[ریکارڈز] سب سے زیادہ ون ڈے سنچریاں بنانے والے پاکستانی کپتان

آسٹریلیا کے خلاف دوسرے ون ڈے انٹرنیشنل میں پاکستانی کپتان بابر اعظم کی بنائی گئی سنچری مدتوں یاد رہے گی۔ ان کی 83 گیندوں پر 114 رنز کی اننگز کی بدولت پاکستان نے 349 رنز کے ناقابلِ یقین ہدف کو عبور کیا اور یوں سیریز ‏1-1 سے برابر کرنے میں

[آج کا دن] دنیائے کرکٹ کا مردِ درویش

ہاشم آملا، یہ نام کسی تعارف کا محتاج نہیں۔ اپنے زمانے میں ٹیسٹ اور ایک روزہ دونوں طرز کی کرکٹ کے نمبر ون بلے باز، جنہوں نے جنوبی افریقہ کو ٹیسٹ اور ون ڈے دونوں فارمیٹ میں دنیا کی بہترین ٹیم بنانے میں مرکزی کردار ادا کیا۔

انگلینڈ پھر فائنل میں، جنوبی افریقہ کا خواب چکنا چور

دفاعی چیمپیئن ہونے کا دباؤ، ٹورنامنٹ کے آغاز میں پے در پے تین شکستیں، لگتا تھا کہ انگلینڈ سب سے پہلے باہر ہوجائے گا لیکن پھر زبردست واپسی کی، ایسی واپسی کہ تمام میچز جیتتے ہوئے فائنل تک پہنچ گیا ہے۔ اس کارکردگی کی جتنی تعریف کی جائے کم ہے،

[ریکارڈز] بابر اعظم تیز ترین 4 ہزار رنز بنانے والے پاکستانی

آسٹریلیا کے خلاف تاریخی ون ڈے سیریز کے پہلے مقابلے میں نتیجہ تو پاکستان کے حق میں نہیں آیا لیکن کپتان بابر اعظم نے اس میچ کے دوران ایک اہم سنگِ میل ضرور عبور کرلیا۔ بابر اعظم 12 ویں اوور کی دوسری گیند پر چوکے کے ذریعے جیسے ہی 18 رنز پر

پاکستان تعاقب نہ کر سکا، آسٹریلیا فتح یاب

آسٹریلیا کے خلاف ون ڈے سیریز کے پہلے مقابلے میں پاکستان کو 88 رنز کی بھاری بھرکم شکست ہوئی ہے جس کے ساتھ ہی آسٹریلیا کے ہاتھوں پاکستان کی شکستوں کا سلسلہ دراز ہو کر 10 مقابلوں تک پھیل گیا ہے۔ پاکستان نے آسٹریلیا کے خلاف آخری بار کوئی ون

[آج کا دن] ملتان میں 'ویرو' کا طوفان

آپ کو شاید یہ سن کر حیرت ہوگی کہ ٹیسٹ کرکٹ میں قدم رکھنے کے بعد ابتدائی 72 سال تک بھارت کا کوئی بیٹسمین ٹرپل سنچری نہیں بنا پایا تھا۔ یہ کارنامہ سب سے پہلے آج کے دن یعنی 29 مارچ 2004ء کو وریندر سہواگ نے انجام دیا۔ وہ بھی کس کے خلاف؟

[اعداد و شمار] پاکستان آسٹریلیا کے شکنجے میں

پاکستان نے 1986ء کے آسٹریلیشیا کپ فائنل میں جاوید میانداد کے تاریخی چھکے کی بدولت بھارت کو ایک یادگار شکست دی تھی۔ اس کے بعد پاکستان کو بھارت پر ایسی نفسیاتی برتری ملی کہ لمبے عرصے تک بھارت کے لیے پاکستان کے خلاف جیتنا مشکل ہو گیا تھا۔

[آج کا دن] ایک اور بنگلور، پاکستان کی یادگار فتح

پاکستان نے 1987ء میں بھارت کے خلاف بھارت میں پہلی بار کوئی سیریز جیتی تھی اور سیریز کا فیصلہ کُن معرکہ بنگلور میں کھیلا گیا تھا۔ 18 سال بعد اسی شہر میں پاکستان نے ایک اور یادگار کامیابی حاصل کی، جو آج یعنی 28 مارچ ہی کے دن ملی۔ یہ 2005ء کے

کل بھی آسٹریلیا جیتا تھا، آج بھی آسٹریلیا جیتا ہے

پاک-آسٹریلیا تاریخی سیریز بالآخر اپنے منطقی انجام تک پہنچی۔ منطقی اس لیے کیونکہ سیریز میں جیت کے لیے ایک ہی ٹیم کھیلتی نظر آئی، دوسری محض اپنا بچاؤ کرنے ہی میں مصروفِ عمل دکھائی دی۔ راولپنڈی میں اُکتا دینے والے مقابلے کے بعد جب

حق بہ حقدار رسید، آسٹریلیا سیریز جیت گیا

لاہور ٹیسٹ میں چوتھے دن کے کھیل مکمل ہوا تو لگ رہا تھا پیٹ کمنز نے اننگز ڈکلیئر کر کے غلطی کر دی ہے۔ کیونکہ 351 رنز کے تعاقب میں پاکستان بغیر کسی وکٹ کے نقصان کے 73 رنز بنا چکا تھا۔ ہو سکتا ہے پاکستان یہاں سے بھی میچ نہ جیت پاتا لیکن وہ