹلی ایمبروز۔ بالوں کی ایک چٹیا میں موتی پرو کر اور باقی بال صاف کرکے وہ بالکل عجیب ہی لگ رہے ہیں۔ پھر کولن ملر کے نیلے بال بھی کافی مشہور ہوئے لیکن جو انداز ڈیرن سیمی نے اپنایا ہے، وہ منفرد ترین بھی ہے اور ہو سکتا ہے ایک نئی روایت کا آغاز کرے۔

پہلی اننگز 503 رنز ایک آؤٹ، دوسری ٹیم کا بیٹنگ سے انکار

NZ-AUSXI-tour-match-pitch

آسٹریلیا و نیوزی لینڈ کے مابین تین ٹیسٹ مقابلوں کی سیریز سے قبل ایک پریکٹس مقابلہ ہوا، جس میں میزبانوں نے کمال ہی کردیا۔ پہلے بلے بازی کرتے ہوئے صرف ایک وکٹ کے نقصان 503 رنز بنا ڈالے۔ آرون فنچ نے ناقابل شکست 288 جبکہ راین کارٹرز نے 209 رنز بنائے۔ دونوں نے پہلی وکٹ پر آسٹریلیا کی فرسٹ کلاس کرکٹ میں سب سے بڑی شراکت داری کا ریکارڈ قائم کیا لیکن حیرانگی کی اصل بات یہ شراکت داری نہیں بلکہ نیوزی لینڈ کا بلے بازی سے انکار تھا۔ کوچ مائیک ہیسن نے کہا کہ وکٹ کی حالت بہت زیادہ خراب ہے، آدھا حصہ تو اکھڑ ہی گیا ہے۔ اس وکٹ پر وہ بلے بازوں کو بھیج کر ان کی جان خطرے میں نہیں ڈالیں گے۔