پاکستان ہانگ کانگ کو روندتا ہوا سپر 4 میں پہنچ گیا

0 870

ایشیا کپ 2022ء میں ہانگ کانگ کے خلاف ایک ورچوئل ناک آؤٹ مقابلے میں پاکستان نے غیر معمولی کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے 155 رنز کی ریکارڈ فتح حاصل کی ہے۔ یوں پاکستان ٹورنامنٹ کے سپر 4 مرحلے میں پہنچ گیا ہے، جہاں اُس کا پہلا مقابلہ اتوار 4 ستمبر کو روایتی حریف بھارت کے خلاف ہوگا۔ یعنی سیٹ بیلٹ باندھ لیجیے جناب، اس اتوار پر بھی ایک کرارا مقابلہ دیکھنے کو ملے گا۔

ایشیا کپ 2022ء - چھٹا میچ

پاکستان بمقابلہ ہانگ کانگ

‏2 ستمبر 2022ء

شارجہ کرکٹ اسٹیڈیم، شارجہ، متحدہ عرب امارات

پاکستان 155 رنز سے جیت گیا

پاکستان 🏆193-2
محمد رضوان78*57
فخر زمان5341
ہانگ کانگ باؤلنگامرو
احسان خان40282
ہارون ارشد20140

ہانگ کانگ38
نزاکت خان813
کنچیٹ شاہ610
پاکستان باؤلنگامرو
شاداب خان2.4084
محمد نواز2053

ویسے بھارت کے خلاف ہانگ کانگ کی عمدہ کارکردگی کو دیکھ کر اچھے بھلے ماہرین بھی دھوکے میں آ گئے تھے۔ یہی وجہ ہے کہ پاکستان کے خلاف اس میچ میں سخت ٹکراؤ متوقع تھا۔ پھر جب ہانگ کانگ نے ٹاس جیتا، پہلے باؤلنگ کی اور ابتدا ہی میں بابر اعظم کو آؤٹ بھی کر دیا تو واقعی دانتوں تلے پسینہ آ گیا تھا۔

لیکن کسی کو اندازہ نہیں تھا کہ ہانگ کانگ کو دن بھر میں خوشی کے یہی دو لمحات میسر آئیں گے کیونکہ اس کے بعد وہ مقابلے کی دوڑ میں واپس آ ہی نہیں سکا۔ ایک مشکل اور دھیمی وکٹ پر محمد رضوان اور فخر زمان نے 116 رنز کی شراکت داری کی اور 16 ویں اوور تک ہانگ کانگ کو ایک وکٹ بھی نہ لینے دی۔ فخر نے 41 گیندوں پر دو چھکوں اور تین چوکوں کی مدد سے 53 رنز بنائے اور اُس وقت آؤٹ ہوئے جب صرف چار اوورز کا کھیل باقی بچا تھا۔

پاکستان نے یہاں خوشدل شاہ کو بھیجا، محمد رضوان کا ساتھ دینے کے لیے جنہوں نے آج 57 گیندوں پر ناٹ آؤٹ 78 رنز کی زبردست اننگز کھیلی، لیکن دل خوش کیا، خوشدل نے۔ انہوں نے آخری اوور کی آخری چاروں گیندوں پر چھکے لگائے اور صرف 15 گیندوں پر 35 رنز بنا کر میدان سے ناٹ آؤٹ واپس آئے۔ پاکستان آخری اوور میں 29 رنز بنانے میں کامیاب رہا اور آخری پانچ اوورز میں 77 رنز کے اضافے کے ساتھ اسکور کو ناقابل یقین انداز میں 193 رنز تک لے گیا۔

اب ہانگ کانگ تھا اور سامنے 194 رنز کا ہدف تھا، مشکل ضرور لیکن ناممکن نہیں۔ پھر گزشتہ میچ میں بھارت کے خلاف ان کی بیٹنگ کارکردگی دیکھی جائے تو کم از کم یک طرفہ مقابلے کی توقع تو نہیں تھی۔ بھارت کے خلاف میچ میں انہوں نے صرف پانچ وکٹیں دے کر 152 رنز تو بنائے تھے لیکن یہاں شارجہ میں تو حد ہی کر دی۔

