لیوک رونکی، ریکارڈ پر ریکارڈ توڑتے ہوئے

0 3,378

پاکستان سپر لیگ کا پہلا چیمپیئن اسلام آباد یونائیٹڈ تیسرے سیزن کے فائنل میں بھی پہنچ چکا ہے اور اس کو یہاں تک لانے میں اہم ترین کردار وکٹ کیپر بیٹسمین لیوک رونکی نے ادا کیا ہے۔ کوالیفائر میں اُن کی صرف 19 گیندوں پر نصف سنچری نہ صرف لیگ کا ریکارڈ ہے بلکہ وہ سنچری کا ریکارڈ بھی توڑ دیتے، اگر سمیت پٹیل کے دو چوکوں کی وجہ سے ہدف پورا نہ ہو جاتا۔ کراچی کنگز کے خلاف اِس اہم ترین مقابلے میں لیوک رونکی نے صرف 39 گیندوں پر ناٹ آؤٹ 94 رنز بنائے، جن میں 5 چھکے اور 12 چوکے شامل تھے۔

اگر رونکی کی اِس اننگز کو پاکستان سپر لیگ کی تاریخ کی یادگار ترین باریوں میں شمار کیا جائے تو غلط نہیں ہوگا۔ شاید پی ایس ایل تاریخ میں بنائی گئی تینوں سنچریوں سے بھی زیادہ۔ کراچی کنگز خراب آغاز کے بعد 154 رنز بنانے کے بعد نسبتاً بہتر پوزیشن پر دکھائی دیتا تھا لیکن اسلام آباد کی اننگز شروع ہوتے ہی رونکی نے کنگز کے قدم اکھاڑ دیے۔ پہلی دو گیندوں پر محمد عامر کو دو چوکے لگا کر جو آغاز لیا تو تیرہویں اوور میں ہی ہدف کو جا لیا، یعنی 155 رنز کا ہدف صرف 75 گیندوں پر پورا کردیا۔ رونکی نے اِس دوران صرف 19 گیندوں پر نصف سنچری بھی اسکور کی جو پی ایس ایل تاریخ کی تیز ترین نصف سنچری ہے۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ انہوں نے اپنا ہی بنایا گیا ریکارڈ توڑا۔

رواں سال لاہور قلندرز کے خلاف مقابلے میں جب اسلام آباد کو 164 رنز کا ہدف درپیش تھا۔ رونکی نے صرف 41 گیندوں پر 77 رنز بنائے تھے، وہ بھی چھ چھکوں اور پانچ چوکوں کے ساتھ۔ اس دوران انہوں نے 22 گیندوں پر ففٹی بنا کر تیز ترین پی ایس ایل نصف سنچری کا ریکارڈ برابر کیا تھا جو پہلے عمر اکمل کے پاس تھا۔

لیوک رونکی نے کراچی کنگز کے خلاف دوسرا مقابلہ، یعنی راؤنڈ مرحلے کا آخری میچ، نہیں کھیلا تھا کیونکہ یونائیٹڈ انتظامیہ نے انہیں کوالیفائر سے قبل آرام کا موقع دیا تھا۔ البتہ کراچی کے خلاف سیزن کے پہلے مقابلے میں بھی رونکی ایسے ہی عروج پر نظر آئے تھے۔ تب بھی اسلام آباد ہدف کے تعاقب میں تھا اور 154 رنز کا ہدف حاصل کرنا تھا۔ رونکی نے جے پی دومنی کے ساتھ مل کر 104 رنز کی بہترین شراکت داری قائم کی، جس میں اُن کا اپنا حصہ صرف 37 گیندوں پر 71 رنز کا تھا۔ اس دوران رونکی نے صرف 23 گیندوں پر اپنی نصف سنچری مکمل کی یعنی پی ایس ایل تاریخ کی تیسری تیز ترین ففٹی۔

یعنی رواں سیزن میں رونکی نے تین مرتبہ اپنا ریکارڈ بہتر بنایا، پہلے کراچی کے خلاف 23 گیندوں پر نصف سنچری، پھر لاہور کے خلاف 22 گیندوں پر اور آخر میں اہم ترین مقابلے میں کراچی ہی کے خلاف صرف 19 گیندوں پر۔

مجموعی طور پر دیکھیں تو پی ایس ایل 3 میں لیوک رونکی 10 میچز میں 42 سے زیادہ کے اوسط اور لگ بھگ 180 کے اسٹرائیک ریٹ سے 383 رنز بنا چکے ہیں۔ یعنی کسی بھی بیٹسمین سے زیادہ رنز اور وہ بھی ٹاپ 10 میں موجود کسی بھی بلے باز سے بہتر اسٹرائیک ریٹ کے ساتھ۔ اس میں سب سے زیادہ یعنی چار نصف سنچریاں بھی شامل ہیں۔ اب تک پی ایس ایل3 میں سب سے زیادہ 47چوکے بھی رونکی نے ہی لگائے ہیں۔ البتہ چھکوں میں وہ شین واٹسن کے 22 اور کامران اکمل کے 20 چھکوں سے کچھ پیچھے ہیں۔ انہوں نے اب تک سیزن میں 19 چھکے لگائے ہیں۔ دیکھتے ہیں فائنل میں اس کی کسر بھی نکالتے ہیں یا نہیں؟