ابتدائی دو اوورز میں 16 رنز بنانے کے بعد جیسے ہی وکٹیں گرنے کا سلسلہ شروع ہوا، آخر تک تھم ہی نہیں پایا۔ نسیم شاہ نے ایک ہی اوور میں نزاکت خان اور بابر حیات کو آؤٹ کیا تو ابتدائی پانچ اوورز میں ہی یاسم مرتضیٰ کی وکٹ بھی گئی۔ وہ شاہنواز ڈاہانی کی گیند پر خوشدل شاہ کے ایک اعلیٰ کیچ کا نشانہ بنے۔

پاور پلے ختم ہوا اور پھر کوئی اوور ایسا نہیں تھا جس میں ہانگ کانگ کی کم از کم ایک وکٹ نہ گری ہو۔ اسپنرز محمد نواز اور شاداب خان نے تو تباہی پھیر دی۔ انہوں نے صرف 13 رنز دے کر 7 کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا اور ہانگ کانگ گیارہویں اوور میں صرف 38 رنز پر ڈھیر ہو گیا۔

یہ انٹرنیشنل کرکٹ کونسل کے کسی بھی فل ممبر کے ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل میچ میں بننے والا سب سے کم اسکور ہے۔ یہی نہیں بلکہ 155 رنز کی فتح کا مارجن بھی کسی فل ممبر کی سب سے بڑی کامیابی ہے۔

بہرحال، شاداب خان نے صرف 8 رنز دے کر چار کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا جبکہ نواز نے 5 رنز دے کر تین وکٹیں لیں۔ ان سے پہلے نسیم شاہ نے 7 رنز دے کر دو اور شاہنواز ڈاہانی نے اتنے ہی رنز دے کر ایک کھلاڑی کو آؤٹ کیا تھا۔

محمد رضوان کو دن کی سب سے بڑی اننگز کھیلنے پر میچ کے بہترین کھلاڑی کا ایوارڈ دیا گیا۔

ہانگ کانگ کے لیے یہ دن بہت مایوس کن رہا۔ کوالیفائرز میں تاریخی کامیابی اور اس کے بعد بھارت کے خلاف اچھی کارکردگی کے بعد آخری مقابلے میں اس طرح کی شکست کی توقع نہیں تھی۔

بہرحال، اب ایشیا کپ کا اہم ترین سپر 4 مرحلہ شروع ہوگا، جس میں پاکستان کے ساتھ بھارت، سری لنکا اور افغانستان ہوں گے۔ چاروں ٹیموں نے اب تک ٹورنامنٹ میں شاندار کارکردگی دکھائی ہے اس لیے زبردست مقابلوں کی توقع ہے۔

سپر 4 مرحلے کا پہلا میچ ہفتہ 3 ستمبر کو سری لنکا اور افغانستان کے مابین ہوگا، جس میں سری لنکا کو موقع ملے گا کہ پہلے میچ میں 105 رنز پر آل آؤٹ ہونے کی ہزیمت کا داغ دھوئے جبکہ اگلے روز یعنی اتوار کو ہوگا پاک-بھارت مقابلہ، جس کو کسی تعارف کی ضرورت نہیں۔

ایشیا کپ 2022ء - سپر 4 مرحلہ

تمام اوقات پاکستان کے معیاری وقت کے مطابق ہیں

تاریخبمقابلہبمقامبوقت
سپر 4‏3 ستمبر افغانستان سری لنکاشارجہشام 7 بجے
سپر 4‏4 ستمبر بھارت پاکستاندبئیشام 7 بجے
سپر 4‏6 ستمبر سری لنکا بھارتدبئیشام 7 بجے
سپر 4‏7 ستمبر افغانستان پاکستاندبئیشام 7 بجے
سپر 4‏8 ستمبر بھارت افغانستاندبئیشام 7 بجے
سپر 4‏9 ستمبر پاکستان سری لنکادبئیشام 7 بجے
فائنل ‏11 ستمبر طے ہونا باقی طے ہونا باقیدبئیشام 7 بجے